میں عیسائیوں کی طرف سے پریذیڈنٹ کمیٹی مناظرہ تھا۔ دو مرتبہ ہم کو مناظرہ میں بیٹھنا پڑا۔ مرزا صاحب نے اظہار کیا کہ وہ معجزات دکھلاتے ہیں۔ ہم نے اندھوں، لنگڑوں کو اچھا کرنے کے واسطے کہا۔ جو موجود کیے گئے تھے مگر وہ نہ کرسکے۔ پھر مرزا صاحب نے وہ پیشگوئی کی کہ عیسائی مخالف پندرہ ماہ کے اندر مر جائے گا۔ یعنی جو شخص فریقین سے راستی پر نہیں ہے۔ پندرہ ماہ کے اندر بسزائے موت ہاویہ میں گرایا جائے گا۔
کتاب جنگ مقدس چھاپہ شدہ پیش کرتا ہوں۔ اور جس جگہ مرزا صاحب نے یہ پیشگوئی لکھی۔ Aکر دیا ہے بعد ازاں لوگوں کے خیالات عبد اللہ آتھم صاحب کی طرف تھے۔ عبد اللہ آتھم ضعیف آدمی تھا۔ تاہم عبد اللہ آتھم کی تیمارداری کی طرف تھے۔ عبد اللہ آتھم پر حملے کیے گئے۔ جس سے اس کو اپنے مکان کی تبدیلی کرنی پڑی۔ وہ امرتسر سے لدھیانہ اور لدھیانہ سے فیروز پور گیا۔ اور پیشگوئی کے آخری دو ماہ میں خاص نگرانی بذریعہ پولیس دن رات کرائی گئی۔ خاص حملہ جو کیا گیا۔ ایک امرتسر میں ہوا تھا۔ ایک سانپ (کوبرا) ایک برتن میں بند کرکے ایک شخص پادری عبد اللہ اتھم کے گھر میں ڈال گیا۔ گو ہم نے خود نہیں دیکھا۔ مگر یہ امر سچ ہے کہ وہ سانپ مارا گیا تھا۔ اور عام لوگ کہتے تھے۔ مسٹر آتھم نے ہی ہمیں اطلاع دی ہے کہ ایسا ہوا۔ فیروز پور میں دو دفعہ عبد اللہ آتھم پر بندوق چلائی گئی اور ایک دفعہ عبد اللہ آتھم کے اوپر بندوق چلائی گئی۔ اور ایک دفعہ عبد اللہ اتھم کے سونے کے کمرہ کا دروازہ توڑا گیا۔ مرزا غلام احمد دولت مند آدمی ہیں وہ ہمیشہ اپنے دعاوی کی تصدیق کرنے کے واسطے بڑی بڑی رقمیں شرطیہ لکھتے ہیں۔ چنانچہ اشتہار معیار الاخیار و الاشرار میں پانچ ہزار انعام کا وعدہ انہوں نے لکھا ہے۔ مجھ کو علم ہوا ہے کہ وہ بہت روپیہ اپنے پیروئوں سے حاصل کرتا ہے۔ ڈاک خانہ کی معرفت بہت روپیہ حاصل ہوتا ہے۔ عبد اللہ آتھم کی زندگی پر حملے جو ہوئے۔ وہ عام طور پر مرزا صاحب کی طرف منسوب کیے گئے۔ اخباروں میں اسی طرح درج ہوتا رہا۔ مگر مرزا صاحب نے کبھی ان کی تردید نہیں کی۔ بلکہ ایک طرح پر خوشی منائی۔ اور یہ اظہار کیا کہ عبد اللہ آتھم اندر سے مسلمان ہوگئے تھے۔ مرزا صاحب اپنے آپ کو مسیح موعود کہتے ہیں۔ ان کا مدعا یہ ہے کہ ایک قسم کا خوف تمام پیدا ہو جائے۔ اور مسیح موعود ہونے کے دعویٰ سے لوگوں کے دلوں میں رعب قائم کرے اور وہ لوگ اس کے دعاوی کو مان لیں۔
مرزا صاحب… عدالت کے استفسار پر کتاب جنگ مقدس میں جو الہامی فقرات صفحہ ۱۶۔ ۱۷ پر درج ہیں۔ وہ میری طرف سے ہیں اور اشتہار جو پانچ ہزار کا وعدہ ہے۔ وہ بھی میری طرف سے ہے۔ اور کتاب شہادت میں صفحہ ۱۸۵ پر جو پیشگوئیوں کا ذکر ہے۔ وہ قریباً میرے الفاظ ہیں۔