لوگ چاہیں گے کہ اس نور کو بجھائیں۔ مگر خدا اس نور کو جو اس کا نور ہے کمال تک پہنچائے گا۔ ہم ان کے دلوں میں رعب ڈالیں گے۔ ہماری فتح آئے گی۔ اور زمانہ کا کاروبار تم پر ختم ہوگا۔ اس دن کہا جائے گا کہ یہ حق نہ تھا۔ میں تیرے ساتھ ہوں۔ جہاں تو ہے جس طرف تیرا منہ، اس طرف خدا کا منہ۔
تجھ سے بیعت کرنا ایسا ہے جیسا کہ مجھ سے۔ تیرا ہاتھ میرا ہاتھ ہے۔ لوگ دور دور سے تیرے پاس آئیں گے۔ اور خدا کی نصرت تیرے اوپر اترے گی۔ تیرے لیے لوگ خدا سے الہام پائیں گے۔ تیری حمد لبوں پر جاری کی گئی۔ اور تیرا ذکر بلند کیا گیا۔ خدا تیری حجت کو روشن کرے گا۔ تو بہادر ہے۔ اگر ثریا پردین ہوتا۔ تو تو اس کو پالیتا۔ خدا کی رحمت کے خزانے تجھے دیے گئے۔ تیرے باپ دادے منقطع ہو جائیں گے اور خدا ابتداء تجھ سے کرے گا میں نے ارادہ کیا کہ اپنا جانشین بنائوں تو میں نے آدم کو یعنی تجھ کو پیدا کیا ہے۔ اواھن (خدا تیرے اندر اتر آیا)۔ خدا تجھے ترک نہیں کرے گا۔ اور نہ چھوڑے گا۔ جب تک پاک اور پلید میں فرق نہ کرے۔ میں ایک چھپا ہوا خزانہ تھا۔ پس میں نے چاہا کہ پہنچانا جائوں۔ تو مجھ میں اور تمام مخلوقات میں واسطہ ہے۔ میں نے اپنی روح تجھ میں پھونکی۔ تو مدد دیا جائے گا۔ اور کسی کو گریز کی جگہ نہیں رہے گی۔ تو حق کے ساتھ نازل ہوا۔ اور تیرے ساتھ نبیوں کی پیشگوئیاں پوری ہوئیں۔ خدا نے اپنے فرستادہ کو بھیجا تاکہ اپنے دین کو قوت دے۔ اور سب دینوں پر اس کو غالب کرے۔ اس کو خدا نے قادیاں کے قریب نازل کیا۔ اور وہ حق کے ساتھ اترا۔ اور حق کے ساتھ اتارا گیا۔ اور ابتداء سے ایسا مقرر تھا۔ تم گڑھے کے کنارے پر تھے۔ تمہیں خدا نے نجات دینے کے لیے اسے بھیجا۔ اے احمد تو میری مراد اور میرے ساتھ ہے۔میں نے تیری بزرگی کا درخت اپنے ہاتھ سے لگایا۔ میں تجھے لوگوں کا امام بنائوں گا۔ اور تیری مدد کروں گا۔ کیا لوگ اس سے تعجب کرتے ہیں کہ خدا عجیب ہے۔ چن لیتا ہے جس کو چاہتا ہے۔ اور اپنے کاموں سے پوچھا نہیں جاتا۔ خدا کا سایہ تیرے پر ہوگا۔ اور وہ تیری پناہ میں رہے گا۔ آسمان بندھا ہوا تھا۔ اور زمین بھی ہم نے دونوں کو کھول دیا۔ تو وہ عیسیٰ ہے جس کا وقت ضائع نہیں کیا جائے گا۔ تیرے جیسا موتی ضائع نہیں کیا جائے گا۔ ہم تجھے لوگوں کے لیے نشان بنائیں گے۔ اور یہ امر ابتداء سے ہی مقدر تھا۔ تو میرے ساتھ ہے۔ تیرا بھید میرا بھید ہے۔ تو دنیا اور آخرت میں وجیہہ اور مقرب ہے۔ تیرے پر انعام خاص ہے اور تمام دنیا پر تجھے بزرگی ہے۔ بخزام کہ وقت تو نزدیک رسیدہ پائے محمدیاں برمینار بلند محکم اوفتاد میں اپنی چمکار دکھلائوں گا۔ اپنی قدرت سے تجھ کو اٹھائوں گا۔ دنیا میں ایک نذیر آیا۔ پر دنیا نے اسے قبول نہ کیا لیکن خدا اسے