مند ہو۔ غلام احمد ایشیائی تعلیم سے ناواقف نہیں معلوم ہوتا۔ یہ پہلا مسلمان ہے جس نے عبرانی تعلیم کے قالب میں روح پھونکنے کی کوشش کی ہے۔ اس وقت ہم کو اس سے بحث نہیں۔ وہ جس طرح چاہے مسلمانوں اور عیسائیوں سے جھگڑے مول لیتا پھرے۔ اگر ڈاکٹر ڈوئی کے واقعہ کو خیال کریں۔ تو وہ اپنے طریق کا سچا نبی ہے۔ سینکڑوں پیشگوئیاں اس کی ثابت ہوچکی ہیں۔ اور ہزاروں غلط پہلے اکثر اس کی پیشین گوئی اس قسم کی ہوا کرتی تھیں۔ کہ کسی خاص تاریخ سے پہلے فلاں شخص مر جائے گا یا اس کو کوئی سخت صدمہ پہنچے گا۔ آخر کار اسسٹنٹ کمشنر نے اس کو مجبور کیا کہ وہ آئندہ ایسا نہ کیا کرے۔پھر بھی اس نے اس قسم کی ایک سو اکیس پیشین گوئیاں کیں۔ اس کی شہرت اس پیشگوئی سے زیادہ ہوگئی۔ جس میں اس نے یہ ظاہر کیا تھا کہ پنڈت لیکھرام اس کا مخالف مر جائے گا۔ اور اس کے بعد وہ قتل ہوگیا۔ ۱۸۹۳ء کو امرتسر کے عیسائیوں میں اس کو چنداں کامیابی نہ ہوئی۔ ضعیف مسٹر آتھم اس کی تاریخ مقررہ سے کچھ دن بعد مرا۔ بہت سی پیشین گوئیاں اس کی تولد فرزند کی بابت تھیں۔ مگر لڑکیاں ہوئیں۔ اور اس کی پیشین گوئیاں غلط ثابت ہوئیں۔ فرقہ احمدیہ کا موجودہ سردار بہمہ صفت موصوف ہے۔ لیکن اس کی آئندہ ترقی اس بات پر منحصر ہے کہ اس کو آئندہ کیسا افسر ملتا ہے۔ اور غلام احمد کا جانشین قانون کے پنجہ سے بچنے کی قابلیت رکھتا ہے۔ یا نہیں؟
ڈاکٹر ویسوولڈ آخر میں یہ نتیجہ نکالتے ہیں کہ پنجابی نبی فریبی نہیں ہے اور نہ فاتر العقل ہے۔ مگر خود فریب خوردہ ہے ایک افغانی بکس والے نے مرزا غلام احمد قادیانی کی نسبت کیا خوب کہا ہے کہ امیر کابل یہاں کے حاکم ہوتے۔ تو بہت جلد مرزا صاحب تین سری ہو جاتے ہیں۔ انگریزی راج میں جو جس کے دل میں آئے کرے۔ شیر بکری ایک گھاٹ پانی پی رہا ہے۔
(ضمیمہ اخبار شحنہ ہند مطبوعہ ۲۴ نومبر ۱۹۰۳ئ)
ایک صاحب… (جو اس جلسہ میں موجود تھا) جب سے لنڈن میں مسٹر پکٹ نے مسیح موعود ہونے کا دعویٰ کیا ہے۔ مرزا جی کے پائوں تلے کی نکل گئی کہ ہیں یہ کیا ہوگیا۔ ایک وقت اور زمانہ میں دو مسیح سچا اور اصلی مسیح تو میں ہوں۔ یہ جھوٹا مکار فریبی کہاں سے آکودا مگر ذرا مسٹر پکٹ سے بھی پوچھنا چاہیے۔ کہ وہ مرزا کو کیا سمجھتا ہے اور کیا کہتا ہے۔ پکٹ کو گروہ نے پگٹ کے مسیح تسلیم کرلیا اور مرزا جی کے گروہ نے مرزا جی کو۔
دوسرا… حیرانی تو اس میں ہے کہ ہندوستان میں الٰہی تعلیم کا اثر پورے طور پر نہیں ہوا۔ جہلاء میں اگر کسی نے کچھ تعلیم پائی۔ تو ناقص۔ دوسرے اختلاف مذاہب اپنے اصول دین سے واقف نہیں۔ اردو میں فلسفہ کے چند دلائل دیکھے۔ فلسفی بن گئے۔ اصول اس کا نہیں جانتے دم جھانسے میں پھنس