تحقیق۔ اس کے بیان کے موافق اسی گزشتہ بائیس سال میں تخمیناً پچاس کتابیں عربی، فارسی، اردو میں تصنیف کی ہیں۔ جو علاوہ ہندوستان کے ایران عربستان کابل سیریا اور مصر میں بھی شائع کی گئی ہیں۔ اس نے دنیا بھر کے مصنفوں کو ایک کھلی چٹھی میں مخاطب کرکے لکھا ہے کہ میں آپ کو نئی بات بتاتا ہوں۔ یعنی مسیح کشمیر میں آئے تھے اور ان کا مقبرہ آج تک وہاں موجود ہے۔
ہندوستان کی مذہبی تاریخ میں تصویر کشی رنگ روغن میں جماعت خوجہ جابجا پھیلی ہوئی ہے۔ اس میں نہ کوئی مذہبی پابندی ہے نہ تعصب، ڈر کے مارے حج کرنے کو بھی نہیں جاتے۔ کہ کہیں سنیوں کے ہاتھوں جان سے نہ جاتے رہیں۔ دو عجیب مخلوط گروہوں کے پیروئوں کا نام خوجہ رکھا گیا ہے۔ ایک وشن (ہندو) دوسری علی ہزہائینس آغا خان جی سی ایس آئی۔ ہمارے شاہی خاندان کے جوان دوست کا یہ گروہ معتقد ہے۔ قانون کی رو سے یہ حضرت علی کرم اللہ وجہہ کی اولاد میں سے ہیں۔ اور جیسا کہ ایک مقدمہ میں ثابت ہوا ہے۔ یہ سیریا کے ایک … پہاڑی کی نسل سے ہیں۔ جس کے نام سے مجاہدین وغیرہ کانپتے تھے۔ اور جو قزاقوں کا سردار مشہور تھا۔ بغیر کسی ایسی حیثیت کے جیسے کہ آغا خان کی ہے۔ اور بغیر کسی تاریخی واقعہ کے غلام احمد بھی ان کی طرح مشہور ہونا چاہتا ہے۔ اور اسی وجہ سے مسیح اور مہدی ہونے کا فوراً دعویٰ کر بیٹھا ہے۔ اور ثبوت میں کہتا ہے کہ عیسیٰ صلیب پر نہیں مرے۔ بلکہ فی الحقیقت ہندوستان میں آ کے ستاسی سال کی عمر میں بمقام کشمیر میں فوت ہوئے۔
ان کا مقبرہ سڑک خان یار کے قریب سری نگر میں موجود ہے۔ مرزا اپنی شان میں لکھتا ہے کہ میں ایک سچی بات کے اخفاء کا گنہگار ٹھہروں گا۔ اگر میں اس بات کا اظہار نہ کروں۔ کہ نبوت باری تعالیٰ نے مجھ کو بخشی ہے وہ تقدس طاقت اور راستی میں اس رسالت سے کہیں زیادہ ہے۔ جو مسیح کی مہمل پیشگوئیوں پر مبنی تھی۔ میں خدائے برتر کی قسم کھا کر کہتا ہوں۔ کہ جن الفاظ کا میری شان میں الہام ہوا ہے وہ ان الفاظ سے بہت زیادہ وزنی اور مقدس ہیں۔ جو مسیح کے متعلق انجیل میں مندرج ہیں۔
باوجود ان بے ہودہ خیالات کے غلام احمد میں ذرا بھی تعصب نہیں خوش عقیدہ اہل اسلام نے اس کو اپنی برادری سے خارج کر دیا ہے۔ اور یہ لقب دئیے ہیں۔ کافر، دجال، ملحد، مرتد، کذاب مگر اس کو ذرا بھی پرواہ نہیں کہ: کہتی ہے ہم کو خلق خدا غائبانہ کیا؟
بلکہ مسلمانوں کے سراوہام پرستی کی تہمت دھرتا ہے لکھتا ہے کہ تم پیروں کے ہاتھ بک گئے ہو۔ قبریں پوجتے ہو۔ جہاد کا عقیدہ رکھتے ہو۔ اور جاہل ملائوں کے ساتھ ہر جگہ جانے کو رضا