Deobandi Books

احتساب قادیانیت جلد نمبر 41

444 - 592
و کمال کے بارہ میں کسی قسم کے حسن ظن کی گنجائش باقی نہیں چھوڑی۔ بتوں اور مندروں کے بچاریوں کو نعوذ باللہ سچے بھی کہا اور پھر اپنے امام صاحب کی حمایت میں ان کی پیشگوئیوں کو جھٹلایا ہے اور ایسے بدیہی البطلان وغلط حوالہ جات سے کام لیا ہے کہ الامان، مشن اسکول کے طالب علم بھی ان کی تورات دانی اور کج فہمی پر حیران ہیں اور مولوی صاحب نے باوجود اپنی اس سقیم الحالی کے الٹا قاضی صاحب کو خلاف دیانت و امانت دھوکا دہ و ٹھوکر کھانے والا کہہ کر ان کی (اِنَّہٗ مِنْ سُلِیْمَانَ)کا مصداق نبی کو (وہ آیت قرآن مجید قاضی صاحب نے اپنی کتاب کے سرورق پر تبرکاً لکھی ہے۔) محل طعن قرار دیا ہے بایں وجہ کہ وہ سکھ ریاست میں نوکر ہیں۔ حالانکہ مذہبی آزادی میں اس ریاست جیسی کوئی دوسری ریاست نہیں۔ کیونکہ علاوہ انتظامی اراکین مسلمان ہونے کے اس کا رئیس مسجد کا بانی اور خادم ہے وہاں تعطیل کا دن بھی مقرر ہے۔ لیکن مولوی صاحب کی فہم پر کچھ ایسا سرپوش آیا کہ انہوں نے اس تحریر کے وقت اتنا نہ سوچا کہ ہم بمقابلہ قاضی صاحب حق پوشی کرکے اور ایسی ریاست میں سالہا سال رہ کے جہاں دینی آزادی کا نام و نشان تک نہ تھا۔ کیونکر حق نما اور نور الدین بنے رہے۔ سبحان اللہ نور امامت نے کیسا انعکاس کیا ہے کہ صاف جگہ پر تو تنکے نظر آتے ہیں اور جہاں شتہیر اور لٹھوں کے ڈھیر لگے ہیں ان کی خبر ہی نہیں۔
مرزائی… یہ سب افتراء ہے حضرت حکیم الامت کے پاس ایک بڑا کتب خانہ ہے تمام جہان کی تفاسیر اور دیگر علوم کی کتب ہیں ان کی جانب ایسا گمان ہوسکتا ہے۔
سنی مسلمان… اوّل تو تمام جہان کی تفاسیر رکھنا خلاف واقعہ امر ہے جو مبالغہ سے مرزا صاحب نے ان کی تعریف میں لکھ دیا ہے جس سے وہی خوش ہوں گے۔ پھر اگر کوئی تمام جہان کی تفسیریں اور کتابیں درحقیقت اپنے پاس بھی رکھے تو کیا مجرد رکھنے ہی سے وہ خدا رسیدہ، معارف و حقیقت شناس، لطائف و نکتہ رس، معانی سج، حقائق و رموز دان، عالم باللہ، ولی الرحمن روحانی سنت مہاتما فوق العادت خارق اعجازی شخص بلاعمل ہی بن جاتا ہے کہ مرزا صاحب نے ان کی تفاسیر داری پر ایسا فخر اور ناز کیا ہے اگر ایسا ہے تو یہ آیت کریمہ قرآن مجید (مَثَلُ الَّذِیْنَ حُمِّلُوْ التَوَرَاۃَ ثُمَّ لَمْ یَحْمِلُوْھَا کَمَثَلِ الْحِمَارِ یَحْمِلُ اَسْفَاراً الخ) کے کیا معنے ہیں یعنی جن لوگوں پر توریت اٹھوائی گی (دی گئی) پھر انہوں نے اس کو برداشت نہیں کیا (یعنے اس پر کاربند نہ ہوئے) ان کی مثال بعینہٖ گدھے کی مثال ہے جس پر کتابیں لدی ہوئی ہوں۔ اور اس کا شانِ نزول کیا ہے کتاب داری تو تب ہی قابل قدر ہوتی ہے کہ جب تعلیم احکام و اطاعت خیر الانام میں اس کا پیروکار ہوکر اپنی صحت فہم، درایت حقیقت وحقیقت ذاتی کا علمی اور عملی نمونہ دکھائے۔ ورنہ حمار کی طرح 
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 عرض مرتب 4 1
3 پاکستان کا غدار حضرت مولانا عبداللطیف جہلمیؒ 9 1
4 آئینہ قادیانیت حضرت مولانا محمد فیروز خان ڈسکویؒ 15 1
5 قادیانی غیر مسلم اقلیت بن کر رہیں یا اسلام قبول کریں حضرت مولانا محمد مالک کاندھلویؒ 99 1
6 فتنہ انکار ختم نبوت (حقائق وواقعات کی روشنی میں) حضرت مولانا سید پیر محمد کرم شاہ الازہریؒ 161 1
7 فتنۂ مرزائیت اور پاکستان ؍؍ ؍؍ ؍؍ 201 1
8 چودھویں صدی کا مسیح حکیم مظہر حسین قریشی صدیقی میرٹھیؒ 215 1
9 پیش گوئی ڈپٹی آتھم 20 4
10 لیکھرام کی پیش گوئی 24 4
11 تیسری معرکۃ الآراء پیش گوئی 29 4
12 عزت بی بی کا خط بحکم مرزاقادیانی 33 4
13 پسر موعود کی پیشین گوئی اور مرزاقادیانی کی ناکامی 36 4
14 الہام مرزا، لڑکا پہلے حمل سے ہوگا 37 4
15 مولوی محمد حسین بٹالوی کے متعلق پیش گوئی 43 4
16 مرزاقادیانی کی علمی وسعت 50 4
17 توہین انبیاء 54 4
18 مرزاغلام احمد قادیانی کے کذبات 64 4
19 مرزاقادیانی کے متضاد اقوال 66 4
20 مرزاقادیانی کے اخلاق 71 4
21 عام علماء کے متعلق گالیاں 74 4
22 مرزاقادیانی کا مراق وسلسل بول 74 4
23 مرزاقادیانی کی سنت طعام 81 4
24 مرزاقادیانی کا نسب نامہ 84 4
25 مرزاقادیانی کی تعلیم وتربیت 85 4
26 مرزاقادیانی کا خاندان اور ۱۸۵۷ء کی جنگ آزادی 88 4
27 مرزاقادیانی انگریزوں کے پولٹیکل ایجنٹ کی حیثیت سے 96 4
28 دس مدعیان نبوت 122 5
29 سب سے پہلا مدعی نبوت اور اس کا قتل 123 5
30 ۲…طلیحہ اسدی 125 5
31 ۳…مسیلمہ کذاب 126 5
32 ۴…سجاح بنت حارث 130 5
33 ۵…مختار بن ابی عبید ثقفی 132 5
34 ۶…حارث بن سعید کذاب دمشقی 132 5
35 ۷،۸…مغیرۃ بن سعید عجلی، بیان بن سمعان تمیمی 133 5
36 ۹…ابومنصور عجلی 133 5
37 ابوالطیب احمد بن حسین متنبی 134 5
38 مرزاغلام احمد قادیانی 135 5
39 سلسلہ دعاوی 136 5
40 مرزائی… اسرائیلی فوج میں شامل ہوکر عربوں کے خلاف لڑتے رہے ہیں 150 5
41 یوم قائداعظم اور ربوہ 156 5
42 ختم نبوت کے عقلی دلائل 172 6
43 مسیح علیہ السلام زندہ ہیں 174 6
44 فتنہ منکرین ختم نبوت کے بارے تاجدار ختم نبوت کا انتباہ 178 6
45 حضور گورنمنٹ عالیہ میں ایک عاجزانہ درخواست 196 6
46 پہلا باب ترقی کی فکر 217 8
48 باب۲ دوم پیری، مریدی 227 8
50 باب۳ سوم لالہ بھیم سین کے ساتھ مختاری کا امتحان 230 8
52 باب۴ چہارم امتحان میں ناکامی 232 8
54 باب۵ پنجم پارسائی کا پکھنڈ 238 8
56 باب۶ ششم مولانا محمد حسین بٹالوی کے حضور میں 243 8
57 باب۷ ہفتم سیالکوٹ کا محرم 249 8
58 باب۸ ہشتم مولوی عبداﷲ صاحب غزنوی کا دربار 252 8
59 باب۹ نہم لاہور کی چنیاں والی مسجد 256 8
60 باب۱۰ دہم ہر آنکہ زاو بنا چار بایدش نوشید زجام دہرمئے کل من علیہا فان 259 8
61 باب۱۱ یاز دہم قادیان کا لنگرخانہ 263 8
62 باب۱۲ دواز دہم علی گڑھ میں ورود 269 8
63 باب۱۳ سیزدہم مرزاقادیانی اور لیکھرام 274 8
64 باب۱۴ چہاردہم محمدی بیگم سے نکاح کی پیش گوئی 292 8
65 باب۱۵ پنج دہم اشتہار صداقت آثار 298 8
66 باب۱۶ شانزدہم پسر موعود کی پیش گوئی 304 8
67 باب۱۷ ہفتدم محمدی بیگم کے حصول کے لئے خطوط 307 8
68 باب۱۸ ہژدھم سرسید احمد خان اور مرزاقادیانی 314 8
69 باب۱۹ نہدہم مہدیوں اورمسیحوں کا ڈربہ کھل گیا 316 8
70 باب۲۰ بستم ماں کرے نند لال 319 8
71 باب۲۱ بست ویکم گوگا نومی کا میلہ اور زندہ پیر کی زیارت 322 8
72 باب ۲۲ بست و دودم پسر موعود کی موت 326 8
73 باب۲۴ بست و چہارم مرزا کے دعاوی 347 8
74 باب۲۵ بست و پنجم شیخ الکل مولانا سید نذیر حسین سے اڑنگا 364 8
75 باب۲۶ بست و ششم مناظرہ دہلی کے حالات 372 8
76 باب۲۷ بست و ہفتم مولانا عبدالمجید دہلوی سے خط وکتابت 381 8
77 باب۲۸ بست ہشتم مولانا عبدالمجید دہلوی سے مناظرہ 385 8
78 باب۲۹ بست و نہم دہلی میں رسوائی 393 8
79 باب۳۰ سی اُم مولانا محمد بشیر شہسوانی سے مباحثہ 398 8
80 باب۳۱ سی ویکم ایک قادیانی کی کہانی 400 8
81 باب۳۲ سی و دوم نیچریت، مرزائیت، عیسائیت 404 8
82 باب۳۳ سی وسوم میرناصر کی نظم 408 8
83 باب۳۴ سی و چہارم مرزا صاحب کے عقائد اور تجدید اسلام 416 8
84 باب۳۵ سی و پنجم شیخ مہر علی صاحب رئیس ہوشیار پور 421 8
85 باب۳۶ سی و ششم مرزاقادیانی کا دعویٰ نبوت 426 8
86 باب۳۷ سی و ہفتم مباحثہ مرزا صاحب قادیانی اور مسٹر عبد اللہ آتھم عیسائی 433 8
87 باب۳۸ سی و ہشتم سلطان بیگ کا محمدی بیگم سے نکاح 436 8
88 باب۳۹ سی و نہم پیرمہر علی شاہ گولڑوی لاہور میں 439 8
89 باب۴۰ چہلم عبداﷲ آتھم کا جلوس 447 8
90 باب۴۱ چہل ویکم عبداﷲ آتھم کا جلوس 457 8
91 باب۴۲ چہل و دوم پیش گوئی کی بابت 466 8
92 باب۴۳ چہل و سوم مولانا محمد حسین بٹالوی کا معرکہ 469 8
93 باب۴۵ چہل و پنجم سید واجد علی ملتانی کا دافع البلاء کا جواب 484 8
94 باب۴۶ چہل و ششم لیکھرام کا قتل 488 8
95 باب۴۷ چہل و ہفتم عبداﷲ آتھم کی پیش گوئی ہر اخبار عام کا تبصرہ 493 8
96 باب۴۸ چہل و ہشتم فرانسیسی مسیح ڈاکٹر ڈوئی اور اس کی دعا کے بیان میں 503 8
97 باب۴۹ چہل و نہم 513 8
98 باب۵۰ پنجاہم بیگم کے نام زمین رہن کرادی 531 8
99 باب۵۱ پنجاہ و یکم مولانا ثناء اﷲ قادیان میں 537 8
100 باب۵۲ پنجاہ و دوم ملا محمد بخش اور ابوالحسن تبتی کے خلاف بددعا 547 8
101 باب۵۳ پنجاہ وسوم مرزاقادیانی گورداسپور عدالت میں 553 8
102 باب۵۴ پنجاہ و چہارم ترکی پھندنی دار لال ٹوپی 558 8
103 باب۵۵ پنجاہ و پنجم لاہور میں پیرمہرعلی شاہ گولڑویؒ کی آمد 565 8
104 باب۵۶ پنجاہ و ششم طاعون 578 8
105 باب۲۳ بست و سوم ایک مرزائی کی کہانی 337 8
Flag Counter