باطلہ کا اظہار نہ کروں گا۔ ہاں آپ دعا ایک سال نہیں بلکہ تا زندگی کرتے رہیں اور جب ظہور اجابت ہو رجوع کا اختیار ہے۔ اگر علاوہ جامع مسجد کے کوئی اور جگہ آپ نے تجویز کر رکھی ہے۔ تو حاملین رقعہ ہذا سے کہہ دیں عاجز وہاں آ جائے۔ اور وہی مقام مشتہر کر دیا جائے کہ خلائق حیران نہ ہو مکرر آن کہ یہ تیسری دفعہ حسب استدعاء و تحریر آپ کے جلسہ قرار دیا گیا ہے۔ اگر اس پر آپ نے کوئی عذر و حیلہ کیا تو مسموع نہ ہوگا۔ والسلام!
جواب رقعہ منجانب مرزا صاحب
بسم اللہ الرحمن الرحیم۔ نحمدہ و نصلی
بلگرامی خدمت حضرت مولوی سید محمد نذیر حسین صاحب
بعد سلام مسنون واضح ہو۔ آپ نے میرے ۱۷ اکتوبر کے اشتہار کے جواب میں حضرت مسیح علیہ السلام کی حیات کے متعلق قسم کھانے اور اس امر میں میری آزمائش کرنے کا ارادہ کیا ہے۔ مگر یہ رقعہ اس قسم کا پیچیدہ ہے کہ یہ نہایت ضروری ہے۔ کہ اسکی توضیح کی جائے میں آپ کو پھر یاد دلاتا ہوں۔ اور وہ عبارت اشتہار کی نقل کرتا ہوں۔ تاکہ آپ کو خوب یاد رہے کہ آپ کو کس امر کے متعلق اور کس طریق پر قسم کھانی ہے۔ وہ الفاظ یہ ہیں۔ اگر آپ کسی طرح بحث کرنا نہیں چاہتے تو ایک مجلس میں تمام میرے دلائل وفات مسیح سن کر اللہ جل شانہ کی تین مرتبہ قسم کھا کر کہہ دیں کہ یہ دلائل صحیح نہیں ہیں۔ اور صحیح اور یقینی امر یہ ہے کہ حضرت مسیح ابن مریم زندہ بجسدہ العنصری آسمان کی طرف اٹھائے گئے ہیں اور آیات قرآنی اپنی صریح اور قطعی الدلالتہ ہے اور احادیث صحیحہ متصلہ مرفوعہ اپنے کھلے کھلے منطوق سے اسی پر شہادت دیتی ہیں اور میرا عقیدہ بھی ہے تب میں آپ کی اس حق پوشی پر آسمانی فیصلہ کے لیے دعا کروں گا اور اگر ایک سال تک اس کا کوئی کھلا کھلا آپ پر اثر نہ ہوا تو میں ضرور صدق دل سے توبہ کروں گا آپ ان الفاظ کو خوب یاد رکھیں۔ اور انہیں الفاظ کے ساتھ آپ کو قسم کھانی ہوگی اور یہ بھی یاد رہے کہ کسی شخص کو یا آپ کو میرے تقریر کرنے یا تحریر سنانے کے عرصہ میں بولنے کا اختیار نہ ہوگا۔ میری تقریر یا تحریر کو تمام و کمال سننے کے بعد آپ قسم کھائیں گے۔ غرض اس معاملہ میں آپ کو اشتہار ۱۷ اکتوبر کے الفاظ کی پوری پابندی لازم ہوگی۔ علاوہ اس کے جو آپ نے بہت باتیں مسئلہ حیات و ممات مسیح ابن مریم کے علاوہ تحریر کرکے رقعہ کی پشت پر بھیجے ہیں۔ ان پر میں ہر طرح بحث تحریری کرنے کے لیے کسی اور جلسہ میں جو آپ مقرر کریں تیار ہوں۔ یہ جلسہ جو میرے اشتہار مذکور کے جواب میں آپ نے مقرر کیا ہے۔ صرف حیات وفات مسیح کے متعلق ہے۔ اور صرف اس امر کے متعلق میں نے آپ کو قسم کھانے کی