برائے اطمینان خلق اور اتمام حجت اس اشتہار کی تحریر کے بموجب ایک اشتہار منظوری شرائط قطعی شائع کر دیا گیا گو آپ تو مسجد میں آنے کا اقرار کرچکے تھے تاہم جناب شہزادہ مرزا ثریا جاہ صاحب کو تکلیف دی گئی۔ اور ان کا مکان چاندانی محل جس میں ۱۳ ہزار آدمی کے بیٹھنے کی گنجائش ہے لیا۔ اور بموجب اجازت و وعدہ مشتہرہ آپ کے اشتہار ۲، ۶ اکتوبر یوم یکشنبہ کو جلسہ مقرر کردیا۔ اور یہ حلفی اشتہار ایک تو اول مرتبہ آپ کو بدست مولوی عزیز الحسن صاحب بھیجا گیا۔ دوسری دفعہ خود مولوی محمد حسین صاحب آپ کے آدمی امیر علی شاہ صاحب سیالکوٹی کو دے آئے۔ تیسری مرتبہ خاکسار نے امیر علی شاہ صاحب کو دیا۔ چوتھی مرتبہ مولوی محمد دین صاحب آپ کو دے آئے اور احتیاطاً ۱۰؍اکتوبر۱۸۹۱ء کو ایک خط بھی قلمی یہ خاکسارو مولوی عبد الحمید صاحب و مولوی عبد الغنی صاحب، عبد الحق صاحب سوداگرو حاجی نور احمد صاحب دے آئے جس کے جواب میں پھر آپ نے کچھ حیلہ حوالہ لکھا جس کا جواب اسی دن شام کو یہ خاکسار قریب مغرب بہمراہی مولوی عبد الحمید صاحب آپ کے مکان پر دے آیا۔ باوجود ان تمام باتوں کے شب کو یہ خاکسار پھر آپ کے پاس گیا اور آپ نے پھر کچھ لکھا جس کو صاف کرتے ہوئے چھوڑ آیا۔ اور آپ کے آدمیوں نے کہا تھا کہ ہم صبح کو بہت سویرے پہنچا دیں گے مگر نہ وہ تحریر آئی اور نہ وقت مقرر پر باوجود بار بار تاکید کے آپ تشریف لائے آخر کار آپ کے واسطے شہزادہ صاحب بہادر کی سواری اور تین آدمی حاجی نور احمد صاحب و سید قمر علی صاحب و سید آغا حسین صاحب لینے گئے اس پر بھی آپ تشریف نہ لائے (ان تحریرات اور تقریر کا اعادہ کیا گیا ہے جو پہلے تحریر ہوچکی تھی) لاچار ایک بجے جلسہ برخاست کر دیا گیا اب جو عام شہر میں اور آپ کی حق جوئی کا قصہ گھر گھر پھیل گیا تو آپ نے یہ رقعہ ۱۴؍اکتوبر ۱۸۹۱ء جناب شیخنا کے نام ارسال فرمایا اس سے وہ دھبہ جو آپ کے دامن پر لگ چکا ہے۔ دھویا نہیں جاسکتا کیا اس خط سے وہ وعدہ خلافیاں جو آپ سے وقوع میں آئیں دور ہوسکتی ہیں؟ کیا اشتہار ۲،۶؍اکتوبر۱۸۹۱ء اور درمیان کی کارروائی جس میں آپ نے مجلس مناظرہ میں آنے سے انکار کیا ہے۔ آپ کی لکھی ہوئی نہیں ہیں؟ کیا ان رقعات میں آپ کا انکار موجود و مرقوم نہیں ہے پھر اب کیا ممکن ہے۔ کہ اس خط سے یا دوبارہ دعویٰ مناظرہ پر یہ دھبہ دھویا جاسکتا ہے؟ ہرگز نہیں۔ لہٰذا اگر آپ کو پھر گفتگو کا خیال ہے تو ہم لوگ حاضر و موجود ہیں۔ جب اپنی ذمہ داری کے ساتھ مکان وغیرہ کا انتظام کرکے اطلاع دیں۔ اور ہم سے جس کو آپ پسند کریں وہ آپ سے گفتگو کے لیے حاضر و مستعد ہے۔ جناب شیخنا و شیخ الکل مولانا سید محمد نذیر حسین صاحب کی شان اس سے ارفع اعلیٰ