اس مضمون کی عبارت کو ناظرین غور سے پڑھیں گے تو اس کے الفاظ اور طرز تحریر سے پہچان جائیں گے کہ یہ قادیانی کا اپنا لکھا ہوا مضمون ہے جس کو اس کے برخلاف واقعہ دوسرے کی طرف منسوب کیا ہے۔ یہ مضمون اول سے آخر تک بتا رہا ہے کہ راقم مضمون نے اس لڑکے کو وہی لڑکا سمجھا ہے جس کا اشتہار ۲۰ فروری ۱۸۸۶ء میں ذکر ہے اس مضمون کے پہلے اور پچھلے فقرات کے مصداق قادیانی کے دستخطی خطوط اس میں خاکسار (مولوی محمد حسین صاحب بٹالوی) جو اصل منشی احسن امروہی کے پاس ہیں۔ اور نقل ان کے دستخطی اور مولوی محمد بشیر صاحب کے مصدقہ میرے پاس (یعنی مولوی محمد حسین صاحب بٹالوی) موجود ہے ان میں سے قادیانی نے ظاہر کیا ہے کہ تین کو چار کرنے والا یہی لڑکا ہے اور وہی مصداق عربی فقرات الہام ہے۔وہ لڑکا جب تک زندہ رہا نتیجہ الہام ۲۰ فروری ۱۸۸۶ء سمجھا گیا مگر خدا نے اس ظالم و مفتری و کذاب کو دوبارہ ذلیل کرنا چاہا تو ۴ نومبر ۱۸۸۸ کو اس منحوس و نامبارک و باعث ضلالت لڑکے کو دنیا سے اٹھالیا۔ جس پر دنیا میں بڑا شور و غل مچ گیا اور اس پر بھی شیر بہادر قادیانی جھوٹا ہونے میں نہ آیا۔ یکم دسمبر کو اس نے ایک چوبیس صفحہ کا سبز اوراق کا رسالہ (جس کی سبزی قادیانی کی اندرونی سیاہی کی ایک نشانی ہے۔) اس مضمون کا چھاپ دیا کہ میں نے کب کہا تھا کہ یہ لڑکا وہی ہے جس کا ۲۰ فروری کے اشتہار میں ذکر تھا۔ اور یہ عمر پانے والا ہے اور کہا میں نے اشتہار ۷ اگست ۸۷ میں صرف یہ لکھا تھا یہ کہ وہ لڑکا ہے۔ جس کا ذکر ۸ اپریل کے اشتہار میں ذکر ہے اور عقل و حیا کو پیش نظر رکھ کر اتنا نہ سوچا کہ جس لڑکے کا ذکر ۸ اپریل کے اشتہار میں تھا۔ وہ کون سا لڑکا تھا۔ ۸ اپریل کو کس لڑکے کی میعاد کی بابت اپنے علم سے اپنے دوبارہ انکشاف کا خیال تھا۔ اور کس کی بابت جواب ملا آخر اس کا جواب یہی ہوگا۔ کہ وہی ۲۰ فروری کے اشتہار والا لڑکا تھا۔ اسی کی مدت تولد سے سوال تھا اور اسی کے جواب میں اس لڑکے کا مژدہ سنایا گیا۔ اور یہ تو ہو نہیں سکتا کہ برطبق سوال از آسمان جواب از زمین سوال تو ۲۰ فروری کے الہامی لڑکے کی مدت ہے اور جواب میں کسی اور کی مدت بتائی گئی ہو۔ اور نہ یہ سوچا کہ اس جواب کو گول مول بنانے کے لیے جو میں نے دوسرا الہام گھڑ لیا تھا۔ کہ آنے والا یہی ہے یاہم دوسرے کی راہ تکیں اس کا دوسرا حصہ اس جواب کو گول بنانا ہے مگر اس کا پہلا حصہ صاف اشارہ کرتا ہے کہ یہ لڑکا وہی موعود لڑکا ہے۔ لہٰذا یہ الہام بھی ہمارے حق میں مفید اور اس امر کا متعین کرنے والا نہیں ہے کہ یہ لڑکا وہ نہیں اور ہے۔
قطع نظر… اس سے ہم خود محقق متکلم پو نہ بنکر اخبار شحنہ ہند میں اور پرائیویٹ خطوں میں اور مجلسوں میں بیان کر چکے ہیں کہ تین کو چار کرنے والا یہی ہے اور یہی لڑکا موعود معلوم ہوتا ہے اب ہم کچھ