Deobandi Books

احتساب قادیانیت جلد نمبر 41

334 - 592
لڑکا جس کی نسبت اشتہار مذکور میں پیشگوئی کی گئی ہے۔ بالضرور دوسرے حمل تک جو قریب ہے پیدا ہو رہے گا۔ اب اس پیشگوئی میں جس قدر صفائی پائی جاتی ہے۔ اس کے بیان کی حاجت نہیں یہ بات عقل مند سمجھ سکتا ہے کہ کسی امر فوق الاختیار کے ظہور کے لیے پیش از وقوع کوئی خاص اور حد معین قرار دینا اور تمام تر قطع و یقین کو اس حد متعین اور وقت مقررہ پر حصر کر دینا اور پھر اس کا ٹھیک ٹھیک اس وقت در حد معین میں ظہور پذیر ہو جانا۔ کاروبار انسانی طاقتوں سے بالاتر ہے خاص کر تولد پسر کے بارے میں کوئی انسان دعوے کرکے اس قدر دم بھی نہیں مارسکتا۔ کہ میری عمر کے کسی حصہ میں کوئی لڑکا میرا ضرور پیدا ہوگا کیونکہ نہ تو عمر کا اعتبار اور نہ لڑکا پیدا کرنے پر کوئی اپنا اختیار اور پھر اس لڑکے کے جیتے رہنے کے یقینی آثار چہ جائیکہ بغیر کسی ظاہری قریبی اور علامت کے لڑکا پیدا ہونے کے لیے بہت ہی قریب حد بتائی جائے اور پھوکڑ ڈرنا مخلوق کے مقابلہ پر میدان میں کھڑے ہو کر دعویٰ کیا جائے کہ تولد پسر اس حد معین ہے تجاوز نہیں کرے گا اور لڑکا صاحب عمر ہوگا۔ یہ لفظ ناظرین توجہ سے پڑھیں اس لفظ کی نسبت یہ بھی دعویٰ کیا گیا ہے کہ یہ انسانی دعوے نہیں الہامی ہے۔ پھر قادیانی کے اس قول کو کہ اس لڑکے کو عمر پانے والا نہیں کہا گیا۔ جس کو وہ اشتہار مطبوعہ یکم دسمبر ۱۸۸۸ء کے صفحہ ۲ و ۷ میں کہہ چکا ہے۔ ملاحظہ فرما کر انصاف دیں۔ یہ شخص کذاب دروغ گو نہیں ہے۔
	بداہت ظاہر ہے کہ ایسا دعویٰ کوئی انسان نہیں کرسکتا اور نہ کسی ابن آدم کو ایسی جرأت ہے۔ کہ اس قسم کا دعوے زبان پر لاوے بالخصوص جب کہ ہم دیکھتے ہیں کہ ایک شخص تو بدعوی مامور و ملہم من اللہ ہونے کی اس پیشگوئی کو ایک جہان کے سامنے اپنی عزت یا ذلت کا معیار بنایا اور لاکھوں مخالفوں کے بے معنی یقینی اور قطعی طور پر دعوے کیا کہ دوسرے عمل تک جو بہت ہی قریب ہے۔ بالضرور لڑکا پیدا ہوگا۔ پھر خدائی تعالیٰ نے اس دعوے کو سچا کرکے دکھلایا اور منکروں کو نادم و رسوا کیا تو اور بھی زیادہ بزرگی اس پیشگوئی کے اور سچائی اس شخص کی ہم پر کھلتی ہے۔ کیونکہ خدائے عادل و انصاف پسند کی طرف سے ایک دروغ کے ایسے کھلی کھلی تائید ہونا غیر ممکن اور خلاف کاملہ قدرت حضرت باری ہے اور ایک اور نشانی یاد رکھنے کے قابل ہے۔ کہ مرزا صاحب نے اپنے اشتبار ۲۰؍فروری ۱۸۸۶ء میں مولود موعود کے لیے ایک یہ علامت لکھی تھی۔ کہ وہ تین کو چار کرنے والا ہوگا۔ سو یہ علامت بھی پوری ہوئی کیونکہ اس فرزند مبارک سے پہلے مرزا صاحب کی اولاد صرف تین ہیں۔ دوپسر اور ایک دختر بجز ان کے اور کوئی ایسی اولاد بھی نہیں کہ کسی وقت پیدا ہو کر فوت ہوگئی ہو۔ سو یہ لڑکا ہم رتبہ چہارم ہونے کی وجہ سے تین کو چار کرنے والا ہے۔ الراقم ایک محقق از پو نہ!
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 عرض مرتب 4 1
3 پاکستان کا غدار حضرت مولانا عبداللطیف جہلمیؒ 9 1
4 آئینہ قادیانیت حضرت مولانا محمد فیروز خان ڈسکویؒ 15 1
5 قادیانی غیر مسلم اقلیت بن کر رہیں یا اسلام قبول کریں حضرت مولانا محمد مالک کاندھلویؒ 99 1
6 فتنہ انکار ختم نبوت (حقائق وواقعات کی روشنی میں) حضرت مولانا سید پیر محمد کرم شاہ الازہریؒ 161 1
7 فتنۂ مرزائیت اور پاکستان ؍؍ ؍؍ ؍؍ 201 1
8 چودھویں صدی کا مسیح حکیم مظہر حسین قریشی صدیقی میرٹھیؒ 215 1
9 پیش گوئی ڈپٹی آتھم 20 4
10 لیکھرام کی پیش گوئی 24 4
11 تیسری معرکۃ الآراء پیش گوئی 29 4
12 عزت بی بی کا خط بحکم مرزاقادیانی 33 4
13 پسر موعود کی پیشین گوئی اور مرزاقادیانی کی ناکامی 36 4
14 الہام مرزا، لڑکا پہلے حمل سے ہوگا 37 4
15 مولوی محمد حسین بٹالوی کے متعلق پیش گوئی 43 4
16 مرزاقادیانی کی علمی وسعت 50 4
17 توہین انبیاء 54 4
18 مرزاغلام احمد قادیانی کے کذبات 64 4
19 مرزاقادیانی کے متضاد اقوال 66 4
20 مرزاقادیانی کے اخلاق 71 4
21 عام علماء کے متعلق گالیاں 74 4
22 مرزاقادیانی کا مراق وسلسل بول 74 4
23 مرزاقادیانی کی سنت طعام 81 4
24 مرزاقادیانی کا نسب نامہ 84 4
25 مرزاقادیانی کی تعلیم وتربیت 85 4
26 مرزاقادیانی کا خاندان اور ۱۸۵۷ء کی جنگ آزادی 88 4
27 مرزاقادیانی انگریزوں کے پولٹیکل ایجنٹ کی حیثیت سے 96 4
28 دس مدعیان نبوت 122 5
29 سب سے پہلا مدعی نبوت اور اس کا قتل 123 5
30 ۲…طلیحہ اسدی 125 5
31 ۳…مسیلمہ کذاب 126 5
32 ۴…سجاح بنت حارث 130 5
33 ۵…مختار بن ابی عبید ثقفی 132 5
34 ۶…حارث بن سعید کذاب دمشقی 132 5
35 ۷،۸…مغیرۃ بن سعید عجلی، بیان بن سمعان تمیمی 133 5
36 ۹…ابومنصور عجلی 133 5
37 ابوالطیب احمد بن حسین متنبی 134 5
38 مرزاغلام احمد قادیانی 135 5
39 سلسلہ دعاوی 136 5
40 مرزائی… اسرائیلی فوج میں شامل ہوکر عربوں کے خلاف لڑتے رہے ہیں 150 5
41 یوم قائداعظم اور ربوہ 156 5
42 ختم نبوت کے عقلی دلائل 172 6
43 مسیح علیہ السلام زندہ ہیں 174 6
44 فتنہ منکرین ختم نبوت کے بارے تاجدار ختم نبوت کا انتباہ 178 6
45 حضور گورنمنٹ عالیہ میں ایک عاجزانہ درخواست 196 6
46 پہلا باب ترقی کی فکر 217 8
48 باب۲ دوم پیری، مریدی 227 8
50 باب۳ سوم لالہ بھیم سین کے ساتھ مختاری کا امتحان 230 8
52 باب۴ چہارم امتحان میں ناکامی 232 8
54 باب۵ پنجم پارسائی کا پکھنڈ 238 8
56 باب۶ ششم مولانا محمد حسین بٹالوی کے حضور میں 243 8
57 باب۷ ہفتم سیالکوٹ کا محرم 249 8
58 باب۸ ہشتم مولوی عبداﷲ صاحب غزنوی کا دربار 252 8
59 باب۹ نہم لاہور کی چنیاں والی مسجد 256 8
60 باب۱۰ دہم ہر آنکہ زاو بنا چار بایدش نوشید زجام دہرمئے کل من علیہا فان 259 8
61 باب۱۱ یاز دہم قادیان کا لنگرخانہ 263 8
62 باب۱۲ دواز دہم علی گڑھ میں ورود 269 8
63 باب۱۳ سیزدہم مرزاقادیانی اور لیکھرام 274 8
64 باب۱۴ چہاردہم محمدی بیگم سے نکاح کی پیش گوئی 292 8
65 باب۱۵ پنج دہم اشتہار صداقت آثار 298 8
66 باب۱۶ شانزدہم پسر موعود کی پیش گوئی 304 8
67 باب۱۷ ہفتدم محمدی بیگم کے حصول کے لئے خطوط 307 8
68 باب۱۸ ہژدھم سرسید احمد خان اور مرزاقادیانی 314 8
69 باب۱۹ نہدہم مہدیوں اورمسیحوں کا ڈربہ کھل گیا 316 8
70 باب۲۰ بستم ماں کرے نند لال 319 8
71 باب۲۱ بست ویکم گوگا نومی کا میلہ اور زندہ پیر کی زیارت 322 8
72 باب ۲۲ بست و دودم پسر موعود کی موت 326 8
73 باب۲۴ بست و چہارم مرزا کے دعاوی 347 8
74 باب۲۵ بست و پنجم شیخ الکل مولانا سید نذیر حسین سے اڑنگا 364 8
75 باب۲۶ بست و ششم مناظرہ دہلی کے حالات 372 8
76 باب۲۷ بست و ہفتم مولانا عبدالمجید دہلوی سے خط وکتابت 381 8
77 باب۲۸ بست ہشتم مولانا عبدالمجید دہلوی سے مناظرہ 385 8
78 باب۲۹ بست و نہم دہلی میں رسوائی 393 8
79 باب۳۰ سی اُم مولانا محمد بشیر شہسوانی سے مباحثہ 398 8
80 باب۳۱ سی ویکم ایک قادیانی کی کہانی 400 8
81 باب۳۲ سی و دوم نیچریت، مرزائیت، عیسائیت 404 8
82 باب۳۳ سی وسوم میرناصر کی نظم 408 8
83 باب۳۴ سی و چہارم مرزا صاحب کے عقائد اور تجدید اسلام 416 8
84 باب۳۵ سی و پنجم شیخ مہر علی صاحب رئیس ہوشیار پور 421 8
85 باب۳۶ سی و ششم مرزاقادیانی کا دعویٰ نبوت 426 8
86 باب۳۷ سی و ہفتم مباحثہ مرزا صاحب قادیانی اور مسٹر عبد اللہ آتھم عیسائی 433 8
87 باب۳۸ سی و ہشتم سلطان بیگ کا محمدی بیگم سے نکاح 436 8
88 باب۳۹ سی و نہم پیرمہر علی شاہ گولڑوی لاہور میں 439 8
89 باب۴۰ چہلم عبداﷲ آتھم کا جلوس 447 8
90 باب۴۱ چہل ویکم عبداﷲ آتھم کا جلوس 457 8
91 باب۴۲ چہل و دوم پیش گوئی کی بابت 466 8
92 باب۴۳ چہل و سوم مولانا محمد حسین بٹالوی کا معرکہ 469 8
93 باب۴۵ چہل و پنجم سید واجد علی ملتانی کا دافع البلاء کا جواب 484 8
94 باب۴۶ چہل و ششم لیکھرام کا قتل 488 8
95 باب۴۷ چہل و ہفتم عبداﷲ آتھم کی پیش گوئی ہر اخبار عام کا تبصرہ 493 8
96 باب۴۸ چہل و ہشتم فرانسیسی مسیح ڈاکٹر ڈوئی اور اس کی دعا کے بیان میں 503 8
97 باب۴۹ چہل و نہم 513 8
98 باب۵۰ پنجاہم بیگم کے نام زمین رہن کرادی 531 8
99 باب۵۱ پنجاہ و یکم مولانا ثناء اﷲ قادیان میں 537 8
100 باب۵۲ پنجاہ و دوم ملا محمد بخش اور ابوالحسن تبتی کے خلاف بددعا 547 8
101 باب۵۳ پنجاہ وسوم مرزاقادیانی گورداسپور عدالت میں 553 8
102 باب۵۴ پنجاہ و چہارم ترکی پھندنی دار لال ٹوپی 558 8
103 باب۵۵ پنجاہ و پنجم لاہور میں پیرمہرعلی شاہ گولڑویؒ کی آمد 565 8
104 باب۵۶ پنجاہ و ششم طاعون 578 8
105 باب۲۳ بست و سوم ایک مرزائی کی کہانی 337 8
Flag Counter