Deobandi Books

احتساب قادیانیت جلد نمبر 41

332 - 592
کے متصل ہے اس اشتہار ۸؍اپریل ۱۸۸۶ء میں بیان کیا گیا ہے اس سے ظاہر ہے کہ غالباً ایک لڑکا ابھی ہووے بالضرور اس کے قریب حمل میں لیکن یہ ظاہر نہیں کیا گیا کہ جواب پیدا ہوگا۔ یہ وہی لڑکا ہے یا وہ کسی اور وقت میں نو برس کے عرصہ میں پیدا ہوگا۔ اور پھر اس کے بعد یہ بھی الہام ہوا کہ انہوں نے کہا کہ آنے والا ہے یا ہم دوسرے کی۔ راہ تکیں۔ چونکہ یہ عاجز ایک بندہ ضعیف۔ بندہ غلام جلشانہ کا ہے۔ اس لیے اس قدر ظاہر کرتا ہے جو منجانب اللہ ظاہر کیا جاتا ہے۔ یہ بعینہ آپ کے الفاظ ہیں۔ اس کے آخری الفاظ کے مقابلہ میں خاکسار کہتا ہے کہ نہیں نہیں ہرگز نہیں آپ خدا کے بندہ نہیں بلکہ معلم الملکوت کے بندہ ہیں اور اسی نے آخری فقرہ زیر خط انجیل متی باب ۱۱ آیت ۳ سے چورا کر آپ کو الہام کیا ہے جس سے اس کا اور آپ کا مقصود یہ ہے کہ جو لڑکا موجودہ حمل سے پیدا ہوگا۔ اگر وہ کھینچ تان کر الہام ۲۰؍فروری ۱۸۸۶ء کا مصداق اور اس کا نتیجہ بن سکا۔ تو اس الہام کے پہلے حصہ کہ آنے والا یہی ہے۔ کے اشارہ سے اس کو الہامی بنایا جائے گا۔ اور اگر وہ کسی طرح اس کا مصداق نہ بن سکا۔ تو اس الہام کے دوسرے حصہ یا ہم دوسرے کی راہ تکیں۔ کے دستاویز بھی اس حصہ میں صاف اشارہ تھا کہ یہ کوئی اور ہے۔ …… ان دنوں آپ کی بی بی کو حمل تھا۔ جس کے وضع ہونے کی مدت قریب تھی اسی حمل کی نظر سے آپ یہ الہام بازی کر رہے تھے اور اس حمل سے آپ کو لڑکا پیدا ہونے کا کامل یقین تھا شک تھا۔ تو صرف اس میں تھا کہ اس حمل سے پیدا ہونے والا لڑکا وہی موعود لڑکا ہے یا موعود کوئی اور ہے اور یہ لڑکا اور ہے اس حمل سے لڑکا ہونے کا یقین اور اس کے موعود ہونے میں شک ہے۔ آپ کی الہامی تفسیر کے اس فقرہ سے کہ جواب پیدا ہوگا۔ یہ وہی لڑکا ہے یا وہ کسی اور وقت میں ہوگا۔ اور دوسرے الہام کے جملہ سے آنے والا بھی ہے تاہم اور صاف ظاہر ہو رہا ہے ہرکس و ناکس مذکر الفاظ ہوگا اور لڑکا۔ اور آنے والا۔ اور مونث الفاظ ہوگی اور لڑکی اور آنے والی میں تمیز کرسکتا ہو۔ یہ الفاظ یقین دلاتے ہیں کہ قادیانی اس حمل سے لڑکا پیدا ہونے کا یقین رکھتا تھا مگر خدا نے جو اخیر میں جھوٹے کا منہ کالا کیا کرتا ہے۔ (گو تھوڑے دنوں اس کی مہلت بھی دیتا ہے) اس دعوے اور یقین میں قادیانی کو جھوٹا کیا۔ اس حمل سے لڑکے کی جگہ لڑکی پیدا ہوئی اور وہ بھی مر گئی جس سے تمام ہندوستان میں قادیانی کی رسوائی اور اس کے سبب اور ذریعہ سے تمام مسلمانوں کو آریہ وغیرہ مخالفوں کے سامنے ندامت اٹھانی پڑی۔ مگر قادیانی ایسا شیر بہادر ہے اور عقل اور حیا سے اکیلا جنگ آور اور تیار ہے۔ کہ اس نے اس رسوائی اور ندامت کی کچھ بھی پرواہ نہ کی بلکہ الٹی آریوں کی خبر لی ان کے جواب میں ایک دو ورقہ اشتہار چھاپ کر مشتہر کر دیا اور اس میں یہ عذر تدابیر گناہ کیا کہ میں نے کب اور کہاں لکھا تھا۔ کہ اس حمل سے لڑکا ہوگا۔ میرے 
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 عرض مرتب 4 1
3 پاکستان کا غدار حضرت مولانا عبداللطیف جہلمیؒ 9 1
4 آئینہ قادیانیت حضرت مولانا محمد فیروز خان ڈسکویؒ 15 1
5 قادیانی غیر مسلم اقلیت بن کر رہیں یا اسلام قبول کریں حضرت مولانا محمد مالک کاندھلویؒ 99 1
6 فتنہ انکار ختم نبوت (حقائق وواقعات کی روشنی میں) حضرت مولانا سید پیر محمد کرم شاہ الازہریؒ 161 1
7 فتنۂ مرزائیت اور پاکستان ؍؍ ؍؍ ؍؍ 201 1
8 چودھویں صدی کا مسیح حکیم مظہر حسین قریشی صدیقی میرٹھیؒ 215 1
9 پیش گوئی ڈپٹی آتھم 20 4
10 لیکھرام کی پیش گوئی 24 4
11 تیسری معرکۃ الآراء پیش گوئی 29 4
12 عزت بی بی کا خط بحکم مرزاقادیانی 33 4
13 پسر موعود کی پیشین گوئی اور مرزاقادیانی کی ناکامی 36 4
14 الہام مرزا، لڑکا پہلے حمل سے ہوگا 37 4
15 مولوی محمد حسین بٹالوی کے متعلق پیش گوئی 43 4
16 مرزاقادیانی کی علمی وسعت 50 4
17 توہین انبیاء 54 4
18 مرزاغلام احمد قادیانی کے کذبات 64 4
19 مرزاقادیانی کے متضاد اقوال 66 4
20 مرزاقادیانی کے اخلاق 71 4
21 عام علماء کے متعلق گالیاں 74 4
22 مرزاقادیانی کا مراق وسلسل بول 74 4
23 مرزاقادیانی کی سنت طعام 81 4
24 مرزاقادیانی کا نسب نامہ 84 4
25 مرزاقادیانی کی تعلیم وتربیت 85 4
26 مرزاقادیانی کا خاندان اور ۱۸۵۷ء کی جنگ آزادی 88 4
27 مرزاقادیانی انگریزوں کے پولٹیکل ایجنٹ کی حیثیت سے 96 4
28 دس مدعیان نبوت 122 5
29 سب سے پہلا مدعی نبوت اور اس کا قتل 123 5
30 ۲…طلیحہ اسدی 125 5
31 ۳…مسیلمہ کذاب 126 5
32 ۴…سجاح بنت حارث 130 5
33 ۵…مختار بن ابی عبید ثقفی 132 5
34 ۶…حارث بن سعید کذاب دمشقی 132 5
35 ۷،۸…مغیرۃ بن سعید عجلی، بیان بن سمعان تمیمی 133 5
36 ۹…ابومنصور عجلی 133 5
37 ابوالطیب احمد بن حسین متنبی 134 5
38 مرزاغلام احمد قادیانی 135 5
39 سلسلہ دعاوی 136 5
40 مرزائی… اسرائیلی فوج میں شامل ہوکر عربوں کے خلاف لڑتے رہے ہیں 150 5
41 یوم قائداعظم اور ربوہ 156 5
42 ختم نبوت کے عقلی دلائل 172 6
43 مسیح علیہ السلام زندہ ہیں 174 6
44 فتنہ منکرین ختم نبوت کے بارے تاجدار ختم نبوت کا انتباہ 178 6
45 حضور گورنمنٹ عالیہ میں ایک عاجزانہ درخواست 196 6
46 پہلا باب ترقی کی فکر 217 8
48 باب۲ دوم پیری، مریدی 227 8
50 باب۳ سوم لالہ بھیم سین کے ساتھ مختاری کا امتحان 230 8
52 باب۴ چہارم امتحان میں ناکامی 232 8
54 باب۵ پنجم پارسائی کا پکھنڈ 238 8
56 باب۶ ششم مولانا محمد حسین بٹالوی کے حضور میں 243 8
57 باب۷ ہفتم سیالکوٹ کا محرم 249 8
58 باب۸ ہشتم مولوی عبداﷲ صاحب غزنوی کا دربار 252 8
59 باب۹ نہم لاہور کی چنیاں والی مسجد 256 8
60 باب۱۰ دہم ہر آنکہ زاو بنا چار بایدش نوشید زجام دہرمئے کل من علیہا فان 259 8
61 باب۱۱ یاز دہم قادیان کا لنگرخانہ 263 8
62 باب۱۲ دواز دہم علی گڑھ میں ورود 269 8
63 باب۱۳ سیزدہم مرزاقادیانی اور لیکھرام 274 8
64 باب۱۴ چہاردہم محمدی بیگم سے نکاح کی پیش گوئی 292 8
65 باب۱۵ پنج دہم اشتہار صداقت آثار 298 8
66 باب۱۶ شانزدہم پسر موعود کی پیش گوئی 304 8
67 باب۱۷ ہفتدم محمدی بیگم کے حصول کے لئے خطوط 307 8
68 باب۱۸ ہژدھم سرسید احمد خان اور مرزاقادیانی 314 8
69 باب۱۹ نہدہم مہدیوں اورمسیحوں کا ڈربہ کھل گیا 316 8
70 باب۲۰ بستم ماں کرے نند لال 319 8
71 باب۲۱ بست ویکم گوگا نومی کا میلہ اور زندہ پیر کی زیارت 322 8
72 باب ۲۲ بست و دودم پسر موعود کی موت 326 8
73 باب۲۴ بست و چہارم مرزا کے دعاوی 347 8
74 باب۲۵ بست و پنجم شیخ الکل مولانا سید نذیر حسین سے اڑنگا 364 8
75 باب۲۶ بست و ششم مناظرہ دہلی کے حالات 372 8
76 باب۲۷ بست و ہفتم مولانا عبدالمجید دہلوی سے خط وکتابت 381 8
77 باب۲۸ بست ہشتم مولانا عبدالمجید دہلوی سے مناظرہ 385 8
78 باب۲۹ بست و نہم دہلی میں رسوائی 393 8
79 باب۳۰ سی اُم مولانا محمد بشیر شہسوانی سے مباحثہ 398 8
80 باب۳۱ سی ویکم ایک قادیانی کی کہانی 400 8
81 باب۳۲ سی و دوم نیچریت، مرزائیت، عیسائیت 404 8
82 باب۳۳ سی وسوم میرناصر کی نظم 408 8
83 باب۳۴ سی و چہارم مرزا صاحب کے عقائد اور تجدید اسلام 416 8
84 باب۳۵ سی و پنجم شیخ مہر علی صاحب رئیس ہوشیار پور 421 8
85 باب۳۶ سی و ششم مرزاقادیانی کا دعویٰ نبوت 426 8
86 باب۳۷ سی و ہفتم مباحثہ مرزا صاحب قادیانی اور مسٹر عبد اللہ آتھم عیسائی 433 8
87 باب۳۸ سی و ہشتم سلطان بیگ کا محمدی بیگم سے نکاح 436 8
88 باب۳۹ سی و نہم پیرمہر علی شاہ گولڑوی لاہور میں 439 8
89 باب۴۰ چہلم عبداﷲ آتھم کا جلوس 447 8
90 باب۴۱ چہل ویکم عبداﷲ آتھم کا جلوس 457 8
91 باب۴۲ چہل و دوم پیش گوئی کی بابت 466 8
92 باب۴۳ چہل و سوم مولانا محمد حسین بٹالوی کا معرکہ 469 8
93 باب۴۵ چہل و پنجم سید واجد علی ملتانی کا دافع البلاء کا جواب 484 8
94 باب۴۶ چہل و ششم لیکھرام کا قتل 488 8
95 باب۴۷ چہل و ہفتم عبداﷲ آتھم کی پیش گوئی ہر اخبار عام کا تبصرہ 493 8
96 باب۴۸ چہل و ہشتم فرانسیسی مسیح ڈاکٹر ڈوئی اور اس کی دعا کے بیان میں 503 8
97 باب۴۹ چہل و نہم 513 8
98 باب۵۰ پنجاہم بیگم کے نام زمین رہن کرادی 531 8
99 باب۵۱ پنجاہ و یکم مولانا ثناء اﷲ قادیان میں 537 8
100 باب۵۲ پنجاہ و دوم ملا محمد بخش اور ابوالحسن تبتی کے خلاف بددعا 547 8
101 باب۵۳ پنجاہ وسوم مرزاقادیانی گورداسپور عدالت میں 553 8
102 باب۵۴ پنجاہ و چہارم ترکی پھندنی دار لال ٹوپی 558 8
103 باب۵۵ پنجاہ و پنجم لاہور میں پیرمہرعلی شاہ گولڑویؒ کی آمد 565 8
104 باب۵۶ پنجاہ و ششم طاعون 578 8
105 باب۲۳ بست و سوم ایک مرزائی کی کہانی 337 8
Flag Counter