بابرکت آسمانی موعود کی خدا تعالیٰ کی طرف سے کوئی پیشگوئی نہیں ہے۔‘‘
(تریاق القلوب ص۷۲ حاشیہ، خزائن ج۱۵ ص۲۹۰)
حاشیہ جات
۱؎ (اشاعت السنہ نمبر ۸ ج۱۵ ص۱۷۱) اس کی گزشتہ الہامات اور بشارت میں بھی ایک الہام تولد فرزند عنموائیل و بشیر کو بطور تمثیل ناظرین کی خدمت میں پیش کیا جاتا ہے جس میں وہ بارہا جھوٹا ہوچکا ہے اور پھر سچے کا سچا بنا ہوا ہے۔ ۲۰؍فروری۱۸۸۶ء کو آپ نے ایک اشتہار دیا جس میں یہ درج کیا: ’’میرے گھر میں ایک لڑکا پیدا ہوگا خوبصورت شوکت و دولت ہوگا۔ علوم ظاہری و باطنی سے پر کیا جائے گا۔ تین کو چار کرنے والا ہوگا۔ فرزند و لبند گرامی ارجمند مظاھر اول والاخر مظہر الحق والعلا کان اللہ نزول من السماء وہ جلد جلد بڑھے گا۔ اسیروں کی رستگاری کا موجب ہوگا اور زمیں کے کناروں تک شہرت پائے گا۔‘‘ (آئینہ کمالات اسلام ص۹۶، خزائن ج۵ ص ایضاً) ایسے ہی اور صفات اس لڑکے کے بیان کئے۔ یعنی خدا کا جو اول آخر سے مظہر ہوگا۔ حق اور بلندی کا محل ظہور گویا خود خدا تعالیٰ سے نازل ہوگا۔ ناظرین قادیانی کا بیٹا خدا ہوا۔ قادیانی خدا کا باپ ٹھہرا آج ابن اللہ تو بہت لوگوں کو کہا گیا ہے۔ مگر خدا کا باپ قادیانی سے پہلے کوئی نہیں سنا تھا۔ اس کی ایسی دعا وی سن کر جو لوگ اس کو مسلمان مان رہے ہیں وہ اگر دیوانے نہیں نافہم نہیں تو پھر کون ہیں وہی بتائیں؟ جو ملاحظہ کے لائق ہیں۔ اس اشتہار کی نقل اب قادیانی نے اپنے وساوس کے۔ اخیر میں چھاپ دی ہے۔ جو آسانی سے ملاحظہ ناظرین سے گزر سکتی ہے۔ اس اشتہار میں چونکہ آپ کا ملہم (جو یقینا معلم الملکوت ہے) تاریخ ماہ و سال تولد فرزند بھول گیا تھا۔ لہٰذا آپ کو اس کا فکر ہوا تو آپ نے ۲۲؍مارچ ۱۸۸۶ء کو ایک اشتہار اس کی میعاد کی بابت جاری کیا ہے۔ اور اس میں یہ لکھا ہے کہ: ’’ایسا لڑکا حسب وعدہ الٰہی نو برس کے عرصہ تک ضرور پیدا ہوگا۔‘‘ اس پر اسلام کے مخالفوں ہندوئوں وغیرہ نے قادیانی کو اسلام کا وکیل و حامی سمجھ کر اس میعاد پر خوب ہنسی اڑائی اور یہ بات چھاپ کر مشتہر کی کہ نو برس کی میعاد لمبی ہے اس میں کوئی نہ کوئی لڑکا پیدا ہوسکتا ہے۔ جس پر قادیانی نے اپنے ملہم (معلم الملکوت) کے حضور میں اس کے لیے (یعنی تعیین معیاد کے لیے) عرض کی تو ادھر سے یہ الہام ہوا جس کو قادیانی نے اشتہار ۸؍اپریل ۱۸۸۶ء میں درج کرکے مشتہر کیا۔ ایک لڑکا بہت ہی قریب ہونے والا ہے جو ایک مدت حمل سے تجاوز نہیں کرسکتا۔ پھر اس کو الہام کی تفسیر میں ایک خفی الہام ہوا جس کو وہ اشتہار ۷؍اگست ۱۸۸۷ء میں خفی الہام اور الہامی تفسیر اور قبض روح اللہ کا نتیجہ قرار دے چکا ہے۔ چنانچہ عنقریب وہ الہام نزول ہوگا۔ وہ الہام یہ ہے الہام منقولہ