پھر بھی شرمائو گے۔ ہاں پشین گوئی تو اس کا نام ہے کہ ہم کہتے ہیں۔ کہ آپ کی پیشگوئی لغو ہوگی اور اس کی بلا آپ کے سر پڑے گی۔
م… ’’بالخصوص منشی اندر من صاحب مراد آبادی اور پنڈت لیکھرام پشاوری وغیرہ کی نسبت غالباً اس رسالہ میں بقید وقت اور تاریخ کے ہوگا۔‘‘ (ایضاً)
ل… ؎
جو محبت نہ مائد جفا جوئے را
سر پرخاش درہم کشد روئے را
بس حضرت جناب منشی اندرمن صاحب دام اقبالہم و اجرلہم سے تو مباحثہ کرچکے اب بٹھیاریوں کی طرح دست و گریباں ہو جانے پر آمادہ ہو جائو گے اور دشنام وہی اور بد اندیشی پر؎ مہ نور می فشائد سگ بانگ میدہد۔ ہر کسی برنشاتت خود ہی تند۔ اگر آپ کو مخالفین کے بارے میں خبر ہوتی ہے تو اہل اسلام میں علامہ عبد الرحمن صاحب قصوری اور لودھیانہ اور دیوبند کے علماء جنھوں نے آپ کے حق میں کفر کا فتویٰ لگایا۔ آپ کی پیشین گوئی حیات ممات سے محروم رہے۔ یہ آپ کی پبلک کو صاف دھوکہ دہی ہے۔ آپ میں یہ قدرت ہرگز نہیں کہ کسی کے بارے میں صریح خبر بقید تاریخ و وقت لکھ سکیں۔ محض طول اور فضول پیچ دار باتیں لکھنا آپ کا شیوہ ہے۔ جیسا کہ براہین احمدیہ میں پُر کر رکھی ہیں۔ ہاتھ کنگن کو آرسی کیا۔ انشاء اللہ وقت شیوع رسالہ مذکورہ بالا ناظرین خود دیکھ لیں گے۔ یہی الہام ہے۔ بجائے پنڈت لیکھرام لیکھرام لکھ دیا اب خدا پنڈت لیکھرام صاحب کی نسبت متحیر ہوا۔ جب وہ چھ ماہ قادیان میں رہ کر آپ کے الہام دیکھنے کے مدعی رہے اور طرح طرح کے اشتہارات چھپواتے رہے۔ اس وقت کچھ نہ بن آیا اور زک اٹھاتے رہے۔
م… ’’ان صاحبوں کی خدمت میں گزارش ہے۔ کہ ہم دل سے کسی کے بد خواہ نہیں۔ خدا جانتا ہے ہم سب کی بھلائی چاہتے ہیں۔‘‘ (مجموعہ اشتہارات ج۱ ص۹۹)
ل… آپ میں نیکی کرنے کا مادہ ہی نہیں۔ خدا خوب جانتا ہے کہ آپ جیسا کوئی بدخواہ نہیں سچ تو یہ ہے کہ آپ کی خیر خواہی اور بد خواہی کا بول صرف پانچ سات روپیہ ہے جس نے کچھ دیدیا اس کی خیر خواہی ورنہ بد خواہی میں کچھ کلام نہیں۔
م… ’’اور بدی کی جگہ نیکی کرنے کو مستعد ہیں۔‘‘ (ایضاً)ل… آپ میں نیکی کرنے کا مادہ ہی نہیں۔ آپ کی نیکی الم نشرح ہے۔ جن مسلمانوں نے