فرمائے۔ آپ کو کیا مشکل ہے۔ عنایت ایزدی سے صاحب اقتدار ہو۔ اور جب یہ کار خانہ چل پڑے گا۔ تو چنداں بار بھی تم پر نہ پڑے گا۔ ایسی کتابوں کے خریدار اب اس گئے گزرے زمانہ میں بھی اسلام کی قدر کرتے ہیں۔ اپنا خرچ وہ آپ نکال سکتے ہیں۔ درکار خیر حاجت ہیچ استخارہ نیست… اللہ تعالیٰ نے اپنے دین کی حمایت کا قرآن پاک میں وعدہ فرمایا ہے۔
مرزا صاحب… یہ ارشاد تو بجا ہے۔ مگر ابتداء میں اس کار کے واسطے روپیہ کی اشد ضرورت ہے۔ اور روپیہ معلوم اور اس کا انتظار دشوار جائیداد بالکل رہن مکفول ہے۔ اگر خدانخواستہ والد ماجد کی اب آنکھیں بند ہو جائیں تو اغلباً تمام جائیداد دبیع فروخت کے کرنے پر بھی بار قرضہ سے سبک دوش ہونا قرین قیاس نہیں۔ والد صاحب کا پیروی مقدمات میں ستر ہزار روپیہ کے قریب خرچ ہوا ہے۔
اخون صاحب… بہر کاریکہ ہمت بستہ گردو اگر خاری بود گلدستہ گردو
اس عرصہ میں شام ہو گئی آفتاب غروب ہوا۔ مؤذن نے اذان دی۔ مغرب کی نماز جماعت سے ادا ہوئی۔ اخون صاحب اور مریدان باخلاص ورد و ظائف میں مصروف ہوئے۔ کوئی مراقبہ میں بیٹھا تھا ۔ کوئی ذکر و اذکار میں مشغول تھا۔ طالب علم چراغ کی روشنی میں اپنا اپنا سبق یاد کر رہے ہیں۔ کھانا آیا سب نے مل کر کھایا عشاء کی نماز کے بعد اخون صاحب اندر زنان خانہ میں تشریف لے گئے۔ مرزا صاحب کے واسطے بسترہ وغیرہ کا انتظام کیا گیا۔ رات کو آرام کیا۔ صبح کے وقت نماز جماعت کے ساتھ ادا ہوئی اخون صاحب نے دعا سے فارغ ہو کر وعظ کے طور پر کچھ بیان فرمایا فاصبر ان وعد اللہ حق و استغفرلذنبک و سبح بحمد ربک بالعشی و الابکار اس آیت میں صبر اور استغفار اور تسبیح اور تحمید کے واسطے اللہ تعالیٰ نے حکم دیا ہے اس کے علاوہ بہت جگہ صبر اور تقویٰ اور استغفار اور تسبیح اور تحمید کے واسطے فرمایا ہے۔ جیسا کی یوفی الصابرون اجرھم بغیر حساب حدیث شریف میں آیا ہے کہ قیامت کے دن ترازو کھڑی کی جائے گی اور ہر ایک عمل کا بدلہ قول کر دیا جائے گا مگر صبر کرنے والوں کو اجر بے حساب دیا جائے گا۔ جیسا کہ اس آیت میں اللہ تعالیٰ نے وعدہ فرمایا ہے کہ پورا دیا جائے گا ثواب بے شمار اور استغفار کے فضائل احادیث میں بہت بیان ہوئے ہیں حضرت رسول کریمﷺ دن میں سو بار استغفار پڑھا کرتے تھے۔ بندہ ہر دم قصور وار ہے اپنے حالات کے موافق ہر شخص کو استغفار پڑھنی چاہیے۔ استغفار کے معنی طلب بخشش کے ہیں اور وہ کبھی متضمن تو بہ ہوتی ہے۔ اور کبھی نہیں جیسا کہ کہا جاوے توبہ استغفار کرواور استغفار زبان سے ہوتی ہے۔ اور توبہ دل سے اور توبہ کے معنی ہیں پھرنا گنا