’’بلکہ پیش گوئی میں یہ صاف شرط موجود تھی کہ اگر وہ عیسائیت پر مستقیم رہیں گے اور ترک استقامت کے آثار نہیں پائے جائیں گے اور ان کے افعال یا اقوال سے رجوع الیٰ الحق ثابت نہیں ہوگا تو صرف اس حالت میں پیش گوئی کے اندر فوت ہوں گے۔ ورنہ ان کی موت میں تاخیر ڈال دی جائے گی۔‘‘ (انجام آتھم ص۱۳، خزائن ج۱۱ ص۱۳)
اس سے بڑھ کر کون سی شہادت اور ہوسکتی ہے کہ مرزاقادیانی خود اقرار کرتے ہیں کہ مخالف اگر عیسائیت پر قائم رہا تو ضرور موت کا مزہ چکھے گا۔ اب مرزاقادیانی کے مرید بتلائیں کہ وہ عیسائیت ترک کر کے مرزاقادیانی کے ہاتھ پر بیعت ہوگیا تھا؟ نماز پڑھنی شروع کر دی تھی؟ کلمہ شریف کا ورد شروع کر دیا تھا؟ کیونکہ رجوع الیٰ الحق قول کے اعتبار سے یہ ہی تو ہے کہ زبان سے اسلام کے سچا ہونے، حضورﷺ کے رسول ہونے، خدا کے واحد ہونے کی گواہی دے۔
افعال سے رجوع الیٰ الحق کہ نماز پڑھے۔ دیگر اسلامی عبادات بجا لائے۔ کیا کوئی قادیانی اپنے نبی کی برأت میں بتلا سکتا ہے کہ وہ نمازی بن گیا تھا۔ اگر ان کو خود معلوم نہ ہو تو خلیفہ کو قادیان بھیج کر مرزاقادیانی کی قبر پر مراقبہ کروا کر معلوم کروالیں۔ شاید وہ کوئی مزید روشنی ڈال سکیں۔
قادیانی کہتے ہیں۔ دل میں ڈر گیا تھا۔ چھپتا پھرتا تھا۔ میں پوچھتا ہوں کس سے چھپتا پھرتا تھا۔ کیا پہلے ہمیشہ مرزاقادیانی کے دربار میں رہتا تھا کہ اب وہاں حاضر نہ ہونے کو چھپنا کہا جائے۔ اس کے دل پر خوف چھا گیا تھا۔ اگر وہ خوف زدہ ہوا تو بعید نہیں۔ کیونکہ اسے معلوم تھا۔ آنجناب اپنی پیش گوئی پوری کرنے کے لئے قتل کروانے کی تدبیر کریں گے۔ یہ فطری تقاضا ہے۔ اگر دشمن کا خوف رجوع ہے تو بتلائیں جب کہ مرزاقادیانی نے آریوں سے ڈر کر گورنمنٹ سے درخواست کی تھی۔ میری حفاظت کے لئے قادیان میں چند سپاہی مقرر کئے جائیں۔ آپ ستمبر، اکتوبر ۱۸۹۴ء کا اخبار نور افشاں تو اٹھا کر دیکھیں۔ اگر محض خوف کا معنی رجوع ہے تو بتلائیں کہ مرزاقادیانی نے آریہ ہونا قبول کر لیا تھا۔ استقامت باقی نہ رہی تھی۔ آریوں کی طرف رجوع کر لیا تھا؟
کیا آپ کے نبی علم حدیث سے کورے تھے۔ ان کو امیّہ کا واقع معلوم نہیں جب کہ حضرت سعدؓ نے امیّہ سے مکہ مکرمہ میں یہ ذکر کیا کہ حضورﷺ نے فرمایا ہے کہ مسلمان امیہ کو قتل کریں گے تو اس نے پوچھا مکہ میں۔ سعدؓ نے فرمایا معلوم نہیں تو یہ سن کر بہت گھبرایا اور قسم کھالی کہ مکہ سے نہ نکلوں گا۔ مگر جب جنگ بدر پیش آئی تو مجبوراً اس کو ابوجہل کے غیرت دلانے پر نکلنا پڑا۔ تاہم اس نے عمدہ ترین اونٹ خرید لیا تاکہ جب موقع ملے تو بھاگ کر واپس ہوجائے گا۔ اسی لئے