، عیسائی، پارسی وغیرہ لیکن جب سے پاکستان بنا ہے اس وقت سے لے کر آج تک وہاں کبھی فرقہ وارانہ فساد روپذیر نہیں ہوا۔ کبھی کسی غیرمسلم کی جان، مال، آبرو پردست تعدی دراز نہیں کیاگیا تو ان لوگوں پر ظلم وتعدی کا تو سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔ ہم ان سے پوچھتے ہیں کہ کون سا ایسا انسانی حق ہے جو کسی اور پاکستانی کو میسر ہے۔ لیکن یہ اس سے محروم ہیں۔ مثال کے طور پر آپ سب سے پہلے تعلیمی میدان کو لیجئے۔ پرائمری سکول، ہائی سکول، کالج، پروفیشنل کالج، ٹیکنیکل کالج، پوسٹ گریجویٹ اور یونیورسٹی کی سطح تک حصول تعلیم کے جتنے مرحلے ہیں۔ ان میں داخلہ کے لئے ان قادیانیوں پر کسی قسم کی کوئی پابندی نہیں۔ ان کے بچے میڈیکل کالج، انجینئرنگ کالج اور دوسرے کالجز میں سینکڑوں کی تعداد میں اب بھی زیر تعلیم ہیں اور جنہوں نے اس سال فائنل کے امتحان پاس کئے ہیں وہ حسب قواعد ملازمتوں پر متعین کر دئیے گئے ہیں۔ مقابلہ کے امتحانات میں بھی شریک ہونے پر بھی ان پر کوئی پابندی نہیں۔ ان میں سے جو کامیاب ہوتے ہیں ان کو اعلیٰ مناصب پر فائز کیا جاتا ہے۔
جہاں تک سرکاری محکموں میں ملازمت کا تعلق ہے۔ سب سے اہم محکمے محکمہ دفاع کے ہیں۔ ان میں وہ ہوائی، بحری، بری تمام افواج میں اعلیٰ ترین عہدوں پر متمکن ہیں۔ انٹیلی جینس محکمہ جو ازحد اہم اور حساس محکمہ ہے۔ اس میں بھی بنیادی پوسٹوں پر یہ لوگ فائز ہیں۔ وزارت خارجہ میں اہم ممالک میں اس جماعت کے لوگ سفارت کے فرائض انجام دے رہے ہیں۔ ملیں، فیکٹریاں، کارخانے ان کے تصرف میں ہیں۔ سینکڑوں مربع زرعی زمین کے یہ مالک ہیں۔ مشہور مقامات پر کاروباری مرکزوں کے یہ مالک ہیں۔ ہمیں سمجھ نہیں آتی اس کے علاوہ کون سا وہ حق ہے جو کسی اور پاکستانی کو تو حاصل ہے اور انہیں میسر نہیں۔ البتہ ایک حق ہے جو اور کسی پاکستانی کو حاصل نہیں۔ لیکن یہ اس سے لطف اندوز ہو رہے ہیں۔ یعنی اپنے ملک کی بدگوئی کرنا، اپنے ملک کو بدنام کرنا، اس درخت کی جڑیں کاٹنا۔ جس کے ٹھنڈے سائے میں یہ زندگی بسر کرتے ہیں۔ جس کے میٹھے اور لذیذ پھلوں سے یہ اپنی کام ودہن کی ضیافت کا اہتمام کرتے ہیں۔ بیرون پاکستان آپ کہیں چلے جائیں ان ناشکر گزاروں کو آپ پاکستان کا گلہ کرتے اور برائی کرتے ہوئے پائیں گے۔ اس کے باوجود پاکستان کا دامن پھر بھی ان کے لئے کشادہ ہے۔ پھر بھی وہ اپنے انعامات وکرامات سے ان کو محروم نہیں کرتا۔ پاکستان کا اور کوئی شہری یہ گوارا نہیں کرسکتا کہ وہ غیراقوام کے سامنے اپنے ملک کی غیبت کرے اور یہ لوگ اپنے ملک پر اسرار جھوٹے الزام لگاتے ہیں اور اس کو