Deobandi Books

احتساب قادیانیت جلد نمبر 41

185 - 592
عزیمت اور بہادری کے ساتھ ان کا مقابلہ کیا ہے۔ اپنے دعویٰ کی سربلندی کے لئے خون کے دریابہائے ہیں۔ اپنی جانیں قربان کیں ہیں۔ شجاعت وبہادری کی دنیا میں انمٹ نقوش چھوڑے ہیں۔ لیکن جناب مرزاغلام احمد قادیانی نے ساری عمر انگریزوں کی کاسہ لیسی کی ہے۔ حکام وقت کی خوشامد اور ثناگستری میں اپنی ساری عمر برباد کی ہے۔ اس میں اور اس کے ماننے والوں میں کبھی یہ جرأت نہیں ہوئی کہ وہ اسلام کے دشمنوں سے نبرد آزمائی کا خیال بھی دل میں لاسکیں۔ ملت اسلامیہ کے عام افراد انگریزی استعمار کے قلعہ کی بنیادیں کھودتے رہے۔ قید ہوتے رہے۔ کوڑے کھاتے رہے۔ تختہ دار پر مسکراتے ہوئے جان دیتے رہے۔ لیکن مرزاقادیانی ان کے خلفاء اور ان کے مریدوں نے ہمیشہ باطل کی کاسہ لیسی میں ہی اپنی عزت سمجھی۔
	اسلام کی تاریخ اس بات کی گواہ ہے کہ جب بھی کسی نے ختم نبوت کے عقیدہ کے خلاف سازش کی اور اپنی نبوت کا سوانگ رچایا ملت اسلامیہ کے اجتماعی ضمیر نے اسے اپنی صفوں سے خارج کر دیا اور ان کی کسی تاویل کو بھی درخوراعتنانہ جانا۔ ایسے فتنہ بازوں کے خلاف اعلان جہاد کیا اور جب تک اس فتنہ کو جڑ سے اکھیڑ کر پھینک نہیں دیا۔ اس وقت تک آرام کا سانس نہیں لیا۔ اس جہاد میں کسی جانی اور مالی اور وقت کی قربانی سے دریغ  نہیں کیاگیا۔ یہاں ہندوستان میں مرزاغلام احمد قادیانی کی دکان اس لئے چل نکلی کہ یہاں کوئی آزاد مسلمان فرمانروا نہ تھا۔ انگریز جیسے دشمن دین وایمان کی عمل داری تھی۔ یہ امت اور اس کا جھوٹا نبی ان کی خوشامد اور بے جاستائش میں میراثیوں سے بھی چار قدم آگے تھے۔ نیز انگریز کی سیاسی مصلحتیں بھی اس کی متقاضی تھیں کہ یہ فتنہ پھلے پھولے۔ تاکہ ملت اسلامیہ ذہنی انتشار وافتراق کا شکار ہوکر کمزور ہوجائے۔ بیرون ہند جہاں بھی کوئی مسلمان حکمران تھا۔ وہاں مرزائیت کے مبلغ جب پہنچے تو ان کے ساتھ جو سلوک ہوا اس کی یاد سے مرزائی مبلغوں پر آج بھی لرزہ طاری ہو جاتا ہے۔	ہرزمانہ میں اور ہر جگہ منکرین ختم نبوت کے خلاف اس اجتماعی اور یکساں ردعمل سے کیا یہ واضح نہیں ہوجاتا کہ ختم نبوت کا عقیدہ ملت اسلامیہ کے لئے روح کی حیثیت رکھتا ہے جو شخص اس سے انحراف کرتا ہے۔ وہ ملت اسلامیہ کافرد نہیں رہ سکتا۔ بلکہ وہ مرتد ہے اور لائق گردن زدنی اس لئے حضرت امام ابوحنیفہؒ نے فرمایا کہ اگر کوئی شخص کسی مدعی نبوت سے اس کی صداقت پر فقط دلیل طلب کرے تو وہ بھی دائرہ اسلام سے خارج ہو جاتا ہے۔
	الف لیلہ کے سند باد جہازی کا سفر نامہ تو آپ نے مزے لے لے کر پڑھا ہوگا۔ آئیے! آج آپ کو قادیان کے منچلے سند باد جہازی کی داستان سفر سنائیں۔ یہ اس سے بھی زیادہ 
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 عرض مرتب 4 1
3 پاکستان کا غدار حضرت مولانا عبداللطیف جہلمیؒ 9 1
4 آئینہ قادیانیت حضرت مولانا محمد فیروز خان ڈسکویؒ 15 1
5 قادیانی غیر مسلم اقلیت بن کر رہیں یا اسلام قبول کریں حضرت مولانا محمد مالک کاندھلویؒ 99 1
6 فتنہ انکار ختم نبوت (حقائق وواقعات کی روشنی میں) حضرت مولانا سید پیر محمد کرم شاہ الازہریؒ 161 1
7 فتنۂ مرزائیت اور پاکستان ؍؍ ؍؍ ؍؍ 201 1
8 چودھویں صدی کا مسیح حکیم مظہر حسین قریشی صدیقی میرٹھیؒ 215 1
9 پیش گوئی ڈپٹی آتھم 20 4
10 لیکھرام کی پیش گوئی 24 4
11 تیسری معرکۃ الآراء پیش گوئی 29 4
12 عزت بی بی کا خط بحکم مرزاقادیانی 33 4
13 پسر موعود کی پیشین گوئی اور مرزاقادیانی کی ناکامی 36 4
14 الہام مرزا، لڑکا پہلے حمل سے ہوگا 37 4
15 مولوی محمد حسین بٹالوی کے متعلق پیش گوئی 43 4
16 مرزاقادیانی کی علمی وسعت 50 4
17 توہین انبیاء 54 4
18 مرزاغلام احمد قادیانی کے کذبات 64 4
19 مرزاقادیانی کے متضاد اقوال 66 4
20 مرزاقادیانی کے اخلاق 71 4
21 عام علماء کے متعلق گالیاں 74 4
22 مرزاقادیانی کا مراق وسلسل بول 74 4
23 مرزاقادیانی کی سنت طعام 81 4
24 مرزاقادیانی کا نسب نامہ 84 4
25 مرزاقادیانی کی تعلیم وتربیت 85 4
26 مرزاقادیانی کا خاندان اور ۱۸۵۷ء کی جنگ آزادی 88 4
27 مرزاقادیانی انگریزوں کے پولٹیکل ایجنٹ کی حیثیت سے 96 4
28 دس مدعیان نبوت 122 5
29 سب سے پہلا مدعی نبوت اور اس کا قتل 123 5
30 ۲…طلیحہ اسدی 125 5
31 ۳…مسیلمہ کذاب 126 5
32 ۴…سجاح بنت حارث 130 5
33 ۵…مختار بن ابی عبید ثقفی 132 5
34 ۶…حارث بن سعید کذاب دمشقی 132 5
35 ۷،۸…مغیرۃ بن سعید عجلی، بیان بن سمعان تمیمی 133 5
36 ۹…ابومنصور عجلی 133 5
37 ابوالطیب احمد بن حسین متنبی 134 5
38 مرزاغلام احمد قادیانی 135 5
39 سلسلہ دعاوی 136 5
40 مرزائی… اسرائیلی فوج میں شامل ہوکر عربوں کے خلاف لڑتے رہے ہیں 150 5
41 یوم قائداعظم اور ربوہ 156 5
42 ختم نبوت کے عقلی دلائل 172 6
43 مسیح علیہ السلام زندہ ہیں 174 6
44 فتنہ منکرین ختم نبوت کے بارے تاجدار ختم نبوت کا انتباہ 178 6
45 حضور گورنمنٹ عالیہ میں ایک عاجزانہ درخواست 196 6
46 پہلا باب ترقی کی فکر 217 8
48 باب۲ دوم پیری، مریدی 227 8
50 باب۳ سوم لالہ بھیم سین کے ساتھ مختاری کا امتحان 230 8
52 باب۴ چہارم امتحان میں ناکامی 232 8
54 باب۵ پنجم پارسائی کا پکھنڈ 238 8
56 باب۶ ششم مولانا محمد حسین بٹالوی کے حضور میں 243 8
57 باب۷ ہفتم سیالکوٹ کا محرم 249 8
58 باب۸ ہشتم مولوی عبداﷲ صاحب غزنوی کا دربار 252 8
59 باب۹ نہم لاہور کی چنیاں والی مسجد 256 8
60 باب۱۰ دہم ہر آنکہ زاو بنا چار بایدش نوشید زجام دہرمئے کل من علیہا فان 259 8
61 باب۱۱ یاز دہم قادیان کا لنگرخانہ 263 8
62 باب۱۲ دواز دہم علی گڑھ میں ورود 269 8
63 باب۱۳ سیزدہم مرزاقادیانی اور لیکھرام 274 8
64 باب۱۴ چہاردہم محمدی بیگم سے نکاح کی پیش گوئی 292 8
65 باب۱۵ پنج دہم اشتہار صداقت آثار 298 8
66 باب۱۶ شانزدہم پسر موعود کی پیش گوئی 304 8
67 باب۱۷ ہفتدم محمدی بیگم کے حصول کے لئے خطوط 307 8
68 باب۱۸ ہژدھم سرسید احمد خان اور مرزاقادیانی 314 8
69 باب۱۹ نہدہم مہدیوں اورمسیحوں کا ڈربہ کھل گیا 316 8
70 باب۲۰ بستم ماں کرے نند لال 319 8
71 باب۲۱ بست ویکم گوگا نومی کا میلہ اور زندہ پیر کی زیارت 322 8
72 باب ۲۲ بست و دودم پسر موعود کی موت 326 8
73 باب۲۴ بست و چہارم مرزا کے دعاوی 347 8
74 باب۲۵ بست و پنجم شیخ الکل مولانا سید نذیر حسین سے اڑنگا 364 8
75 باب۲۶ بست و ششم مناظرہ دہلی کے حالات 372 8
76 باب۲۷ بست و ہفتم مولانا عبدالمجید دہلوی سے خط وکتابت 381 8
77 باب۲۸ بست ہشتم مولانا عبدالمجید دہلوی سے مناظرہ 385 8
78 باب۲۹ بست و نہم دہلی میں رسوائی 393 8
79 باب۳۰ سی اُم مولانا محمد بشیر شہسوانی سے مباحثہ 398 8
80 باب۳۱ سی ویکم ایک قادیانی کی کہانی 400 8
81 باب۳۲ سی و دوم نیچریت، مرزائیت، عیسائیت 404 8
82 باب۳۳ سی وسوم میرناصر کی نظم 408 8
83 باب۳۴ سی و چہارم مرزا صاحب کے عقائد اور تجدید اسلام 416 8
84 باب۳۵ سی و پنجم شیخ مہر علی صاحب رئیس ہوشیار پور 421 8
85 باب۳۶ سی و ششم مرزاقادیانی کا دعویٰ نبوت 426 8
86 باب۳۷ سی و ہفتم مباحثہ مرزا صاحب قادیانی اور مسٹر عبد اللہ آتھم عیسائی 433 8
87 باب۳۸ سی و ہشتم سلطان بیگ کا محمدی بیگم سے نکاح 436 8
88 باب۳۹ سی و نہم پیرمہر علی شاہ گولڑوی لاہور میں 439 8
89 باب۴۰ چہلم عبداﷲ آتھم کا جلوس 447 8
90 باب۴۱ چہل ویکم عبداﷲ آتھم کا جلوس 457 8
91 باب۴۲ چہل و دوم پیش گوئی کی بابت 466 8
92 باب۴۳ چہل و سوم مولانا محمد حسین بٹالوی کا معرکہ 469 8
93 باب۴۵ چہل و پنجم سید واجد علی ملتانی کا دافع البلاء کا جواب 484 8
94 باب۴۶ چہل و ششم لیکھرام کا قتل 488 8
95 باب۴۷ چہل و ہفتم عبداﷲ آتھم کی پیش گوئی ہر اخبار عام کا تبصرہ 493 8
96 باب۴۸ چہل و ہشتم فرانسیسی مسیح ڈاکٹر ڈوئی اور اس کی دعا کے بیان میں 503 8
97 باب۴۹ چہل و نہم 513 8
98 باب۵۰ پنجاہم بیگم کے نام زمین رہن کرادی 531 8
99 باب۵۱ پنجاہ و یکم مولانا ثناء اﷲ قادیان میں 537 8
100 باب۵۲ پنجاہ و دوم ملا محمد بخش اور ابوالحسن تبتی کے خلاف بددعا 547 8
101 باب۵۳ پنجاہ وسوم مرزاقادیانی گورداسپور عدالت میں 553 8
102 باب۵۴ پنجاہ و چہارم ترکی پھندنی دار لال ٹوپی 558 8
103 باب۵۵ پنجاہ و پنجم لاہور میں پیرمہرعلی شاہ گولڑویؒ کی آمد 565 8
104 باب۵۶ پنجاہ و ششم طاعون 578 8
105 باب۲۳ بست و سوم ایک مرزائی کی کہانی 337 8
Flag Counter