نبوت کا دعویٰ کر کے قسمت آزمائی پر برانگیختہ کیا تھا۔ لیکن اسے جلد اپنی غلطی کا احساس ہوگیا اور بیچارے مرزاقادیانی آخر وقت تک فریب نفس میں مبتلا رہے۔
قرۃ العین طاہرہ مرزاعلی محمد باب کی عقیدت مند تھی۔ وہ خود بھی ضال اور مضل تھا اور یہ بھی ساری عمر دشت ضلالت میں خاک بسر رہی۔ اس نے باب کی شان میں بھی قصائد لکھے ہیں۔ لیکن بیان میں وہ زور ہے۔ کلام میں وہ بلا کی آمد ہے۔ ذوق وشوق کا وہ عالم ہے کہ درد وسوز الفاظ کے آبگینوں سے چھلکتا ہوا محسوس ہوتا ہے۔ ایک باطل شعار اور گمراہ کے کلام کا مطالعہ کرنے سے ایک عجیب سی کیفیت دل میں پیدا ہوجاتی ہے۔ اس کے برعکس مرزاقادیانی کا کلام اپنے متکلم کی طرح عبوً قمطریرا کے رنگ میں ڈوبا ہوا ہے۔ آپ چند شعر طاہرہ قرۃ العین کے پڑھئے۔ جو اس نے باب کی محبت میں وارفتہ ہوکر لکھے ہیں۔ کہتی ہیں ؎
گربتو افتدم نظر چہرہ بچہرہ روبرو
شرح وہم غم ترانکتہ بنکتہ موبمو
از پئے دیدن رخت ہمچو صبا افتادہ ام
خانہ بخانہ دربدر کوچہ بکوچہ کو بکومے رود از فراق تو خون دل از دودیدہ ام
دجلہ بدجلہ یم بیم چشمہ بچشمہ جو بجو
درد دل طاہرہ گشت ونیافت جز ترا
صفحہ بصفحہ لا بلا پردہ بپردہ تو بتو
بیجارے مرزاعلی محمد باب کو بھی یہ خبط سوار تھا کہ قرآن کریم کی آیات کو اپنے اوپر چسپاں کیا کرتے۔ چنانچہ ’’ولقد کتبنا فی الزبور من بعد الذکر ان الارض یرثہا عبادی الصالحون (الانبیائ:۱۰۵)‘‘ کی تفسیر کرتے ہوئے باب کے مشہور مرید حاجی مرزاجانی بابی نے لکھا ہے کہ آیت میں لفظ ذکر سے مراد علی محمد باب ہے۔ مرزاقادیانی بیچارے بھی ان آیات طیبات کو اپنے اوپر بڑی ڈھٹائی سے چسپاں کرتے رہے جو خاتم الانبیاء احمد مجتبیٰ محمد مصطفیٰﷺ کی شان میں نازل ہوئی تھیں۔ جن کا تذکرہ قدرے تفصیل سے آگے آرہا ہے۔
ان چیزوں کے بیان کرنے کا مقصد یہ ہے کہ آپ کو یہ علم ہوجائے کہ مرزاقادیانی کے سارے دعوے ان کی ساری دلیلیں ان کی تعلّیاں اور ان کا انداز کاران کا طبعزاد نہیں بلکہ ان سے پہلے جو بدقماش اور بدطینت لوگ گلشن اسلام کو برباد کرنے کے لئے مختلف لباس پہن کر آتے رہے ہیں۔ ان صاحب نے ان سے ہی دریوزہ گری کی ہے۔ البتہ ایک چیز میں مرزاقادیانی بالکل منفرد اور یکتا نظر آتے ہیں۔ ان کے پیشروؤں میں سے کسی میں یہ جرأت نہیں کہ اس وصف میں مرزاقادیانی آنجہانی کی ہمسری تو کجا محض شرکت کا بھی دعویٰ کر سکے۔ ان سے پہلے جتنے جھوٹے مدعیان نبوت اور مہدویت گزرے ہیں۔ انہوں نے اپنی مخالف حکومتوں سے ٹکر لی ہے۔ بڑی