مہدی ہوں وغیرہ وغیرہ ان دعاوی میں بھی انہوں نے اپنے استاد حمدان کے استاد اوّل قرصط نے اپنے پیروؤں پر رات دن میں پچاس نمازیں فرض کیں۔ جب انہوں نے اس سے شکوہ کیا کہ نماز کی کثرت نے انہیں دنیاوی اشغال اور کسب معاش سے روک دیا ہے تو بولا اچھا میں اس کے متعلق ذات باری سے رجوع کروں گا۔ چنانچہ چند روز بعد لوگوں کو ایک نوشتہ دکھانے لگا جس میں حمدان کو خطاب کر کے لکھا تھا کہ تم بھی مسیح ہو تم ہی عیسیٰ ہو تم ہی کلمہ ہو تم ہی محمد بن حنفیہ ہو تم ہی جبرائیل ہو۔ اس کے بعد کہنے لگا کہ جناب مسیح بن مریم میرے پاس انسانی صورت میں آئے اور مجھ سے فرمایا کہ تم ہی داعی ہو تم ہی حجت ہو تم ہی ناقہ ہو تم ہی دابۃ ہو تم ہی روح القدس ہو اور تم ہی یحییٰ بن زکریا ہو۔ مرزاقادیانی آنجہانی نے اسی حمدان کے الفاظ کو کچھ اضافوں کے ساتھ دہرایا ہے۔ البتہ ان نابکاروں میں سے کسی کو یہ جرأت نہ ہوئی کہ وہ اپنے آپ کو حضور علیہ الصلوٰۃ والسلام کہہ سکتا یہ گستاخی اور دنأت مرزاقادیانی کے لئے ہی مختص تھی۔
مرزاقادیانی نے بھی اپنی صداقت کے لئے یہ دعویٰ کیا ہے کہ میں عربی میں قصیدہ لکھ سکتا ہوں۔ میں عربی میں تفسیر لکھ سکتا ہوں۔ مرزاقادیانی کا یہ دعویٰ بھی محض لغو اور لچر ہے۔ انہوں نے جو اشعار عربی میں لکھے ہیں اور جو عربی نثر لکھی ہے ذوق سلیم کو اس سے گھن آتی ہے۔ اہل زبان نے اسے کبھی بھی لائق التفات نہیں سمجھا۔ بلکہ اسے اغلاط کا پلندہ کہا ہے۔ خود ہندو پاک کے علماء نے اس کے ایک ایک صفحہ میں بیسیوں اغلاط کی نشاندہی کی ہے اور یہ ثابت کیا ہے کہ اس کی بیشتر عبارتیں سرقہ ہیں اور فضلاء نے ان مقامات کی نشاندہی کی جہاں سے مرزاقادیانی نے سرقہ کیا ہے۔ ایسے آدمی کو یہ زیب نہیں دیتا کہ اس قسم کی ڈینگیں مارے۔ بفرض محال اگر وہ عربی لغت گوشاعر یا صاحب طرز ادیب تسلیم کر بھی لئے جائیں تو اس سے ان کی نبوت کیسے ثابت ہوسکتی ہے۔ کیا ان سے بہتر ہزرہا شعراء اور نثر نگار ادباء نہیں گزرے ہیں جن کے سامنے انہیں یارائے تکلم بھی نہیں اگرا س قسم کی اناپ شناپ عربی لکھ کر یہ انسان نبی بن سکتا ہے تو متنبی ابونواس، فرزدق، جریر نے کیا گناہ کیا تھا کہ وہ شرف نبوت سے محروم رہے۔ مرزاقادیانی نے یہ دلیل بھی از خود پیش نہیں کی۔ بلکہ یہ بھی اپنے ایک پیشرو سے اخذ کی ہے۔ مرزاعلی محمد باب نے جب مہدی موعود ہونے کا دعویٰ کیا تو ایران کے علماء نے ان سے پوچھا کہ اپنی کوئی کرامت بیان کیجئے۔ جس سے ثابت ہو کہ واقعی آپ مہدی موعود ہیں۔ باب نے کہامیری کرامت یہ ہے کہ میں ایک دن میں ہزار بیت لکھتا ہوں۔ علماء نے کہا اگر یہ بیان صحیح بھی ہو تو اس سے صرف اتنا ثابت ہوگا کہ تم ایک زودنویس کاتب ہو۔ مہدیت کیسے ثابت ہوسکتی ہے۔ متنبی کو بھی کچھ عرصہ اپنی قادر الکلامی نے