Deobandi Books

احتساب قادیانیت جلد نمبر 41

159 - 592
	’’اخرجوا الیہود والنصاریٰ من جزیرۃ العرب (بخاری ومسلم)‘‘ کہ یہود اور نصاریٰ کو جزیرۂ عرب سے نکال دو۔ اس وجہ سے فاروق اعظمؓ نے ان لوگوں کو دوسری مرتبہ جلاوطنی کا حکم دیا اور شام کے علاقہ کی طرف ان سب کو جلاوطن کر دیا گیا۔
	اقلیتی فرقہ کی سازشی روش اور تخریبی کاروائیوں کے باعث یہ فیصلہ صرف قرآن کریم ہی کا نہیں بلکہ برطانیہ کے قدیم زمانے کے قوانین میں تو اسی طرح کی نظریں ملتی ہیں کہ ایسے گروہ کو اس طرح کی کوئی آزادی نہیں دی گئی کہ وہ خود اپنی مذہبی وثقافتی روایات ہی کو نمایاں کر سکیں۔ حالانکہ ان کے اس طرح کی باتوں میں برطانیہ کے عیسائی کسی درجہ میں بھی من حیث المذہب متأثر نہیں ہوتے تھے۔ مثلاً ۱۱۹۰ء میں ایڈورڈ اوّل نے ایک شاہی فرمان کے ذریعے یہودیوں کو ملک بدر کردینے کی تاکید کی اور ان کی جلاوطنی ایک قانون کی شکل میں جاری کی گئی۔
	یہودیوں کی مذہبی آزادی کے سلسلہ میں برطانیہ میں ۱۲۷۱ء میں ایک قانون نافذ کیاگیا۔ جس کی رو سے ہنری ثالث نے یہودیوں کو زمین خریدنے کی اجازت نہیں دی تھی اور نہ ہی ان کو اس کی اجازت تھی کہ وہ عیسائیوں کو نوکر بناکر رکھیں اور یہ حکم جاری کیاگیا کہ یہودی اپنے لباس کے ساتھ ایک پیلا بیج استعمال کیا کریں۔ جو ان کے واسطے ایک امتیازی نشان ہو اور سالانہ ٹیکس بھی ان پر تھا۔ جو وکٹوریہ کے زمانہ تک رہا اور ۱۸۴۶ء میں اسے منسوخ کیاگیا۔ ۱۸۵۴ء تک یہودیوں کو قانونی تحفظ حاصل نہ تھا۔ حتیٰ کہ یہودی کے اپنے مذہبی اداروں کے لئے وصیت کے باوجود یہ درست تھا کہ وہ وصیت کردہ سرمایہ عیسائی مذہبی اداروں میں استعمال کر لیا جائے۔ یہودیوں کے مذہبی اداروں کا رجسٹریشن کا ۱۸۵۵ء میں قانون نافذ ہوا۔ اگر موازنہ کیا جائے تو اس زمانے کے برطانیہ میں بسنے والے یہودی ہمارے ملک میں بسنے والے قادیانیوں سے کم خطرناک تھے۔ لیکن اس کے باوجود ان پر قسم قسم کی پابندیاں عائد تھیں۔ ہمارا مدعا یہ نہیں کہ بالکل اسی درجہ میں اسی وقت ان کو قرار دلایا جائے۔ اگر وہ غیرمسلم اقلیت کے فیصلہ کو تسلیم کرتے ہوئے حکومت کے آرڈیننس کا احترام کریں تو ان کو اقلیتوں کے حقوق پاکستان میں حاصل ہوسکتے ہیں۔ لیکن اگر اس کے برعکس اس فیصلہ کا مقابلہ اور اس کی مخالفت کرتے ہیں تو پھر اصولاً ان کو پاکستان کی دی ہوئی مراعات میں کسی چیز کا حق نہ ہوگا اور حکومت کو پھر وہی کرنا چاہئے جو فاروق اعظمؓ نے یہودیوں کے لئے فیصلہ فرمایا تھا۔ اب یہ ممکن نہیں کہ وہ اپنے بارے میں اسلام کا لفظ اختیار کریں اور نہ ہی اصولاً اس بات کا حق ہے کہ اپنی عبادت گاہیں مسجد کی ہیئت پر بنائیں۔ حکومت پر بھی یہ فرض عائد ہے کہ اگر قادیانی اپنے آپ کو مسلمان کہیں تو ان پر قانونی چارہ جوئی کرے۔ کیا کسی 
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 عرض مرتب 4 1
3 پاکستان کا غدار حضرت مولانا عبداللطیف جہلمیؒ 9 1
4 آئینہ قادیانیت حضرت مولانا محمد فیروز خان ڈسکویؒ 15 1
5 قادیانی غیر مسلم اقلیت بن کر رہیں یا اسلام قبول کریں حضرت مولانا محمد مالک کاندھلویؒ 99 1
6 فتنہ انکار ختم نبوت (حقائق وواقعات کی روشنی میں) حضرت مولانا سید پیر محمد کرم شاہ الازہریؒ 161 1
7 فتنۂ مرزائیت اور پاکستان ؍؍ ؍؍ ؍؍ 201 1
8 چودھویں صدی کا مسیح حکیم مظہر حسین قریشی صدیقی میرٹھیؒ 215 1
9 پیش گوئی ڈپٹی آتھم 20 4
10 لیکھرام کی پیش گوئی 24 4
11 تیسری معرکۃ الآراء پیش گوئی 29 4
12 عزت بی بی کا خط بحکم مرزاقادیانی 33 4
13 پسر موعود کی پیشین گوئی اور مرزاقادیانی کی ناکامی 36 4
14 الہام مرزا، لڑکا پہلے حمل سے ہوگا 37 4
15 مولوی محمد حسین بٹالوی کے متعلق پیش گوئی 43 4
16 مرزاقادیانی کی علمی وسعت 50 4
17 توہین انبیاء 54 4
18 مرزاغلام احمد قادیانی کے کذبات 64 4
19 مرزاقادیانی کے متضاد اقوال 66 4
20 مرزاقادیانی کے اخلاق 71 4
21 عام علماء کے متعلق گالیاں 74 4
22 مرزاقادیانی کا مراق وسلسل بول 74 4
23 مرزاقادیانی کی سنت طعام 81 4
24 مرزاقادیانی کا نسب نامہ 84 4
25 مرزاقادیانی کی تعلیم وتربیت 85 4
26 مرزاقادیانی کا خاندان اور ۱۸۵۷ء کی جنگ آزادی 88 4
27 مرزاقادیانی انگریزوں کے پولٹیکل ایجنٹ کی حیثیت سے 96 4
28 دس مدعیان نبوت 122 5
29 سب سے پہلا مدعی نبوت اور اس کا قتل 123 5
30 ۲…طلیحہ اسدی 125 5
31 ۳…مسیلمہ کذاب 126 5
32 ۴…سجاح بنت حارث 130 5
33 ۵…مختار بن ابی عبید ثقفی 132 5
34 ۶…حارث بن سعید کذاب دمشقی 132 5
35 ۷،۸…مغیرۃ بن سعید عجلی، بیان بن سمعان تمیمی 133 5
36 ۹…ابومنصور عجلی 133 5
37 ابوالطیب احمد بن حسین متنبی 134 5
38 مرزاغلام احمد قادیانی 135 5
39 سلسلہ دعاوی 136 5
40 مرزائی… اسرائیلی فوج میں شامل ہوکر عربوں کے خلاف لڑتے رہے ہیں 150 5
41 یوم قائداعظم اور ربوہ 156 5
42 ختم نبوت کے عقلی دلائل 172 6
43 مسیح علیہ السلام زندہ ہیں 174 6
44 فتنہ منکرین ختم نبوت کے بارے تاجدار ختم نبوت کا انتباہ 178 6
45 حضور گورنمنٹ عالیہ میں ایک عاجزانہ درخواست 196 6
46 پہلا باب ترقی کی فکر 217 8
48 باب۲ دوم پیری، مریدی 227 8
50 باب۳ سوم لالہ بھیم سین کے ساتھ مختاری کا امتحان 230 8
52 باب۴ چہارم امتحان میں ناکامی 232 8
54 باب۵ پنجم پارسائی کا پکھنڈ 238 8
56 باب۶ ششم مولانا محمد حسین بٹالوی کے حضور میں 243 8
57 باب۷ ہفتم سیالکوٹ کا محرم 249 8
58 باب۸ ہشتم مولوی عبداﷲ صاحب غزنوی کا دربار 252 8
59 باب۹ نہم لاہور کی چنیاں والی مسجد 256 8
60 باب۱۰ دہم ہر آنکہ زاو بنا چار بایدش نوشید زجام دہرمئے کل من علیہا فان 259 8
61 باب۱۱ یاز دہم قادیان کا لنگرخانہ 263 8
62 باب۱۲ دواز دہم علی گڑھ میں ورود 269 8
63 باب۱۳ سیزدہم مرزاقادیانی اور لیکھرام 274 8
64 باب۱۴ چہاردہم محمدی بیگم سے نکاح کی پیش گوئی 292 8
65 باب۱۵ پنج دہم اشتہار صداقت آثار 298 8
66 باب۱۶ شانزدہم پسر موعود کی پیش گوئی 304 8
67 باب۱۷ ہفتدم محمدی بیگم کے حصول کے لئے خطوط 307 8
68 باب۱۸ ہژدھم سرسید احمد خان اور مرزاقادیانی 314 8
69 باب۱۹ نہدہم مہدیوں اورمسیحوں کا ڈربہ کھل گیا 316 8
70 باب۲۰ بستم ماں کرے نند لال 319 8
71 باب۲۱ بست ویکم گوگا نومی کا میلہ اور زندہ پیر کی زیارت 322 8
72 باب ۲۲ بست و دودم پسر موعود کی موت 326 8
73 باب۲۴ بست و چہارم مرزا کے دعاوی 347 8
74 باب۲۵ بست و پنجم شیخ الکل مولانا سید نذیر حسین سے اڑنگا 364 8
75 باب۲۶ بست و ششم مناظرہ دہلی کے حالات 372 8
76 باب۲۷ بست و ہفتم مولانا عبدالمجید دہلوی سے خط وکتابت 381 8
77 باب۲۸ بست ہشتم مولانا عبدالمجید دہلوی سے مناظرہ 385 8
78 باب۲۹ بست و نہم دہلی میں رسوائی 393 8
79 باب۳۰ سی اُم مولانا محمد بشیر شہسوانی سے مباحثہ 398 8
80 باب۳۱ سی ویکم ایک قادیانی کی کہانی 400 8
81 باب۳۲ سی و دوم نیچریت، مرزائیت، عیسائیت 404 8
82 باب۳۳ سی وسوم میرناصر کی نظم 408 8
83 باب۳۴ سی و چہارم مرزا صاحب کے عقائد اور تجدید اسلام 416 8
84 باب۳۵ سی و پنجم شیخ مہر علی صاحب رئیس ہوشیار پور 421 8
85 باب۳۶ سی و ششم مرزاقادیانی کا دعویٰ نبوت 426 8
86 باب۳۷ سی و ہفتم مباحثہ مرزا صاحب قادیانی اور مسٹر عبد اللہ آتھم عیسائی 433 8
87 باب۳۸ سی و ہشتم سلطان بیگ کا محمدی بیگم سے نکاح 436 8
88 باب۳۹ سی و نہم پیرمہر علی شاہ گولڑوی لاہور میں 439 8
89 باب۴۰ چہلم عبداﷲ آتھم کا جلوس 447 8
90 باب۴۱ چہل ویکم عبداﷲ آتھم کا جلوس 457 8
91 باب۴۲ چہل و دوم پیش گوئی کی بابت 466 8
92 باب۴۳ چہل و سوم مولانا محمد حسین بٹالوی کا معرکہ 469 8
93 باب۴۵ چہل و پنجم سید واجد علی ملتانی کا دافع البلاء کا جواب 484 8
94 باب۴۶ چہل و ششم لیکھرام کا قتل 488 8
95 باب۴۷ چہل و ہفتم عبداﷲ آتھم کی پیش گوئی ہر اخبار عام کا تبصرہ 493 8
96 باب۴۸ چہل و ہشتم فرانسیسی مسیح ڈاکٹر ڈوئی اور اس کی دعا کے بیان میں 503 8
97 باب۴۹ چہل و نہم 513 8
98 باب۵۰ پنجاہم بیگم کے نام زمین رہن کرادی 531 8
99 باب۵۱ پنجاہ و یکم مولانا ثناء اﷲ قادیان میں 537 8
100 باب۵۲ پنجاہ و دوم ملا محمد بخش اور ابوالحسن تبتی کے خلاف بددعا 547 8
101 باب۵۳ پنجاہ وسوم مرزاقادیانی گورداسپور عدالت میں 553 8
102 باب۵۴ پنجاہ و چہارم ترکی پھندنی دار لال ٹوپی 558 8
103 باب۵۵ پنجاہ و پنجم لاہور میں پیرمہرعلی شاہ گولڑویؒ کی آمد 565 8
104 باب۵۶ پنجاہ و ششم طاعون 578 8
105 باب۲۳ بست و سوم ایک مرزائی کی کہانی 337 8
Flag Counter