ملفوظات حکیم الامت جلد 7 - یونیکوڈ |
آزمو دم عقل دور اندیش را بعد ازیں دیوانہ سازم خویش را اور جن کو تم دیوانہ سمجھتے ہو ایسی دیوانگی کی نسبت فرماتے ہیں ۔ اوست دیوانہ کہ دیوانہ نشد مرعس را دید و درخانہ نشد ایسی عقل جو محبوب سے دوری پیدا کر دے وہ عقل نہیں نہایت درجہ اور پر لے درجہ کی بد عقلی ہے اور جو محبوب سے و اصل کرے اگر وہ دیوانگی بھی ہے تو ہزار عقلوں سے افضل ہے اور وہ دیوانگی وہ ہے جس کو فرماتے ہیں ۔ باز دیوانہ شدم من اے طبیب باز سودائی شدم من اے حبیب نری عقل و ذکلوت سے کیا کام چل سکتا ہے ۔ جب تک کہ اطاعت اور محبت نہ ہو اسی کو فرماتے ہیں ۔ فہم و خاطر تیز کر دن نیست راہ جز شکستہ می نگیرد فضل شاہ بس راستہ صرف ایک ہی ہے کہ محبت اور اطاعت کے ساتھ احکام شریعت کے سامنے اپنے کو پیش کر دو اور بجز اس کے کوئی راستہ نہیں کیوں ادھر ادھر بھٹکتے پھرتے ہو ۔ کہیں راہ نہ ملے گا ۔ (83) رسم پرستی اور محبت میں فرق ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ اب تو الحاد دہریت نیچریت کا زمانہ ہے ۔ اور ایسا کچھ قلوب پر زہریلا اثر ہوا ہے کہ ان بد دماغوں کو کسی بزرگی اور ولایت و شخصیت پر تو کیا اعتماد ہوتا اور کیا کسی کی وقعت و عظمت ان کی نظر میں ہوتی جب کہ خود حضور صلی اللہ علیہ و سلم ہی کی عظمت قلوب سے نکلتی جاتی ہے اور واقعہ یہ ہے کہ بدون محبت کے کسی کا کام کا ہونا سخت دشوار اور مشکل ہوتا ہے ان حضرات کی حکومت قلوب پر ہوتی ہے جس کی بناء وہی محبت ہے اور ان سلاطین کی حکومت جسم پر ۔ ان حضرات کے خدام اور محکومین کی شان ہی جدا ہوتی ہے جو کہہ دیا جاتا ہے وہ کرتے ہیں کسی بات سے انکار نہیں ہوتا ۔ رسم پرست اور ظاہر پرست تو کبھی ایسا نہیں کر سکتے اور یہ زمانہ تو بڑا نازک ہے اس میں رسم پرستی کا اور ظاہر پرستی ہی کا غلبہ ہے اور زیادہ مذاق لوگوں کا اس نیچریت کی بدولت خراب ہے مگر الحمد للہ ایسوں کا مذاق اور مزاج درست کر دیا جاتا ہے ۔