ملفوظات حکیم الامت جلد 7 - یونیکوڈ |
بعید ولا لتون پر مواخذہ ہو گیا ہے ۔ ایک بزرگ نے یاس کے بعد بارش ہونے پر یہ کہہ دیا تھا کہ آج کیا اچھے موقع پر بارش ہوئی فورا مواخذہ ہوا کہ بے ادب یہ بتلا کہ بے موقع کب ہوئی تھی ۔ یہ ایسا ہے کہ کسی ماہر استاد سے کہو کہ آج کھانا بہت اچھا پکا ہے کیا یہ مطلب نہیں سمجھا جاوے گا کہ پہلے اچھا نہ پکا تھا اور میں ترقی کر کے کہتا ہوں کہ ان اقوال میں تو کچھ قریب یا بعید سوء ادب بھی ہے بندہ کا حق تو یہ ہے کہ جو خالص طاعت بھی ہو اس میں بھی لرزان ترسان رہے ناز نہ کرے کیونکہ وہ بھی ان کے شان عظیم کے لائق تو نہیں ۔ حاصل یہ ہے کہ اپنے کسی عمل یا اپنی کسی حالت پر ناز نہ کرو ۔ نیاز پیدا کرنے کی کوشش کرو ۔ اسی میں خیر ہے اور ایسے ہی ناز کے بارہ میں فرماتے ہیں ۔ ناز راروئے بباید ہمچو ورد چوں نداری گرد بد خوئی مگرد اور کیا کوئی ناز کر سکتا ہے ہمارے اعمال کی حقیقت ہی کیا ہے کہ جس پر ناز کرے اور غور کیا جاوے تو ہم ہر وقت ہی خطاوار ہیں مگر ان کا عفو غالب ہے اس لئے محفوظ ہیں بعض دفعہ تنبیہہ بھی فرما دیتے ہیں اور یہ بھی رحمت ہے چنانچہ ایک عارف کی زبان سے کوئی کلمہ نا مناسبت نکل گیا اس وقت تو مواخذہ نہ ہوا مگر کچھ روز کے بعد اس مواخذہ کا اس طرح ظہور ہوا کہ کلمہ طیبہ کا ذکر کرنا چاہا مگر زبان سے نہ نکلتا تھا ۔ بہت پریشان ہوئے دعاء کی ارشاد ہوا کہ فلاں وقت فلاں کلمہ تمہاری زبان سے نکا تھا تم نے اب تک توبہ نہیں کی بہت ڈھیل دی آج پکڑ ہے ہمارا ذکر زبان سے نہیں کر سکتے تب توبہ کی تب معافی ظاہر ہوئی ۔ (354) صراط مستقیم پل صراط کی حقیقت فرمایا بعض اہل لطائف نے لکھا ہے کہ یہ طریق مستقیم شریعت کا جو ہے یہی پل صراط ہے یہی بال سے باریک اور تلوار سے تیز ہے اس کی توجیہ یہ لکھی ہے کہ طریق مستقیم کی حقیقت ہے ہر چیز میں اعتدال اور اعتدال کی حقیقت ہے وسط حقیقی اور وسعت حقیقی مستجزی نہیں ہوتا تو بال سے باریک ہوا کیونکہ بال عرض میں مستجزی ہو سکتا ہے ۔ نیز حقیقی وسط پر عمل مشکل بھی ہے اس لئے تلوار سے تیز ہوا پس قیامت میں یہی طریق اپنی ان دو صفتوں کے ساتھ بشکل صراط ظاہر ہو جاوے گا پھر اس دشواری کے آسان ہونے کا طریقہ فرمایا کہ کسی کامل کی جوتیاں سیدھی کرنے سے یہ دشواری طے ہو سکتی ہے بدوں رہبر کامل کے اس میں قدم رکھنا خطرہ سے