ملفوظات حکیم الامت جلد 7 - یونیکوڈ |
ہو گا اصلاح نہ ہوگی اور یہ لکھ کر مجھ پر زور ڈالا ۔ میں نے لکھ دیا کہ الہام تو تم کو ہوا اور عمل مجھ پر واجب ہے ۔ یہ عجیب ہے ۔ پھر الہام بھی ہوا تو مرید ہونے کا جس کا حاصل یہ ہے کہ مرید ہونا اصلاح کےلئے شرط ہے اس لئے یہ الہام ہی غلط ہے ۔ کیونکہ غلط چیز کا الہام غلط ہی ہو گا میں ان لوگوں کی نبضیں بحمد اللہ خوب پہچانتا ہوں ۔ دوسری جگہ اگر ایسا خط آتا تو نہ معلوم کس قدر مدح سرائی کی جاتی اور ہاتھوں ہاتھ لیا جاتا ۔ یہاں یہ گت بنی کہ اس کے الہام کی بھی قدر نہ کی گئ ۔ (52) غیر مقصود کو مقصود سمجھنا حقیقت سے بے خبری ہے ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ یہ ابتلاء لوگوں کو طریق کی حقیقت سے بے خبری کی بناء پر ہے کہ غیر ضروری کو ضروری اور غیر مقصود کو مقصود سمجھ رکھا ہے ۔ میں اس ہی جہل سے نکالنا چاہتا ہوں کہ ہر چیز اپنی حد پر رہے ۔ لوگوں کے عقائد درست ہوں ۔ اور علماء جس طرح بہت سی چیزوں کو بدعت سمجھ کر مٹانے کی کوشش کرتے ہیں معلوم نہیں ۔ بیعت کے متعلق کیوں خاموشی ہے ۔ یہاں بھی تو غیر ضروری اور غیر واجب چیز کو لوگ ضروری اور واجب سمجھنے لگے مگر کوئی روک ٹوک نہیں کرتا ۔ (53) کفران نعمت ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ آج کل یہ مرض بھی عام ہو گیا ہے کہ دوسروں کے قصوں جھگڑوں میں لوگ پڑے رہتے ہیں ۔ بہت لوگوں کو اللہ نے فراغ دیا ۔ تندرستی نصیب کی مگر کوئی قدر نہیں کرتا ۔ یہ بھی کفران نعمت ہے ۔ اپنی نہ دنیا کی فکر نہ آخرت کی خسر الدنیا والاخرۃ کا مصداق بنے ہوئے ہیں اور ایسے لوگوں کو اگر کوئی بات ہاتھ نہیں آتی تو اخبارہی کو لے کر بیٹھ جائیں گے آدمی کو اپنی فکر چاہیے کیوں اپنا وقت خراب کرے ۔ وقت کا نصیب ہونا بڑی دولت ہے مسلمان کا تو یہ مذہب ہونا چاہئے ۔ ما قصہ سکندر و دارا نخواندہ ایم از ما بجز حکایت مہرو وفا مپرس (54) وساوس کا آنا مضر نہیں ایک صاحب نے عرض کیا کہ حضرت دل میں برے برے خیال آتے ہیں کیا کروں