ملفوظات حکیم الامت جلد 7 - یونیکوڈ |
257)سیدالطائفہ حضرت حاجی صاحب کی تواضع ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ حضرت حاجی صاحب رحمتہ اللہ علیہ کی غلبہ حضور کی یہ کیفیت تھی حضرت کے ایک خادم خاص کہتے تھے کہ میں نے حضرت کو پاؤں پھیلا کر سوتے نہیں دیکھا میں نے پوچھا کہ حضرت کیا آرام ملتا ہو گا ۔ فرمایا کہ ارے باؤ لے کوئی محبوب کے سامنے پاؤں پھیلایا کرتا ہے ۔ حضرت سیاہ نری اور کمسبخت کا جوتہ نہ پہنتے تھے ۔ خادم کے پوچھنے پر فرمایا کہ ارے باؤلے میں نے جب سے خانہ کعبہ کا غلاف سیاہ دیکھا ہے اور روضہ مبارک پر سبز غلاف دیکھا ہے اس رنگ کو پاؤں میں ڈالنا خلاف ادب سمجھا ہوں اسی سلسلہ میں ذکر فرمایا کہ حضرت حاجی صاحب رحمتہ اللہ علیہ خواجہ معین الدین رحمتہ اللہ علیہ کو واقعہ میں دیکھا کہ کچھ دے رہے ہیں اور یہ فرماتے ہیں کہ لاکھوں روپے تمہارے ہاتھ پر صرف ہوں گے ۔ حضرت حاجی صاحب رحمتہ اللہ علیہ نے عرض کیا کہ میں اس کا متحمل نہیں صرف یہ چاہتا ہوں کہ ایسا ٹھکانا مل فاوے کہ وہاں سے اٹھائے نہیں جیسا ملفوظ سابق میں مذکور ہوا غرض نعمت کی تحقیر نہیں فرمائی بلکہ ایک نعمت کی خود درخواست کی مگر اپنا ضعف تحمل ظاہر کر کے عذر فرمایا پھر صاحب ملفوظات نے اسی نعمت کی تحقیر نہ کرنے پر خود اپنا معمول بیان فرمایا کہ میری خود یہ حالت ہے کہ میں مال کو خدا کی نعمت سمجھ کر اس ہاتھ میں جوتا نہیں لیتا جس میں روپیہ ہوتا ہے پھر فرمایا کہ نعمت کی تحقیر کا کسی کو کیا حق ہے نعمت وہ چیز ہے کہ ہمارے یہ سارے لمبے چوڑے دعوے کمالات کے اور سارا طنطنہ حبھی تک ہے جب تک کہ انہوں نے اپنی نعمت سے نواز رکھا ہے ورنہ ایمان کا سنبھالنا بھی مشکل تھا ۔ (258) علیحدہ گھر بنانے میں حکمت ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ حضرت حاجی رحمتہ اللہ علیہ نے خود مجھ سے فرمایا تھا گھر علیحدہ بنا لینا مناسب ہے اس کی ضرورت ہے کہ اپنا کوئی جدا ٹھکانا ہو ۔ (259) پیرو مرشد کی دعاؤں کا ثمرہ ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ یہ سب جو کچھ دیکھتے ہو حضرت حاجی صاحب رحمتہ اللہ علیہ ہی کی دعاؤں کی برکت ہے ورنہ یہاں کیا رکھا ہے ۔