ملفوظات حکیم الامت جلد 7 - یونیکوڈ |
اصولی بات ہے ۔ ایسے معاملات میں بعض بزرگوں کی رائے میں وسعت ہوتی ہے اور بعض کی رائے میں تنگی اس شعر میں دونوں مسلکوں کا فیصلہ ہے خوب فرماتے ہیں ۔ رند عالم سوز رابا مصلحت بینی چہ کار کار ملک ست آنکہ تدبیر و تحمل بایدش اسی مضمون کو حضرت احمد جام رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں ۔ احمد تو عاشقی بمشیخت تراچہ کار دیوانہ باش سلسلہ شد شد نشد نشد (449) اشاعت طریق کا مفہوم ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ ایک جاہل مصنوعی درویش دہلوی نے مجھ پر بیعت کی تقلیل پر یہ اعتراض کیا کہ اشاعت طریق پر حریض نہیں حالانکہ شیخ کو اشاعت طریق پر حریض ہونا چاہیے ۔ میں نے سن کر کہا کہ اشاعت طریق کے یہ معنی نہیں کہ ہر شخص کو بیعت کر لیا جاوے بلکہ یہ معنی ہیں کہ جلسہ عام میں جلسہ خاص میں حقائق اور معارف کے طریق بیان کئے جاویں وہ شخص اشاعت طریق کا مفہوم ہی نہیں سمجھا ۔ (450) اصلاح کے دو طریقے ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ ایک صاحب نے مجھ سے کہا کہ حضرت راے پوری رحمۃ اللہ علیہ کے یہاں وسعت ہے اور تیرے یہاں تنگی ہے میں نے کہا کہ اصلاح کے دو طریقے ہیں ایک برکت کا ۔ اور ایک حرکت کا ۔ حضرت رائے پوری کے یہاں برکت ہے اور میرے یہاں حرکت ہے وہ شیخ ہیں میں میخ ہوں جب میں با برکت نہیں تو اگر حرکت بھی نہ کروں تو پھر کوئی بھی صورت اصلاح کی نہ رہے اس لئے زبان سے ہاتھ سے حرکت کرتا ہوں جس سے اصلاح ہو جاتی ہے ۔ حضرت حاجی صاحب رحمۃ اللہ علیہ کے یہاں بھی بڑی وسعت تھی ۔ ایک شخص نے حضرت سے بیعت کی درخواست کی اور یہ شرائط پیش کیں ۔ ایک تو یہ کہ نماز نہ پڑھوں گا ۔ دوسرے یہ کہ ناچ دیکھنا نہ چھوڑوں گا حضرت نے دونوں شرائط کے ساتھ بیعت میں قبول فرمایا مگر حضرت کو خدا تعالی کی ذات پر ایسا بھروسہ تھا کہ کیسا ہی کوئی آیا اس کو لے لیا ۔ اب برکت سنئے ۔ بیعت ہونے کے بعد جو نماز کا وقت آیا اس شخص کے بدن میں خارش شروع ہوئی اور ایسی ہوئی کہ پریشان ہو گیا ۔ اور اتفاق سے جو اعضاء وضو میں دھلتے ہیں ان میں زیادہ خارش تھی اس شخص نے پانی سے وہ اعضاء دھوئے صرف مسح رہ گیا ۔ پھر خیال آیا کہ اور