ملفوظات حکیم الامت جلد 7 - یونیکوڈ |
کرائے ۔ اور غایت تکلف سے کھانے کے وقت وہ مجھ پر مسلط ہو گئے کہ یہ کھائیے وہ کھائیے پہلے تو میں نے برداشت کیا مگر جب وہ تسلط ختم نہ ہوا تب مجبور ہو کر میں نے گنوار پن سے کام لیا اور اس تسلط کے اٹھانے کےلئے عرض کیا مگر نہیں مانا ۔ اودھ میں تکلف ختم ہے اس کا اثر تھا بے چاروں پر ۔ نتیجہ یہ ہوا کہ میں شکم سیر ہو کر کھانا نہ کھا سکا اور دودھ کے تکلف پر ایک قصہ یاد آیا کہ دو شخص اودھ کے تھے ۔ ریل میں سفر کا ارادہ تھا مگر عین سوار ہونے کے وقت تکلف کی مشق ہو رہی تھی ایک کہتا تھا قبلہ آپ سوار ہوں دوسرا کہتا تھا کہ کعبہ آپ سوار ہوں اسی میں ریل چھوٹ گئی ۔ ایسے ہی دو شخص کیچڑ میں گر گئے اب آپس میں ایک دوسرے کو کہہ رہا ہے کہ قبلہ آپ اٹھے کعبہ آپ اٹھے اودھ کا تکلف مشہور ہے لیکن ادب کو تکلف میں داخل کر کے نہ چھوڑا جائے ۔ ادب نہایت ضروری ہے اور ہرامر میں ۔ ایک قصہ مہمانی کے ادب کا یاد آیا وہ حضرت معاویہ رضی اللہ عنہ کا واقعہ ہے ایک اعرابی بدوی آپ کے دستر خوان پر کھانا کھا رہا تھا اور بڑے بڑے لقمے کھا رہا تھا آپ انتظام و نگرانی فرما رہے تھے ۔ آپ نے شفقت سے فرمایا کہ بھائی اتنا بڑا لقمہ مت لو بعض دفعہ تکلیف ہو جاتی ہے ۔ وہ بدوی فورا دستر خوان سے اٹھ گیا اور کہا کہ آپ نگرانی کرتے ہیں مہمانوں کے لقموں کی یہ دستر خوان اس قابل نہیں کہ کوئی بھلا آدمی اس پر کھانا کھائے یہ کہہ کہ دسترخوان سے اٹھ کر چل دیا ہر چند حضرت معاویہ نے کوشش کی مگر نہیں رکا چلا گیا ۔ مجھ کو تو حیرت ہو گئی کہ بدوی بھی اصولی ہیں جن کا یورپ کے بڑے بڑے مہذب مقابلہ نہیں کر سکتے ۔ جہلا کہتے ہیں کہ اسلام میں انتظام نہیں ۔ اسلام میں تو وہ انتظام ہے کہ دوسروں نے بھی اسی سے لیا ہے اسلام کا انتظام اسلام کے اصول تو وہ ہیں کہ آج دنیا کی تمام اقوام کا اقرار ہے کہ ہم نے اسلام ہی سے لئے ہیں ۔ (280) پڑھے لکھوں کا مکرو فریب ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ انگریزوں میں ظاہری تہذیب بہت ہے ۔ ایک مرتبہ یورپ میں شاہ ایران مہمان ہوئے کھانے کے بعد پیالیوں میں نہایت رنگین اور خوش نما اور خوشبو دار صابن ہاتھ صاف کرنے کےلئے آیا یہ سمجھے کہ یہ کوئی کھانے کی چیز ہے یا پینے کی اس کو پی گئے اس کھانے پر جس قدر انگریز تھے سب نے اس کو پیا محض اس خیال سے کہ ان کو کوئی شرمندگی نہ ہو ۔ ایسی باتوں کا بہت خیال رکھتے ہیں ۔ ایک نواب زادہ کی حکایت ہے ایک شخص