ملفوظات حکیم الامت جلد 7 - یونیکوڈ |
کریں ۔ اپنی قوت کو ایک مرکز پر جمع کر لیں ۔ آپس میں اتحاد و اتفاق رکھیں احکام کی پابندی کیا کریں ۔ جن میں صحیح توکل بھی داخل ہے اگر ایسا کریں تو میں دعوے کے ساتھ خدا کی ذات پر بھروسہ کرتے ہوئے کہتا ہوں کہ چند روز میں کایا پلٹ ہو جائے ۔ بہت جلد مسلمانوں کے مصائب اور آلام کا خاتمہ ہو جائے ۔ نیز جو کام کریں اس میں کامیابی کےلئے خدا سے دعا کریں پھر دیکھیں کیا ہوتا ہے مگر اس وقت کام کی بات ایک نہیں محض ہڑبونگ ہے ۔ (132) مسلمان خود اپنے ہاتھوں تباہ ہوتے ہیں ایک مولوی صاحب کے سوال کے جواب میں فرمایا کہ مسلمان تو خود اپنے ہاتھوں تباہ ہوتے ہیں ان کو کبھی دوسرے لوگ نقصان نہیں پہنچا سکتے ۔ ان کو جب نقصان پہنچتا ہے اپنے ہی بھائیوں سے پہنچتا ہے وجہ اس کی بقول ایک مولوی صاحب کے یہ ہے کہ مسلمان خوف سے مغلوب نہیں ہوتا مگر طمع سے مغلوب ہو جاتا ہے بس دشمن سے روپیہ لے کر بھائی کو نقصان پہنچاتا ہے ۔ یہ راز ہے ان سے نقصان پہنچنے کا ۔ یہاں ایک مکان ہے ہندؤں کا محلہ ہے اس میں کچھ گندے لوگ آباد ہیں ۔ ہمیشہ اس مکان میں گائے کی قربانی ہوتی تھی ۔ ہندؤں نے کوشش کی کہ قربانی نہ ہو ۔ ایک مسلمان صاحب جا کر عدالت میں شہادت دے آئے کہ اس مکان میں کبھی قربانی نہیں ہوئی اب وہاں پر قربانی بند کر دی گئی اور اس شہادت کے صلہ میں مسلمان صاحب کو ملا کیا ایک اچکن کا کپڑا بس یہ اس طرح طمع سے مغلوب ہو جاتے ہیں ۔ ایک انگریز افسر نے ایک مسلمان صاحب سے بسبیل گفتگو کہا تھا کہ ہندؤستان میں تین قومیں ہیں مسلمان ۔ ہندو ۔ انگریز اس میں تفصیل یہ ہے کہ انگریز کے دو دشمن ۔ ہندو اور مسلمان ۔ ہندو کے دو دشمن ۔ انگریز اور مسلمان ۔ مسلمان کے تین دشمن ہندو انگریز اور خود مسلمان ۔ تو مسلمان کو جب کبھی نقصان پہنچتا ہے مسلمان ہی کی بدولت پہنچتا ہے ورنہ اس گئے گزرے زمانہ میں بھی مسلمان کو دوسرے لوگ نقصان نہیں پہنچا سکتے ۔ (133) ترکی پر مسلمانوں کی نصرت کیوں واجب تھی ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ آج کل جو اسلامی سلطنتیں کہلاتی ہیں ان پر بھی یورپ کی تقلید کا بھوت سوار ہے ہر اسلامی سلطنت میں جمہوریت قائم ہو گئی جس پر اس آیت سے استدلال کرتے ہیں و شاور ھم فی الامر فاذا عزمت فتوکل علی اللہ