ملفوظات حکیم الامت جلد 7 - یونیکوڈ |
ہونے پر امیر صاحب سے دریافت کیا کہ آپ کو کشف ہوتا ہے یہ تو میں لکھ کر لایا تھا اور کسی کو اطلاع نہ تھی ۔ فرمایا کہ کشف تو بزرگوں کو ہوا کرتا ہے میں ایک گنہگار شخص مجھ کو کیا کشف ہوتا لیکن حق تعالی نے عقل عطاء فرمائی ہے اور یہ بھی فرمایا کہ جہاں تک کشف کی رسائی ہوتی ہے وہیں تک عقل کی رسائی ہو سکتی ہے ۔ اور اس پر ایک مثال بیان فرمائی کہ دیکھو دو چیزیں ہیں ایک ٹیلی فون اور ایک ٹیلی گراف سو کشف ٹیلی فون کے مشابہ ہے جس میں صاف صاف گفتگو ہوتی ہے اور عقل ٹیلیگراف ہے اس میں کچھ اشارات ہوتے ہیں قدرے خوض کی ضرورت ہوتی ہے ۔ عجیب تحقیق بیان کی ۔ یہی تو ہے مومن کی فراست جو ایک نور ہے اور عطاء خداوندی ہے اور یہ اکثر پیدا ہوتا ہے تقوے طہارت سے ۔ 10 جمادی الثانی 1351 ھ مجلس بعد نماز ظہر یوم چہار شنبہ (299) نیند سے بشاشت اور اسودگی نصیب ہوتی ہے ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ نیند کی کمی سے بحمد للہ دماغ پر ایسا تعب نہیں ہو تاکہ مضامین کی آمد میں یا ترتیب و تہذیب میں کوئی فرق آ جاوے ۔ ہاں نیند سے جو ایک قسم کی آسودگی اور بشاشت ہوتی ہے وہ نہیں ہوتی ۔ (300) طریقت میں اصل چیز تعلیم ہے ایک نووارد صاحب حاضر ہوئے بعد سلام مسنون اور مصافحہ کے دور جا بیٹھے ۔ حضرت والا نے کچھ انتظار کے بعد دریافت فرمایا کہ آپ تو دور جا بیٹھے یہ نہیں بتلایا کہ میں کون ہوں کہاں سے آیا ہوں ۔ آنے کی غرض کیا ہے کیا یہ میرے ذمہ ہے کہ میں پوچھا کروں ۔ عرض کیا کہ فلاں جگہ سے آیا ہوں یہ میرا نام ہے ۔ حضرت کی زیارت کےلئے حاضر ہوا ہوں ۔ دریافت فرمایا کہ سوائے زیارت کے اور تو کوئی کام نہیں اگر ہو کہہ لو ۔ عرض کیا کہ مرید بھی ہوں گا ۔ فرمایا کہ میں اتنی جلدی مرید نہیں کیا کرتا ۔ دوسرے یہ امور بشاشت پر موقوف ہیں اور آپ کی اس حرکت سے انقباض ہو گیا تو اب کوئی نفع نہ ہو گا ۔ اجل یعنی ثواب نہ عاجل یعنی اصلاح ۔ ثواب تو اس لئے نہ ہو گا کہ آتے ہی ستایا اور اصلاح اس لئے نہ ہو گی کہ انقباض ہو گیا ۔ اچھا یہ بتلاؤ کہ مرید ہونے سے کیا مقصود ہے ۔ عرض کیا کہ نفع ہو ۔ نفع سے کیا مراد ہے ۔ عرض کیا کہ اللہ