ملفوظات حکیم الامت جلد 7 - یونیکوڈ |
گو بظاہر تجھ کو یہ معلوم ہو رہا ہے کہ یہ صحبت ایک اپنے جیسے ہم جنس کی ہے لیکن یہ سمجھنا سراسر غلط ہے اور اپنے پر اس کو قیاس کرنا صحیح نہیں ایسے قیاس کے بارہ میں فرماتے ہیں کار پاکان را قیاس از خود گیر گرچہ ماند درنو شتن شیر و شیر اور اسی صحبت کو مولانا فرماتے ہیں ۔ ہر کہ خواہد ہم نشینی با خدا گو شیند در حضور اولیا اور فرماتے ہیں یک زمانے صحبت با اولیا بہتر از صد سالہ طاعت بے ریا صحبت نیکاں اگر یک ساعت ست بہتر از صد سالہ زہد و طاعت ست (159) دوسرے پر خواہ مخواہ شبہ کرنا درست نہیں ایک مولوی صاحب نے ایک رسالہ کا مسودہ حضرت والا سے دیکھنے کےلئے طلب کیا حضرت والا نے فرمایا کہ میں سب صفحات درست کر کے دوں گا ۔ وہمی آدمی ہوں اگر صفحات لگانے میں کچھ فرو گزاشت ہو گئی تو خواہ مخواہ کسی پر کیوں شبہ کیا جاوے ۔ اس پر میں سخت مشہور ہوں اگر یہ سختی ہے تو میں اپنے نفس پر بھی تو سخت ہوں اور یہ ظاہر ہے کہ اپنے نفس کےلئے کوئی شخص سختی گوارا نہیں کیا کرتا معلوم ہوا کہ یہ سختی نہیں اور اگر پھر بھی یہ سختی ہے تو میں جب اپنے لئے کرتا ہوں ہوں تو پھر دوسروں کو کیسے چھوڑ سکتا ہوں اور اصل بات تو یہ ہے کہ نہ میں تم سے اپنا اتباع چاہتا ہوں اور نہ میں خود کسی کا متبع بنتا ہوں بس یہ چاہتا ہوں کہ اصول صحیحہ کے تم بھی تابع بنو اور میں بھی تابع بنوں ۔ (160) رسمی مشائخ کا مخلوق کو گمراہ کرنا ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ خدا بھلا کرے ان رسمی مشائخ اور دکاندار پیروں کا انہوں نے مخلوق کو گمراہ کر دیا ان کی بدولت مخلوق کے عقائد اس قدر خراب ار برباد ہوئے کہ جس کا کوئی حساب نہیں ۔ بالکل گمراہی کے علمبردار بنے ہوئے ہیں ۔ حیدر آباد دکن کا قصہ ہے وہاں پر ان جاہل مشائخ اور پیروں کی بدولت لوگوں کے عقائد کی یہ حالت ہے کہ جس وقت موسی ندی چڑھی اور تباہی ہوئی تو یہ عبرت کا وقت تھا مگر یہ عبرت حاصل کی کہ یہ تجویز کی کہ اولیاء اللہ کا ادب کم ہو گیا اس لئے یہ وبال آیا ۔ یہ تو جیہ کر کے اور زیادہ قبر پرستی شروع کر دی ۔ اس