ملفوظات حکیم الامت جلد 7 - یونیکوڈ |
کم و بیش سب پر ہوتا ہے بھوپال میں ایک مسلمان ایک ہندو صراف کے یہاں کوئی زیور خریدنے پہنچے جب معاملہ پر گفتگو ہوئی تو وہ ہندو صراف کہتا ہے کہ میاں یہ صورت بیع کی تو شریعت میں ناجائز ہے ۔ جواز کی صورت یہ ہے کہ یوں کرو حضرت عمر فاروق نے حکم فرمایا تھا کہ ہمارے بازار میں صرف وہ لوگ خرید فروخت کریں جو فقیہ ہوں اس سے تمام ملک کو درسگاہ بنا دیا تھا اس لئے کہ سب خریداروں کو ان ہی سے سابقہ پڑتا تھا عجیب فراست ہے ۔ (369) پیر بھائیوں کی محبت کی عجیب مثال ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ بھائیوں میں آپس میں زیادہ محبت ہونا چاہیے اس لئے کہ محبت کا مدار ہے بے غرضی پر اور بے غرضی اس طریق والوں میں اعلی درجہ کی ہوتی ہے ۔ اور یہ سب ہوتا ہے اثر شیخ ہی کا کیونکہ وہ اصل ہے اور اس کے ساتھ وابستگی کی ایسی مثال ہے جیسے جڑ اور شاخوں میں تعلق ہوتا ہے ۔ (370) بادام اور بے دام ایک طبیب صاحب نے عرض کیا کہ حضرت اگر بادام کھاویں تو زیادہ مفید ہوں فرمایا کہ بادام بھی اللہ تعالی نے بے دام دے رکھے ہیں ۔ (371) اصل رعب عظمت سے ہوتا ہے ایک صاحب کے سوال کے جواب میں فرمایا کہ اصل رعب وہ ہے جو عظمت سے ہو اور محض غصہ سے جو رعب ہوتا ہے وہ رعب نہیں وحشت ہے ۔ اس میں یہ خیال ہوتا ہے کہ کہیں یہ نقصان نہ پہنچا دیں اور عظمت کے ساتھ جو رعب ہوتا ہے اس میں ایک محبوبانہ شان ہوتی ہے ۔ دلکشی ہوتی ہے حتی کہ اس کے غصہ کی بھی یہ کیفیت ہوتی ہے ۔ تم کو آتا ہے پیار پر غصہ ہم کو غصہ پر پیار آتا ہے حضرت مولانا گنگوہی رحمتہ اللہ علیہ کی خدا داد ہیبت کی یہ حالت تھی کہ اگر خود کلام میں ابتداء فرماتے تو دوسروں کی ہمت کلام لرنے کی ہو جاتی تھی ورنہ بڑے بڑے ویسے واپس ہو جاتے تھے اور کہتے تھے کہ ہمت نہیں ہوئی کلام کرنے کی یہ خدا داد بات ہوتی ہے ۔ یہ باتیں بنائے نہیں بنتیں سب خدا کی طرف سے ہے اور اصل تو یہ ہے کہ رعب اور بیعت میں کیا رکھا ہے