ملفوظات حکیم الامت جلد 7 - یونیکوڈ |
خلیل پاشا ۔ میں ان سے حضرت حاجی صاحب رحمۃ اللہ کے فرمانے سے ملا ہوں وہ کہتے تھے کہ جیسے علماء میں نے ہندوستان میں دیکھئے ویسے علماء اسلامی ممالک میں بھی نہیں ۔ میں نے ان سے پوچھا کہ آپ نے ان میں کیا بات دیکھی کہنے لگے کہ ہندوستان کے علماء میں حب دنیا نہیں اور جگہ کے علماء میں حب دنیا ہے اس پر فرمایا کہ عجیب بات ہے اور جگہ اسلامی سلطنتیں ہیں مگر وہاں علماء کی یہ حالت اور یہاں اسلامی سلطنت بھی نہیں کہ جو کسی قسم کی بھی علماء کی کوئی خبر گیری کر سکے مگر ان کی یہ حالت اور جو زمانہ اسلامی سلطنت کا یہاں ہوا ہے اس وقت علماء کو کون سی امداد ملی ہے ان کو تو اس وقت بھی اللہ ہی کی ذات پر بھروسہ تھا ۔ 24 جمادی الثانی 1351 ھ مجلس بعد نماز ظہر یوم چہار شنبہ (463) عورتوں میں بھی غلبہ نیچریت ایک بی بی کے خط کے جواب کے سلسلہ میں فرمایا کہ اب تو مرد ہوں یا عورتیں سب کے اندر قریب قریب نیچریت انگریزیت کا زہریلا اثر پیدا ہو گیا ہے اور مردوں سے تو اتنا عجیب نہیں کیونکہ ان کو اختلاط کا اتفاق ہوتا ہے جتنا عورتوں سے عجیب ہے ایک دیندار نواب صاحب کی بیگم کا خط آیا تھا اس میں اپنے نام کی ساتھ لکھا تھا کہ لیڈی فلاں صاحب میں نے ان کو لکھا کہ تمہارا گھرانا دینداروں کا ہے اس لئے تمہاری شان سے ایسے الفاظ نہایت بعید ہیں تم کو اہلخانہ فلاں صاحب لکھنا مناسب تھا پھر دوسرے جو خط آیا اس میں یہی لکھا کہ اہلخانہ فلاں صاحب ۔ میں نے پڑھ کر کہا کہ غنیمت ہے قبول تو کر لیا پھر مزاحا فرمایا لوگ کہتے ہیں کہ یہ جدید تعلیم یافتہ انگریز خواں عورتوں کی قدر کرتے ہیں عزت کرتے ہیں خاک عزت کرتے ہیں لینڈی تو پہلے ہی بیا دیا ہم اہلخانہ کہتے ہیں اور وہ لینڈی تو عزت اس میں ہے یا اس میں ۔ (464) دین کو خواہشات نفسانی کے تابع بنانے کی مذمت ایک صاحب کے سوال کے جواب میں فرمایا کہ جن لوگوں نے پردہ اٹھا دیا اور بے پردگی کے حامی ہیں یہ بے غیرت ہیں علاوہ احکام شریعہ کے طبعی غیرت بھی تو اس سے مانع ہے یہ معلوم ہوتا ہے کہ یہ لوگ بے غیرت بے حیا پہلے ہی سے تھے اسی سے انہوں نے دین کو دنیا کی خواہشات اور نفسانیت کا تابع بنا دیا کیا یہ اسلام ہے ۔