ملفوظات حکیم الامت جلد 7 - یونیکوڈ |
بچائے جرات سے میرا تو نہ کہنے کے وقت ہاتھ تک کانپ رہا تھا اور قلب کی کیفیت احاطہ بیان ہے باہر ہے بڑی نازک بات ہے مگر بضرورت قلم اٹھایا ۔ (49) غیر کفو میں نکاح نہ کرنے میں حکمت ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ آج کل ایک فتنہ یہ شروع ہوا ہے کہ بعض لوگ بلا دلیل انصار بن رہے ہیں ۔ دھن سے کہتے ہیں کہ ہم حسین بن منصور حلاج کی اولاد سے ہیں فرمایا کہ مجھ کو تو خواجہ صاحب کی بات پسند آئی کسی شخص نے ان سے ان کے نسب کے متعلق پوچھا کہ آپ کون ہیں انہوں نے کہا کچھ تحقیق نہیں مگر قرائن سے اتنا تو معلوم ہوتا ہے کہ کسی شریف قوم سے ۔ ایسی کاوشوں کے متعلق مولانا جامی نے خوب لکھا ہے ۔ بندہ عشق شدی ترک نسب کن جامی کہ دریں راہ فلاں بن فلاں چیز ئے نیست اور واقعی اس میں رکھا کیا ہے ۔ باقی شریعت نے جو غیر کفو میں نکاح کرنے کے متعلق قانون مقرر فرمایا ہے اس میں فخر کی اجازت نہیں دی بلکہ عرفی ذلت سے بچانا مقصود ہے اس لئے فتوے دیا ہے کہ بعض صورتوں میں غیر کفو میں نکاح جائز نہیں ولی کےلئے یا لڑکی کے لئے ۔ (50) بعض اقوام کے بعض خواص فطری ہوتے ہیں ایک صاحب کے سوال کے جواب میں فرمایا کہ بعض قوموں کے بعض خواص تقریبا فطری ہوتے ہیں ۔ کسی قوم کی اس میں کوئی تخصیص نہیں ۔ چوسانہ کے رئیس محمود خاں کہتے تھے کہ ایک قوم کےایک چودھری کسی پیر سے مرید تھے اس نے پیر سے کہا تھا کہ پیر جی اپنے صاحبزادے کو منع کر دینا کہ ہماری قوم کے کسی شخص کو مرید نہ کرے انہوں نے وجہ پوچھی کہنے لگا کہ کئی مرتبہ میرے جی میں آیا کہ تمہاری بھینس کھول کر لے جاؤں ۔ مگر پیر سمجھ کر نفس کو دبا رکھا ہے اور آئندہ نسل میں یہ بات نہ رہے گی کہ پیر کی رعایت نفس سے زیادہ کریں ۔ تو یہ خواص کثرت عادت سے مثل فطری کے ہو جاتے ہیں ۔ ایک سخت مزاج قوم کے ایک بزرگ تھے ۔ جنگل میں رہتے تھے ان کے متعلق دو شخصوں میں گفتگو ہوئی ایک نے کہا کہ فلاں قوم کے لوگ کبھی بزرگ نہیں ہو سکتے ۔ دوسرے نے کہا کہ کیوں نہیں ہو سکتے دیکھو فلاں بزرگ