ملفوظات حکیم الامت جلد 7 - یونیکوڈ |
اچھا خواب ہے کسی کی قسمت کہ ایسے بزرگوں کی زیارت نصیب ہو گو خواب ہی میں سہی اور اہل مجلس کی طرف مخاطب ہو کر فرمایا کہ انہوں نے خواب میں مولانا گنگوہی رحمۃ اللہ علیہ کو دیکھا ہے اور چند بار دیکھا ۔ حضرت مولانا نے ان کو یہاں آنے پر ہر بار تاکید فرمائی ۔ کہ اس کے پاس جا کر بیٹھا کرو یہ صاحب حضرت سے بیعت ہیں ۔ اس پر فرمایا کہ حضرت مولانا کو مجھ سے بہت ہی تعلق تھا ۔ نابینا ہونے کے بعد فرمایا تھا کہ بتلاؤں بینائی نہیں رہی ورنہ تھانہ بھون جا کر وہاں کا مجمع دیکھ کر آتا ۔ فرمایا کہ لوگ حضرت کو خشک سمجھتے تھے لیکن حضرت میں اس قدر مادہ محبت کا تھا کہ دوسروں میں ا کی نظیر ملنا مشکل ہے ۔ (541) اہل اصول اور اہل وصول ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ لوگوں کی آج کل عجیب حالت ہے اہل وصل سے سب خوش یعنی جو لوگوں سےروپے وصول کرے اور اہل اصول سے سب ناراض اس لئے مجھ سے کوئی زیادہ خوش نہیں کہ میں اہل اصول سے ہوں اگر اہل وصول میں سے ہوتا اور بیٹھا ہوا اینٹھا کرتا اور یوں ہی واہی تباہی اڑنگ بڑنگ ہانکا کرتا سب خوش رہتے اب اصول صحیحہ کا خود بھی پابند ہوں اور دوسروں سے بھی اس کی پابند چاہتا ہوں بس یہی لڑائی ہے اب یہی شخص جس نے دکان کا مسئلہ پوچھا تھا خوش تھوڑا ہی گیا ہے وجہ یہی ہے کہ میں نے مسئلہ بتلانے میں اصول سے کام لیا جس میں اس کو گنجائش نہ نکلی اگر جواب اس کی مرضی کے موافق ہوتا خوش ہوتا ۔ اب اگر ان بے اصولوں کی رعایت کروں تو اصول ہاتھ سے جاتے ہیں نہ رعایت کروں تو خفا ہوتے ہیں خیر خفا ہوا کریں ایسے نا اہلوں کا نا خوش رہنا ہی خوش رہنے سے اچھا ہے پیچھا تو چھٹا ورنہ اور کلفت کے سامان میں اضافہ ہوتا اس لئے کہ آج کل تو ویسے ہی بد فہمی کا بازار گرم ہے اور میں تو اس قدر برداشت کرتا ہوں کہ دوسرا کر نہیں سکتا اور رعایت بھی از حد درجہ میرے مزاج میں ہے مگر غلامی نہیں کرتا بس ناراض ہیں خدمت سے انکار نہیں آدھی رات موجود ہوں لیکن طریقہ سے مگر لوگ یوں ہی گڑ بڑ کرنا چاہتے ہیں میں اس میں ساتھ نہیں دیتا ۔