ملفوظات حکیم الامت جلد 7 - یونیکوڈ |
ایک فتوی مرتب کر کے اس پر تمام ہندوستان کے مشاہیر علماء کے جن کو وہ جانتے تھے دستخط کرائے ۔ جہاں جاتے اس فتوی کو ساتھ رکھتے ۔ چنانچہ یہاں پر بھی اس کو ساتھ لائے ۔ معلوم ہوا کہ ڈیڑھ دو سال سے اسی میں منہمک ہیں ۔ میں نے کہا کہ آپ اس اہتمام کو دین سمجھ رہے ہونگے حالانکہ کھلی دنیا ہے اس لئے اس میں نفس کی آمیزش ہے دوسروں کی تو آپ کو فکر ہے مگر اپنی فکر نہیں کہ نفسانیت سے دین تباہ ہو رہا ہے ۔ غرض میں نے خوب ڈانٹ ڈپٹ کی اور ان سب کاغذات کو جلوایا ۔ ایسے ہی اوراق ناشی عن النفس کے حق میں کہا گیا ہے ۔ جملہ اوراق و کتب در نار کن سینہ را از نور حق گلزار کن مجھ سے تو نہیں کہا مگر اور لوگوں سے کہا کہ جس وقت سے وہ ذخیرہ جلا ہے قلب ہلکا اور صاف ہے ایسا معلوم ہوتا ہے کہ ایک بڑی اندھیری اور ظلمت سے میں روشنی میں آ گیا ۔ بہر چہ از دوست دامانی چہ کفر آنحرف و چہ ایمان بہر چہ از یار دور افتی چہ زشت آن نقش چہ زیبا (227) نفسانیت سے دین تباہ ہوتا ہے ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ دنیا میں اس درجہ بد فہمی بڑھ گئی ہے اور پھر اس کے ساتھ نفس کی شرارت و چالاکی بھی کہ جس کا کوئی حدو حساب نہیں ۔ ہیں تو بد فہم بد عقل اور سمجھتے ہیں اپنے کو عاقل ۔ ایک شخص نے لکھا تھا ۔ کہ اگر کسی عورت کو اس نیت سے دیکھے کہ اگر اس سے نکاح ہو گیا تو اسی طرح دیکھو گا تو کیسا ہے ۔ ذرا یہ شیطانی اور نفسانی تدبیر ملاحظہ ہو ۔ میں نے لکھا کہ اگر کسی عورت سے زنا کرے اس نیت سے کہ اگر اس سے نکاح ہو گیا تو اسی طرح صحبت کیا کروں گا تو کیسا ہے ۔ بس رہ گئے اور سمجھ گئے ۔ دیکھا نفس کا کید ایسی ایسی سوجھاتا ہے بڑا ہی چالاک اور مکار ہے ۔ شیطان کو تو اسی نفس نے مردود کرایا ۔ بڑا ہ خطرناک ہے ۔ عارف ہی اس کی چالاکیوں اور مکاریوں سے خود بھی بچ سکتا ہے اور دوسروں کو بھی بچا سکتا ہے ورنہ ہزاروں کو اس نے خراب اور برباد کر دیا اور خاص کر جب اس کی مدح کی جائے اور اس کی خواہشات کو پورا کیا جائے تب تو یہ اور ہی رنگ اختیار کر لیتا ہے ۔ نفس از بس مدحہا فرعون شد کن ذلیل النفس ہونا لا تسد ہر وقت اور ہر لمحہ ایک نئی شاطرانہ چال نکال کھڑی کرتا ہے ۔ البتہ جن پر اللہ تعالی کا فضل