ملفوظات حکیم الامت جلد 7 - یونیکوڈ |
خیر کہا کریں برا بھلا اور لگائیں الزام اور بہتان اور کریں اچھی طرح بدنام یہاں تو الحمد للہ یہ مذہب ہے عاشق بدنام کو پروائے ننگ و نام کیا اور جو خود ناکام ہو اس کو کسی سے کام کیا اور یہ مشرب ہے دل آرامیکہ واری دل دروبند دگر چشم از ہمہ عالم فروبند اگر یہ بات نہ ہو تو اچھی خاصی مخلوق پرستی ہے کہ فلاں برا نہ کہے فلاں بھلا نہ کہے اچھا خاصہ عذاب ہے ۔ خیر کوئی کچھ کہا کرے کوئی خوش رہے یا ناراض ۔ معتقد ہو یا غیر معتقد یہ کہہ کر الگ ہو جانا چاہیے ۔ ما قصہ سکندر دوارا نہ خواندہ ایم از ما بجز حکایت مہرد وفا مپرس اور یہ کہہ دینا چاہیے ۔ تمہیں غیروں سے کب فرصت ہم اپنے غم سے کم خالی چلو بس ہو چکا ملنا نہ تم خالی نہ ہم خالی اور صاحب یہ تو بے فکروں کی باتیں ہیں جن کو آخرت کی فکر ہے اور ان کو چیزوں کی فرصت کہاں انہیں دشمن کے مقابلہ کے واسطے وقت ہی میسر نہیں دوست کی مشغولی ہی کیا کچھ کم ہے خوب کہا ہے ۔ گرایں مدعی دوست اشناختے بہ پیکار دشمن نہ پر داختے اور ان کی مشغولی تو بڑی چیز ہے ایک فانی عورت لیلی کے عشق میں مجنوں کی کیا کیفیت تھی اسی کو مولانا فرماتے ہیں ۔ عشق مولی کے کم از لیلی بود گوئے گشتن بہراو اولی بود (76) ساری عمر کے مجاہدات و ریاضات کا حاصل ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ آج کل تو حالت یہ ہو رہی ہے کہ کام شروع کرنے سے