ملفوظات حکیم الامت جلد 7 - یونیکوڈ |
ایسے ایسے بد فہم دنیا میں آباد ہیں ۔ ان مدعیوں کا فہم تو بالکل ہی مسخ ہو گیا اور پھر عقل کا دعوی ہے ۔ حالانکہ عقل کا ان میں نام و نشان نہیں ہوتا بالکل کورے ہوتے ہیں ۔ تو میں کہا کرتا ہوں کہ یہ آج کل کے عاقل نہیں آکل ہیں ۔ عقل کی ایک بات نہیں البتہ ہر وقت اکل کی فکر ہے وہ چاہے بصورت سود ہو یا بصورت رشوت ہو ۔ یہی ان کی ترقی کے ترانوں کا حاصل ہے ۔ خلاصہ یہ ہے کہ دنیا ہی انکی محبوبہ مرغوبہ ہے اسی کی ہر وقت فکر ہے دھن ہے آخرت کی ذرہ برابر فکر نہیں نہ اس کی طرف توجہ ہے ۔ 4جمادی الثانی 1351ھ مجلس خاص بوقت صبح یوم پنجشنبہ (146) انگریزی تعلیم کے پیشہ کے خطرناک نتائج ایک صاحب نے عرض کیا کہ حضرت کشمیر میں بھنگی کا پیشہ مسلمان کرتے ہیں ۔ بہت ہی برا معلوم ہوتا ہے ۔ اب کچھ تعلیم کا سلسلہ جاری ہوا ہے ۔ مطلب یہ کہ تعلیم کے بعد یہ پیشہ چھوڑ دیں گے ۔ دریافت فرمایا کہ کس قسم کی تعلیم ۔ عرض کیا کہ انگریزی ہی تعلیم کے اسکول کھولے گئے ہیں ۔ فرمایا کہ اگر یہ بھنگی کا پیشہ چھوٹ جائے گا تو یہ انگریزی تعلیم کا پیشہ اس سے بدتر ہے ۔ اب تک تو ظاہر ہی نجاست تھی اور یہ باطنی نجاست ہو گی ۔ اکثر یہ دیکھا ہے کہ اس تعلیم سے عقائد خراب ہو جاتے ہیں اور وجہ اس کی یہ ہے کہ انتظام تو مسلمانوں میں ہے نہیں اگر دینیات پڑھا کر پھر ضرورت کےلئے انگریزی تعلیم ہو تب اندیشہ عقائد خراب ہونے کا بہت کم ہوتا ہے اور جب اپنے مذہب کے عقائد کی خبر نہیں ہوتی تو اکثر بگڑ ہی جاتے ہیں ۔ اور ملانوں پر اعتراض ہے کہ انگریزی کو منع کرتے ہیں ۔ یہ منع کرتے ہیں یا طریقہ بتلاتے ہیں ۔ آج کل یہ بھی مرض عام ہو گیا ہے کہ اگر کوئی گروہ کسی طبقہ کی اصلاح کرے یا اصلاح کا طریقہ بتلائے تو اس پر نظر کرتے نہیں ۔ بس ایک یہ بات لے کر بیٹھ جاتے ہیں کہ فلاں مفید بات سے منع کرتے ہیں ۔ اسی طرح یہ بدعتی ہیں انہوں نے ہزاروں لاکھوں بدعتیں ایجاد کر رکھی ہیں کوئی اصلاح کرے تو اس کو بدنام کرتے ہیں ۔ مثلا ان کو اگر ایصال ثواب کا صحیح طریقہ بتلاؤ تو کہتے ہیں کہ ایصال ثواب سے منع کرتے ہیں ۔ اسی طرح اگر ان نیچریوں سے کہا جاوے کہ پہلے علم دین پڑھ کر پھر بعد میں انگریزی پڑھو تو کہتے ہیں کہ انگریزی کو منع کرتے ہیں ۔ اسی طرح اہل