ملفوظات حکیم الامت جلد 7 - یونیکوڈ |
کا دماغ خراب ہے میں نے خدا کے فضل سے اور اپنے بزرگوں کی دعاء اور توجہ کی برکت سے طریق کی حقیقت کو واضح کر دیا ہے منجملہ اور مسائل کے ایک مسئلہ یہ بھی ظاہر کر دیا کہ اصول صحیحہ کا اتباع تم بھی کرو اور شیخ بھی کرے مراد اصول صحیحہ سے اصول شریعہ و مسائل شرعیہ ہیں پپر پرستی شیخ پرستی تو مخلوق پرستی ہے ۔ اس کو چھوڑو خدا پرستی اختیار کرو ۔ اور میں نعوذ باللہ مخلوق پرستی کو تو کیا گوارا کرتا آنے والوں سے خدمت لینے تک کو پسند نہیں کرتا ۔ (225) کسی شیخ سے مناسبت ن ہونے پر لائحہ عمل ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا شیخ کی تعلیم پر ذرا چوں و چرانہ کرے ورنہ محروم رہے گا وہ جو مناسب سمجھتا ہے تعلیم کرتا ہے جیسے طبیب حاذق جو مناسب سمجھتا ہے تشخیص کے بعد تجویز کرتا ہے ہاں طالب کو اس کا بیشک حق ہے کہ اس شیخ کو چھوڑ دے مگر یہ حق نہیں کہ تعلق رکھ کر پھر اس کی تجویز میں چوں و چرا کرے یا دخل دے ۔ اس کی نظر یہ ہے کہ حضرت عمر فاروق رضی اللہ عنہ کو حضور صلی اللہ علیہ و سلم نے توریت میں مشغول ہونے کی اجازت نہیں فرمائی تھی اور فرمایا کہ میں ایسی شریعت لایا ہوں اس کے سامنے کسی دوسری شریعت کی ضرورت نہیں حالانکہ حضرت عمر رضی اللہ عنہ کا مطلب حضور کے سامنے توریت پڑھنے سے یہ تھا کہ سامنے پیش کر دوں گا تو اصل معلوم ہو جائے گی مگر پھر بھی اجازت نہیں دی گئی حقیقت یہ ہے کہ ہم تمام انبیاء علیہم السلام کے غلام ہیں مگر کریں گے وہی جو حضور حکم فرمائیں دوسری طرف بلا ضرورت توجہ بھی نہ کریں گے جیسے ایک شخص کا کوئی غلام ہے تو وہ غلام اس شخص کے بھائی کا حکم تھوڑا ہی مانے گا حکم تو اس کا ہی مانے گا جس کا غلام ہے ۔ البتہ بھائی ہونے کے دوسرے جو حقوق ہیں وہ ادا کرے گا ۔ اسی طرح شیخ کی تعلیم ہوتے ہوئے دوسری تعلیم کی طرف توجہ مضر ہے ہاں تعظیم و ادب و اعتقاد سب شیوخ کا ضروری ہے ۔ (226) امت محمدیہ علیہ الصلوۃ و السلام کی عجیب مثال ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ بعض باتیں صورۃ دین ہوتی ہیں مگر حقیقت میں دین نہیں ہوتیں نفسانیت سے ان کو دین سمجھ بیٹھتا ہے ۔ میرے متعلقین میں ایک شخص تھے لکھے پڑھے مولوی ۔ ان کو اس مسئلہ میں عملا غلو ہو گیا تھا کہ دیہات میں جمعہ نہیں ہوتا ۔ مسئلہ تو احناف کے مسلک کے موافق صحیح ہے ۔ جو علماء ان کے مقابل تھے ان پر احتجاج کےلئے انہوں نے