ملفوظات حکیم الامت جلد 7 - یونیکوڈ |
(453) جس درجہ کا کام ہو اسی درجہ کی قوت چاہیئے ایک صاحب کے سوال کے جواب میں فرمایا کہ اب فلاں مدرسہ میں اصلاح محض تدابیر سے محال ہے اب تو ضرورت قوت کی ہے اس لئے کہ اصلاح تو غلطی کی ہوتی ہے جو بلا قصد کے ہوتی ہے اور جو قصد سے ہو اور نفس کی شرارت کا اس میں دخل ہو ۔ اور پھر اس میں اغراض بھی وابستہ ہوں وہاں کیسے اصلاح ہو سکتی ہے اب رہا یہ کہ قوت سے تو اصلاح ہو سکتی ہے سو اس سے کام لیا جاوے سو میں یہ مذاق کسی کا دیکھتا نہیں سب صالح پر ست ہیں کام تو کام کے طریقہ سے ہو سکتا ہے اور جس درجہ کا کام ہو اسی درجہ کی قوت کی ضرورت ہوتی ہے اور اس کووہاں قریب قریب مفقود پاتا ہوں ۔ 23 جمادی الثانی 1351 ھ مجلس خاص بوقت صبح یوم سہ شنبہ (454) چار چیزوں سے عقل بڑھتی ہے ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ غالبا حضرت امام شافعی رحمۃ اللہ علیہ کا ارشاد ہے کہ خانہ کعبہ کی طرف منہ کر کے بیٹھنے سے نگاہ بڑھتی ہے اور پشت کر کے بیٹھنے سے گھٹتی ہے اور یہ بھی فرماتے ہیں کہ چار چیزوں سے عقل بڑھتی ہے کم بولنے سےمسواک کرنے سے بوڑھوں کے پاس بیٹھنے سے علماء کے پاس بیٹھنے سے ۔ (455) اہل اللہ کی صحبت کی ضرورت ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ جن لوگوں کو اہل اللہ کی صحبت نصیب نہیں ہوئی بالکل بے کار ہیں اگرچہ اہل علم ہی کیوں نہ ہوں محض پڑھنے پڑھانے سے کیا ہوتا ہے یعنی کفایت نہیں ہوتی یہ نہیں کہ نفع نہیں ہوتا ۔ (456) علماء کو دو چیزوں سے گریز کرنے کی ضرورت ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ جی چاہتا ہے کہ علماء میں دو چیزیں بالکل نہ ہوں ۔ ایک کبر اور ایک طمع ۔ اس کی وجہ سے یہ بڑی دولت سے محروم رہتے ہیں ۔ علماء کو امراء سے استغنا چاہیے یہ لوگ ملانوں کو حقیر سمجھتے ہیں اور اس حقیر سمجھنے کا زیادہ سبب یہ ہے کہ یہ سمجھتے ہیں