ملفوظات حکیم الامت جلد 7 - یونیکوڈ |
بہت ہی محبت فرماتے تھے غلطی میں ابتلا تھا قصد نہ تھا اور یہ سب ذکر اللہ اور خلوص کا اثر تھا جس کی اب کمی ہے ۔ (38) تعلق مع اللہ پیدا کرنے کی ضرورت ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ ہماری جماعت سے جو بعض جماعتوں کو حسد ہے اس کی وجہ یہ ہے کہ ان کے یہاں تو رات دن معتقد بنانے کی کوشش ہے اس لئے کہ جاہ پسند ہیں اور ہمارے حضرات کسی کو منہ بھی نہیں لگاتے بلکہ اور ا س کی الٹی کوشش کرتے ہیں کہ کوئی معتقد نہ رہے یا معتقد نہ ہو اور پھر بھی لوگ لپٹتے ہیں بس اس پر حسد ہے کہ کیا بات ہے کہ انہیں کے معتقد بڑھتے رہتے ہیں ۔ میں کہتا ہوں کہ اللہ سے تعلق بڑھاؤ اور ان خرافات کو چھوڑو ۔ دیکھو پھر تمہارے بھی معتقد بڑھ جائیں گے ۔ (39) آج کل خشیت تقریبا مفقود ہے ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ علماء سلف پر خشیت غالب تھی ۔ ذرا بھی شبہ ہوتا تھا وہ فتوی نہیں دیتے تھے آج کل خشیت کی کمی ہے کمی کیا بلکہ قریب قریب مفقود کے ہے جیسے چاہئے فتوی دلوا لو ۔ الا ماشاء اللہ ۔ (40) آج کل کا مناظرہ واہیات ہے ایک مولوی صاحب کے سوال کے جواب میں فرمایا کہ آج کل کا مناظرہ ہے ہی واہیات چیز اس میں احتیاط ہو ہی نہیں سکتی گڑ بڑ ہی ہو جاتی ہے اس لئے مجھ کو اس سے سخت نفرت ہے ۔ وقت کا خراب ہونا حق بات کو نہ ماننا ۔ غرض آج کل کے مناظرہ کا حاصل صرف یہ ہے کہ بیٹی نہ ہو ۔ سبکی نہ ہو ۔ اڑنگ بڑنگ اصول بے اصول ہانکے چلے جاؤ ۔ زیادہ بولنا چپ نہ رہنا بس یہ کمال ہے مناظرہ کا ۔ (41) علماء حق سے بد اعتقاد ہونے کی سزا ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ معلوم نہیں کہ اکثر معقولیوں کو یہ کیا خبط ہے کہ جاہل فقیروں کے معتقد ہو جاتے ہیں ۔ بظاہر یہ معلوم ہوتا ہے کہ یہ علماء حق سے بد اعتقاد ہونے کی سزا ہے کہ ان کو جہلاء کے سامنے ذلیل کیا جاتا ہے علماء کو تو کہتے ہیں کہ فلا نے کیا جانیں اور