ملفوظات حکیم الامت جلد 7 - یونیکوڈ |
فرمایا ایک صاحب کا خط آیا ہے ۔ بی اے ہیں لکھا ہے کہ مجھ کو فضل ایزوی قرآن شریف یاد کرنے کا شوق ہوا ۔ اب کچھ پارے باقی ہیں ۔ رمضان المبارک میں تراویح میں سنانے کا ارادہ ہے ۔ اور ایک خواب لکھا ہے کہ پیران کلیر حضرت مخدوم علاؤالدین صاحبؒ کے مزار پر گیا ہوں ۔ وہاں پر ایک صاحب ہیں وہ کہتے ہیں کہ تیس دن تک چالیس مرتبہ روزانہ ( یاد نہیں رہا ) یہ پڑھ لیا کرو قرآن شریف حفظ ہو جائے گا ۔ حضرت والا سے عرض ہے کہ کیا پڑھ لیا کروں کوئی حرج تو نہیں ۔ میں نے لکھ دیا کہ کیا حرج ہے پڑھ لیا کرو ۔ (128) اولاد کے حقوق ادا کرنا دین ہے فرمایا کہ ایک صاحب کا خط آیا ہے لکھا ہے کہ میری لڑکی ہے جب وہ بیمار ہوتی ہے تو بد حواس ہو جاتا ہوں ۔ قلب میں دنیا کی اس قدر محبت ہے (جواب) اولاد دنیا نہیں ہے ہاں دنیا میں رہتی ہے ان کے حقوق ادا کرنا دین ہے یہ بھی لکھا ہے کہ وطن چھوڑ کر کہیں چلا جاؤں تب اس بلا سے نجات ملے گی ( جواب ) بلا سے بھی نجات ملے گی اور ثواب سے بھی نجات ملے گی ۔ یہ بھی لکھا ہے کہ اولاد نے بندہ کو تباہ کر دیا ( جواب ) بندہ کو تباہ کر دیا بندہ کے دین کو تو تباہ نہیں کیا ۔ یہ بھی لکھا ہے کہ بندہ کی مشکل حضرت کی توجہ اور دعا سے آسان ہو گی (جواب) اگر مشکل مشکل ہی رہے تو ثواب زیادہ ملے گا ۔ اس پر فرمایا کہ اگر یہی سوالات کہیں اور جاتے تو نہ معلوم بے چاروں کی کیا گت بنائی جاتی ۔ ان جوابات کو دیکھ کر انشاء اللہ تعالی سکون ہو جائے گا ۔ عین وقت پر اللہ تعالی مناسب وقت باتیں دل میں القاء فرما دیتے ہیں لکھ دیتا ہوں ۔ (129) تحفظ ایمان بزرگان دین کی صحبت پر موقوف ہے ایک صاحب کے سوال کے جواب میں فرمایا کہ یہ زمانہ نہایت ہی پر فتن ہے ۔ اس میں تو ایمان ہی کے لالے پڑے ہیں ۔ اسی وجہ سے میں نے بزرگان دین کی صحبت کو فرض عین قرار دیا ہے میں تو فتوی دیتا ہوں کہ صحبت بزرگان دین کی اس زمانہ میں فرض عین ہے اور اس میں شبہ کیا ہو سکتا ہے اس لئے کہ جس چیز پر تجربہ سے تحفظ دین تحفظ ایمان موقوف ہو اس کے فرض ہونے میں کیا شبہ کی گنجائش ہے ۔ 3جمادی الثانی 1351ھ مجلس خاص بوقت صبح یوم چہارم شنبہ