مدرسہ قائم کرنے کا طریقہ |
درسہ قا |
|
مدرسہ کی رقم کی بابت غایت درجہ احتیاط ایک صاحب نے حضرت کی خدمت میں تین ہزار روپئے کا ڈرافٹ ارسال کیا اور لکھا کہ یہ بطور عطیہ ہے ، اس کو قبول فرمائیں ۔ حضرت نے ان صاحب کو مندرجہ ذیل جواب تحریر فرمایا ۔ مکرمی زیدکرمکم السلام علیکم دعاء کر رہا ہوں اللہ پاک مقاصد حسنۃ میں کامیاب فرمائے ، ڈرافٹ موصول ہوا۔ عطیہ کا کیا مطلب ہے میں نے یہ سمجھا ہے کہ یہ صدقات نافلہ میں سے ہے ، زکوۃ کی رقم نہیں ، آپ مطلع فرمائیں تاکہ رسید کاٹی جائے ، ابھی مدرسہ میں داخل نہیں کیا ، آپ کے جواب آنے پر داخل کردوں گا، ایک جگہ بطور امانت جمع کر دیا ہے ، آپ کو جب فرصت ہو تشریف لاویں پہلے سے اطلاع کردیں کہ کس ٹرین سے تشریف لارہے ہیں تاکہ اسٹیشن پر سواری کا نظم کیا جائے ۔ صدیق احمد جامعہ عربیہ ، ھتوارا۔ باندہہدیہ یا زکوۃ بذریعہ ڈاک ایک جگہ سے دس ہزار روپئے کا بیمہ آیا جس میں لکھا تھا کہ ھدیہ ہے ، حضرت نے فرمایا ، بہت سے لوگ زبان سے ناواقفیت کی وجہ سے زکوۃ کو بھی ھدیہ کہہ دیتے ہیں ، پہلے ان سے تحقیق کی جائے ، آپ کا کیا مطلب ہے ، کیوں کہ یہ صاحب دوسرے صوبہ کے ہیں ، اردو زبان سے زیادہ واقف نہیں ، چنانچہ حضرت نے جواب تحریر فرمایا۔ مکرمی زیدکرمکم السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ حالات کا علم ہوا ، اللہ پاک فضل فرمائے ۔ دس ہزار کا بیمہ موصول ہوا ، اس میں آپ نے لکھا ہے کہ یہ ہدیہ ہے ، اس کا مطلب واضح