مدرسہ قائم کرنے کا طریقہ |
درسہ قا |
|
مکرمی زیدکرمکم السلا م علیکم آپ کو ذمہ دار بنا دیا گیا ہے اس کو منجانب اللہ فیصلہ سمجھئے ، اخلاص کے ساتھ دیانت داری کے ساتھ کام کیجئے ، اللہ پاک کی مدد ہوگی ، دعا کررہاہوں ۔ صدیق احمدمدرسہ کی خدمت سعادت کی بات ہے ایک صاحب نے تحریر فرمایا کہ احقر کے سر مدرسہ کی ذمہ داری ہے دعا فرمائیں کہ میری نگرانی میں مدرسہ کو خو ب ترقی ہو۔ اللہ تعالی دستگیری فرمائے۔ حضرت نے جواب تحریر فرمایا ۔ مکرمی زیدکرمکم السلا م علیکم دعاء کررہا ہو ں اللہ پاک آپ کی نگرانی میں مدرسہ کو ترقی عطاء فرمائے ، دینی مدرسہ کی خدمت بڑی سعادت کی بات ہے ۔ آپ لگے رہئے ، انشاء اللہ نصرت ہوگی۔ صدیق احمدزیادہ بڑا مدرسہ بنانے کی فکر نہ کیجئے طلبہ کی تربیت کی طرف توجہ کیجئے ایک صاحب نے مدرسہ قائم کیا اور اپنے مدرسہ کی روداد لکھی کچھ پریشانیوں کا بھی تذکرہ کیا ۔ حضرت نے بطور ہدایت کے مندرجہ ذیل خط ارسال فرمایا: مکرمی زید کرمکم السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ آپ کے مدرسہ کے لئے دعا کرتا ہوں ۔ مدرسہ متوسط درجہ کار ہے ، بڑے مدارس میں شر زیادہ ہوتا ہے ، اتنے طلبہ ہوں جن کی نگرانی ہوسکے ، تعلیم سے زیادہ تربیت کی ضرورت ہے ، آج کل تعداد تو بہت نکلتی ہے لیکن نام کے ۔لائق ہزار میں ایک ہوتا ہے اسی وجہ سے جیسا کام ہونا چاہئے نہیں ہورہا ۔ احقر صدیق احمد ۱۵؍ ربیع الاول