مدرسہ قائم کرنے کا طریقہ |
درسہ قا |
|
پاخانہ پیشاب کے لئے چل لیتا ہوں ،لیکن بیٹھے بیٹھے تھوڑی تھوڑی دیر میں سب تکلیف بڑھ جاتی ہے ، لیکن آپ سے وعدہ کیا ہے ، اس سے پہلے بھی نہیں پہنچ سکا اس لئے حاضر ہوں گا ۔ آپ ۷؍ اگست کو دوپہر تک تشریف لائیں آپ ہی کی گاڑی سے پہلے مہراج جو سلطانپور سے ۸؍ کلو میٹر ہے وہاں مولوی عرفان کے یہاں شام کو ٹھہر جائیں گے ، صبح آپ جہاں دعاء کرائیں گے وہاں چلنا ہے اس کے بعد جمعہ کی نماز جامعہ اسلامیہ میں پڑھنا ہے وہاں چند لڑکوں کی دستار بندی ہے اس کے بعد فوراً آپ کے ساتھ پرتاب گڑھ آنا ہے ، پرتاب گڑھ تھوڑی دیر کے لئے مولوی ریاض صاحب کے مدرسہ میں دعاء کرنا ہے ، پھر آپ کا جو نظام ہوگا ، اس کو پورا کر کے واپس آناہے ۔ صدیق احمد اس نوع کا حضرت کا یہ آخری سفر تھا، اس سفر سے واپسی کے بعد حضرت کی حالت نازک ہوگئی، علاج کے لئے لکھنؤ لے جائے گئے اور وہیں روح پرواز کر گئی ۔ (انا للہ وانا الیہ راجعون )اتنی جلدی غصہ اور بد گمان نہ ہونا چاہئے مجبوری کی وجہ سے جلسہ میں حاضر نہ ہوسکنا کوئی جرم کی بات نہیں ایک صاحب مراد آباد علاقہ سے ھتورا تشریف لائے آنے کا مقصد یہ تھا کہ حضرت کو اپنے یہاں جلسہ میں شرکت کی دعو ت دیں لیکن حضرت سفر پر تھے اس لئے یہ صاحب واپس چلے گئے ، اور ایک مدرس کو پانچ سو روپئے دے گئے کہ حضرت سے تاریخ لے لیجئے گا ، یہ رقم کرایہ کے لئے ہے اور مجھ کو اس کی اطلاع کر دیجئے گا ، حضرت کو کسی بات کا علم نہیں ۔ ایک عرصہ بعد انہیں صاحب کا خط آتا ہے جس میں وہ تحریر فرماتے ہیں کہ ’’ احقر مدرسہ ھتورا حاضر ہوا آپ سے ملاقات نہ ہوسکی قاری ۔۔۔۔۔۔۔۔ کو رقم دے آیا چند روز بعد وہ میرے یہاں تشریف لائے اور فرما یا کہ حضرت نے تاریخ دے دی ہے فلاں تاریخ کو آپ کے جلسہ میں شرکت فرمائیں گے اور فلاں ٹرین سے دہلی ہو کر آئیں گے ہم لوگ بہت خوش ہوئے اور وقت موعود کے منتظر رہے لیکن جلسہ کے وقت میں حضرت والا تشریف نہیں لائے ، ہم لوگوں کو بڑی شرمندگی ہوئی ،