مدرسہ قائم کرنے کا طریقہ |
درسہ قا |
|
مسجد میں چندہ دینے کی ترغیب باسمہ سبحانہ وتعالی مکرمی جناب بھائی حافظ طفیل احمد صاحب السلام علیکم میں بہت پرچے لکھ چکا ہوں ، بار بار لکھتے ہوئے شرم معلوم ہوتی ہے ، آپ یا جو صاحب بھی اہل خیر میں سے مسجد میں حصہ لینا چاہتے ہوں وہ خود تشریف لا کر ملاحظہ فرمالیں ، بہر حال ضرورت تو ہے لیکن مجھے دوسروں کے پاس بار بار لکھتے ہوئے ندامت معلوم ہوتی ہے ۔ میں جس مدرسہ میں ہوں اس کے لئے لوگوں سے کچھ کہنے کی ہمت نہیں ہوتی ، آپ میں سے کوئی صاحب اگر آجائیں تو بہتر ہوگا ، مسجد بہت بڑی ہے ، اچھی خاصی رقم صرف ہوچکی ہے ، اب بھی کافی کام باقی ہے ، میری یہ تحریر جس کو چاہیں دکھا دیجئے۔ صدیق احمد جامعہ عربیہ۔ ھتورا ، باندہمسجد بنوانے کے سلسلہ میں تعاون کی درخواست اور جد وجہد دینی کاموں میں دیہاتوں میں مساجد تعمیر کرانے اور مکاتب قائم کرنے کی حضرت کے نزدیک بڑی اہمیت ہے ، اس سلسلہ میں اہل خیر حضرات کو متوجہ بھی فرماتے رہتے ہیں ، مندرجہ ذیل خط اسی نوع کا ہے ، ایک صاحب خیر کو تحریر فرمایا۔ مکرم بندہ زیدکرمکم السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ اس سے قبل ایک عریضہ ارسال خدمت کیا ہے ، جس میں مسجد کے بارے میں لکھا تھا اس سلسلہ میں دوسرے حضرات سے بھی تذکرہ کیا تھا ، مقصد یہ تھا کہ کچھ لوگ مل کر تعاون کریں گے،