مدرسہ قائم کرنے کا طریقہ |
درسہ قا |
|
ایک صاحب کو تحریر فرمایا: مکرمی السلام علیکم حالات اچھے نہیں اس لئے سفر نہ ہو سکے گا ، آپ دو رکعت نفل پڑھ کر دار الاقامہ کی بنیاد رکھ دیں اللہ پاک برکت عطاء فرمائے ۔ صدیق احمدسنگ بنیاد کا اس قدر اہتمام نہ کیجئے ایک صاحب نے اپنے علاقہ کے حالات لکھے اور لکھا کہ علاقہ میں مدرسہ قائم کرنے کی سخت ضرورت ہے ، ایک زمین خرید لی ہے ۔اکثر علماء کرام کا مشورہ ہے کہ حضرت اقدس کے مبارک ہاتھوں سے سنگ بنیاد رکھا یا جائے ، اہل اللہ کے قدم مبارک زمین میں پڑنے سے انشاء اللہ برکت ہوگی ، اور کافی اصرار وعاجزی کے ساتھ درخواست کی تھی ، حضرت نے جواب تحریر فرمایا ۔ مکرمی زید کرمکم السلام علیکم ورحمۃ اللہ دعاء کر رہاہوں ، اللہ پاک مدرسہ کو ہر اعتبار سے ترقی عطاء فرمائے ۔ آپ کی عمر میں برکت عطاء فرمائے ۔ اس قسم کے کاموں میں زیادہ اہتمام نہ کیجئے ، ہر کام کو حد پررکھنا چاہیے، دو رکعت نفل پڑھ کر جو ضرورت ہو اللہ پاک سے دعاء کی جائے ، اللہ پاک برکت عطاء فرمائے ۔ صدیق احمدسنگ بنیاد آپ خود ہی رکھ دیجئے ایک صاحب نے بمبئی سے حضرت والا کو بڑے اہتمام سے مدرسہ کے سنگ بنیاد کے لئے دعوت دی اور اصرار کے ساتھ بلایا حضرت نے جواب تحریر فرمایا ۔ برادرم السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ دعا کر رہاہوں اللہ پاک مقصد میں کامیاب فرمائے ، ہر چیز کو اس کے حد کے اندر رکھنا چاہئے سنگ بنیاد کے لئے مستقل سفر کیسے کر سکتاہوں ، مجھے تو یہاں دم مارنے کی فرصت نہیں ، کبھی