مدرسہ قائم کرنے کا طریقہ |
درسہ قا |
|
زمین ہے ، صورت حال ایسی ہے کہ اگر اس کو اپنے قبضہ میں نہیں کیا جاتا تو وہ مسجد کی زمین غیر مسلموں کے قبضہ میں چلی جائے گی ، اس وقت مسلمان پردھان ہے ، اب چنائو ہونے والاہے ، سب غیر مسلم متحد ہوگئے ہیں کہ مسلمان پردھان نہ ہونے پائے اس لئے تمام حضرات سے گذارش ہے کہ فوری طور پر اس قدیم مسجد کی حفاظت کا سامان کریں ابھی تک تقریبا چالیس ہزار روپیہ صرف ہوچکا ہے ، اس کے لئے کم از کم دو لاکھ روپئے کی ضرورت ہے ، جس سے انشاء اللہ مسجد کی زمین کو احاطہ میں کر لیا جائے گا۔ اس کے بعد اس کی مرمت میں جو خرچ ہوگا وہ علیحدہ۔ تمام حضرات خود بھی حصہ لیں اور احباب کو متوجہ فرمائیں ، اللہ پاک اس کا بہتر اجر عطا فرمائے ، احقر کا مشورہ یہ ہے کہ یہاں تشریف لاکر صورت حال کا خود معائنہ کرلیں تاکہ انشراح کے ساتھ خدمت کر سکیں ۔ احقر صدیق احمد خادم جامعہ عربیہ ، ھتورا ۔ باندہ ۱۳؍ ربیع الثانی ۱۴۱۵ھ بسم اللہ الرحمن الرحیم موضع سمونی ضلع باندہ میں کئی سو برس کی ایک قدیم مسجد ہے ، یہ بستی پہلے بڑے قصبہ کی ایک شکل میں تھی ، اب ویران ہے ، اور گائوں کی صورت ہوگئی ہے ، اس مسجد کی تقریبا ً دو بیگہ زمین بھی ہے ، الحمد للہ مسجد کی مرمت ہوگئی ہے ۔ جس میں کافی رقم خرچ ہوئی ، اب اس کی چہار دیواری بہت ضروری ہے ،ورنہ یہ زمین مسجد کی نکل جائے گی ، اس میں تقریبا ڈیڑھ لاکھ کا خرچ ہے ، تمام اہل خیر حضرات سے گذارش ہے کہ اس کار خیر میں حصہ لیں ، احباب کو متوجہ کریں ۔ اللہ پاک دارین میں بہتر اجر عطا فرمائے ۔ صدیق احمد خادم جامعہ عربیہ ھتورا ۔ باندہ ۲۰ ؍ ربیع الاول ۱۴۱۷ھ