مدرسہ قائم کرنے کا طریقہ |
درسہ قا |
|
مدرسہ چلانے کاطریقہ اور مدرسہ کی ترقی کا راز ایک صاحب نے تحریر فرمایا کہ احقر نے اپنے علاقہ میں مدرسہ قائم کیا ہے ، پورے علاقہ میں بد دینی ہے ، مدرسہ کے لئے دعاء فرمائیں کہ مدرسہ ترقی کی راہ طے کر سکے اور خط میں مختصر نصیحت کریں کہ مدرسہ چلانے کی پالیسی کیا ہونی چاہئے۔ حضرت نے جواب تحریر فرمایا ۔ مکرمی زید کرمکم السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ دعاء کر رہاہوں اللہ پاک فضل فرمائے ، مدارس عربیہ کے چلانے والے ہمیشہ کسی نہ کسی فکر میں مبتلا رہتے ہیں ، یہ خدا وند کریم کا تکوینی نظام ہے ، یہ تو چلتا ہی رہے گا ، یہ ہوتا اس لئے ہے تاکہ اللہ کی طرف انابت ہو ، اس پر توکل ہو یہی ہم سب کا سرمایہ ہے ۔ مدارس مال ودولت کی بنیاد پر نہیں چلتے بلکہ خدا کے اعتماد پر چلتے ہیں ۔ دعاء کر تے رہئیے ، اللہ پاک غیب سے مدد فرمائے ۔ صدیق احمد جامعہ عربیہ ھتورا باندہمدرسے اس طرح نہیں چلا کرتے اصل چیز تعلیم وتربیت ہے محض چند مضامین کارٹا دینا کافی نہیں حضرت نے باندہ اور اس کے اطراف میں مختلف گائوں میں دینی مکاتب قائم فرمائے ہیں اور وقتاً فوقتاً ان کی نگہداشت بھی فرماتے ہیں ، حالات دریافت کرتے ہیں ، اسی نوع کے ایک مکتب کے ذمہ دار صاحب نے حضرت کی خدمت میں مدرسہ کے کچھ حالات لکھے ، لکھا کہ بچوں کا پروگرام کرایا گیا ، بچوں نے دعائیں پڑھ کر سنائیں ، پروگرام بہت کامیاب اور مناسب رہا ، ہم لوگوں کا ارادہ ہے کہ لڑکیوں کے لئے ایک مدرسہ کھولا جائے ، اس سلسلے میں حضرت کے مشورہ کی ضرورت ہے ، حضر ت نے وہاں کے حالات کے مطابق جواب تحریر فرمایا ۔