مدرسہ قائم کرنے کا طریقہ |
درسہ قا |
|
باب ۷ مدرسوں کے لئے چندہ مدرسہ کی ضرورت کے لئے جد وجہد اور سفر کرنے کی ضرورت ایک مدرسہ کے ذمہ دار صاحب نے لکھا کہ بحمد اللہ تعالی ہم لوگوں نے ایک وسیع عمارت حاصل کر لی ہے اور کام بھی برابر جاری ہے ، قیام وطعام کا بیک وقت انتظام کرنا پڑ رہا ہے ، تنگی پیش آرہی ہے ، دوڑ دھوپ بھی جاری ہے ، کچھ لوگ غاصبانہ قبضہ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں ، مقامی غیر مقامی کا مسئلہ کھڑا کر کے تعصب برتا جارہا ہے جس کی وجہ سے مدرسہ بد امنی کا بھی شکار ہے ۔ حضرت والا سے دعائوں کی درخواست ہے ،یہ تحریر حالات سے باخبر کر کے حضرت والا سے رہنمائی حاصل کرنے کے لئے عرض کی ہے ۔ حضرت نے جواب تحریر فرمایا ۔ مکرمی جناب ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ صاحب دام کرمکم السلام علیکم ورحمۃ اللہ حالات کا علم ہوا ، بہت افسوس ہوا ، اس سے پہلے بھی عریضہ ارسال کیا تھا کہ تو کلا ً علی اللہ کام کرتے رہئیے ، اللہ پاک غیب سے مدد فرمائے گا ، یہ دنیا دار الاسباب ہے ، اس لئے لوگوں سے ملنا بھی ہوگا ، باہر بھی سفر کرنا پڑے گا ، رمضان کے موقع پر سفر ضرور کیا جائے ، کچھ مخلص ہمدرد تیار ہوجائیں تو انشاء اللہ اس کار خیر میں لوگ حصہ لیں گے، لوگوں کے سامنے حالات بیان کئے جائیں ۔ میں بہت پریشان ہوں ، کبھی ایسی پریشانی نہیں ہوئی ۔ دعاء فرمائیں ۔ صدیق احمد جامعہ عربیہ ھتورا ،باندہنفلی اعتکاف پر مدرسہ کا کام مقدم ہے بنگال کے ایک صاحب جو حضرت سے اصلاحی تعلق بھی رکھتے تھے ، نیز مدرسہ بھی چلاتے تھے ، حضرت کی خدمت میں ان صاحب نے تحریر فرمایا کہ رمضان المبارک کے عشرہ اخیرہ میں