مدرسہ قائم کرنے کا طریقہ |
درسہ قا |
|
اور جگہ تلاش کیجئے اور پہلے پانی کا انتظام کیجئے اس کے بعد تعمیر اور تعلیم کا ، اس زمین میں پانی کی اگر کوئی شکل ہو جائے جس سے تعمیر ہوسکے اور بعد میں پینے اور استعمال کے لئے آسانی ہو تو وہ زمین بہت اچھی تھی ۔ آدمی تو جب بھیجا جائے کہ وہاں کام شروع ہو ، ابھی تو یہی طے نہ ہو سکا ہے کہ کہاں مدرسہ بنایا جائے ، میرے اوپر بہت اثر ہے ، ہر وقت طبیعت رنجیدہ رہتی ہے ، ایک مدت میں تو یہ وقت آیا تھاکہ وہاں مدرسہ کی بنیاد پڑے لیکن پانی نہیں ہے ، اللہ پاک غیب سے انتظام فرمائے ، آپ لوگ جلدمشورہ کر کے مطلع کریں کہ کیا طے کیا ،ک اس کے علاوہ کوئی زمین نگاہ میں ہو تو تحریر کیجئے۔ صدیق احمدہمت نہ ہارئیے اللہ کے فیصلے پر راضی رہیے کھنڈوہ (مدھیہ پردیش) میں حضرت کی جد وجہد سے ایک مدرسہ کے قیام کا فیصلہ کیا گیا، تعمیر ی سلسلہ شروع ہوا ، پانی کی سہولت کے لئے ان حضرات نے بورنگ کرائی جس میں تقریبا تیس ہزار روپیہ صرف ہوگیا لیکن بورنگ ناکام رہی اور پانی نہ نکل سکا ، ان حضرات نے بڑی پریشانی اور مایوسی کا خط حضرت کی خدمت میں ارسال کیا ، حضرت نے جواب تحریر فرمایا : بخدمت بھائی صغیر احمد صاحب السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ آپ کا خط ملا ، حاجی یعقوب صاحب سے آپ فرمائیں کہ وہ پریشان نہ ہوں ، ان کا حساب دیا جائے گا ، حاجی عبد الرزاق صاحب اور دیگر احباب بیٹھ کر مشورہ کریں ، اگر اس زمین میں کوئی ایسی جگہ ہو جہاں پانی نکل سکتا ہو تو بہتر ہے ورنہ پھر کوئی دوسری زمین تلاش کی جائے ، پانی بغیر تو کسی طرح کام نہیں چل سکتا ، بہت غم ہے لیکن اللہ پاک کی طرف سے جو فیصلہ ہوتا ہے اس پر ہم سب کو راضی رہنا چاہئے ، جلد ہی کوئی جگہ تلاش کیجئے ، یہ موجودہ زمین کسی کام میں آجائے گی ۔ اس کا فیصلہ مشورہ سے کر لیا جائے گا ، ہمت نہ ہارنا چاہیے ، آئندہ حالات کیا پیش آئیں گے اس کا علم پروردگار ہی کو ہے ، کام کرنے والے کے سامنے اس قسم کی مشکلات آتی ہیں ، ہمت سے کام لینا