مدرسہ قائم کرنے کا طریقہ |
درسہ قا |
|
خط لکھنے کے بعد حضرت نے فرمایا کہ خواہ مخواہ لوگوں نے افتتاح بخاری یا ختم بخاری کو اہمیت دے رکھی ہے اور اب اس کا بہت رواج ہوگیا ہے ہمارے اکابر کے یہاں یہ چیزیں نہیں تھیں ، اور اب تو اس کا بہت اہتمام ہوتا ہے ، محض اس کے لئے اشتہار چھپتے ہیں یہ چیزیں میرے دل میں شروع سے کھٹکتی ہیں کہ اس کا اتنا اہتمام کیوں ہوتا ہے ، محض رواج ہوجانے سے کوئی چیز سنت تو بن نہیں جائے گی ، ایک صاحب نے کہا کہ لوگ آپ کو برکت ودعاء کے لئے بلاتے ہیں اصل مقصود یہی ہوتا ہے ، حضرت نے فرمایا ۔ ہاں دعاء کروں گا اس سے کہاں انکار ہے لیکن اس کے لئے اس اہتمام کی ضرورت ہی کیا ہے ۔ اور کیا دعاء ختم بخاری شریف کے بعد قبول ہوتی ہے ختم قرآن کے بعد نہیں ہوتی ؟ ختم قرآن کے بعد دعاء کیوں نہیں کرتے ، کیا بخاری کا درجہ قرآن سے بھی بڑھ گیا ؟ختم بخاری شریف کا یہ اہتمام قابل اصلاح ہے ایک مدرسہ سے بخاری شریف کے جلسہ کے لئے حضرت کو خاص طور پر مدعو کیا گیا ۔ حضرت نے جواب تحریر فرمایا ۔ مکرمی زید کرمکم السلام علیکم ورحمۃ اللہ دعاء کر رہا ہوں اللہ پاک جلسہ کو کامیاب فرمائے ، ختم بخاری شریف کا اتنا اہتمام آپ لوگ کیوں کرتے ہیں ۔ ہمارے اکابر کا یہ دستور نہ تھا ، اس پر آپ لوگ غور کریں ، جو چیز چل پڑے ، اس پر عمل سب لوگ کرنے لگیں ، یہ کہاں جائز ہے ۔ یہ اہتما م کسی طرح سمجھ میں نہیں آیا ۔ ۱ ؎ صدیق احمد ۱ ؎ احقر راقم الحروف نے کتاب کا مسودہ مخدومی حضرت اقدس مولانا محمدرابع صاحب مد ظلہ العالی ناظم دار العلوم ندوۃ العلماء لکھنؤ کی خدمت میں پیش کیا، حضرت والا نے اس کے بعض مقامات ملاحظہ فرمائے اور کتاب کو بہت پسند فرمایا ، خصوصاً ختم بخاری سے متعلق مضامین دیکھ کر فرمایاکہ ’’یہ بہت ضروری ہیں ان کو ضرور لانا چاہئے بلکہ اس کو جلی قلم سے آنا چاہیے لوگوں نے اس کو رسم بنا رکھا ہے ، پوسٹر چھپتے ہیں ، عوامی جشن کے طور پر اس کو کرتے ہیں اس میں بہت غلو ہوگیا ہے جو قابل اصلاح ہے ‘‘۔