مدرسہ قائم کرنے کا طریقہ |
درسہ قا |
|
تقریظ محی السنۃ حضرت مولانا الشاہ ابرار الحق صاحب مدّ ظلہ ۔ ہردوئی حامداً ومصلیاً ومسلماً اما بعد! علمی دینی حلقوں میں حضرت مولانا قاری سید صدیق احمد صاحب باندوی ؒ کی شخصیت محتاج تعارف نہیں ہے ۔ بلا شبہ مولانا کے قابل قدر کارناموں کے پیش نظر اس کی ضرورت تھی کہ ان کی تبلیغی وتعلیمی اور اصلاحی خدمات ، قرآن پاک کی تعلیم کے لئے مکاتیب کے قیام کی مساعی ، ضعف بیماری کے باوجود دین حق کی اشاعت وحفاظت کے لئے مسلسل شبانہ روز جد جہد اور ان کی زندگی کی نمایاں خصوصیات واوصاف سے موجودہ آنے والی نسلوں کو واقف کرایا جائے تاکہ وہ اپنی اپنی زندگیوں میں اس سے روشنی حاصل کر سکیں ، جس کے لئے یہ بہترین ذریعہ ہے، اللہ تعالی آپ کی اس خصوصی اشاعت کو قبول فرمائے اور امت مسلمہ کے لئے مفید اور نافع بنائے ۔ آمین ۔ والسلام ابرار الحق احقر راقم الحروف نے حضرت مولانا الشاہ ابرار الحق صاحب مد ظلہ العالی کی خدمت میں اس کتاب کے متعلق ایک خط کے ضمن میں عرض کیا کہ ایک نئی کتاب ’’مدرسہ قائم کرنے کا طریقہ ‘‘تیار ہوئی ہے ، اس میں سنگ بنیاد ،ختم بخاری کے جلسے وغیرہ کے بھی مضامین ہیں ، پوری کتاب حضرت مولانا صدیق احمد صاحبؒ کے خطوط پر مشتمل ہے ، میرے ساتھ ہے ، اس کا دوسرا حصہ ’’مدرسہ چلانے کا طریقہ ‘‘ زیر کتابت ہے ، دعاء کی درخواست ہے ۔ حضرت اقدس نے خط کا جواب دیتے ہوئے تحریر فرمایا ۔۔۔۔۔۔۔۔ ٹھیک ہے ، یہ رسالہ جب چھپے کچھ نسخے میرے پاس بھیج دیں ، اور اس کے مصارف سے مطلع کریں ، اور اس کے پتے سے بھی مطلع کریں ، کہاں چھپی ہے ، کہاں سے ملتی ہے ۔‘‘ ابرار الحق ۲۹؍ رمضان ۱۴۲۵ھ